محنت اور روزگار کی وزارت

مرکزی  بورڈ نے سال 2021-22کے لیےاپنے  صارفین کو8.10فیصد شرح سود کی سفارش کی

Posted On: 12 MAR 2022 4:30PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔ 12 مارچ         محنت و روزگار اور ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو کی زیر صدارت آزادی کے امرت مہوتسو کے علامتی ہفتہ کے دوران سینٹرل بورڈ آف ٹرسٹی، ای پی ایف کی 230ویں میٹنگ آج گوہاٹی میں منعقد ہوئی۔ محنت و روزگار، پٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی اس اجلاس کے  نائب صدراور محنت و روزگار کے سکریٹری جناب سنیل برتھوال اور سینٹرل پی ایف کمشنر اور ممبر سکریٹری محترمہ نیلم شمی راؤ شریک چیئرمین تھے۔

سینٹرل بورڈ نے مالی سال 2021-22. کے لیے ممبران کے کھاتوں میں جمع ای پی ایف رقم پر 8.10فیصد سالانہ شرح سود  سے جمع کرنے کی سفارش کی ۔ شرح سود سرکاری طور پر سرکاری گزٹ میں شائع کی جائے گی جس کے بعد ای پی ایف او ​​اپنے صارفین کے کھاتوں میں شرح سود جمع کرے گا۔

سرمایہ کاری کے حوالے سے قدامت پسندانہ نقطہ نظر کی پیروی کرنے کے باوجود، ای پی ایف او نے پچھلے کئی سالوں میں مسلسل زیادہ منافع حاصل کیا ہے جس نے اسے کم سے کم کریڈٹ رسک کے ساتھ  ساتھ مختلف اقتصادی چکروں کے ذریعہ اپنے صارفین کو زیادہ سود فراہم کرنے کے قابل بنایا ہے۔

روایتی طور پر، ای پی ایف او​​ گزشتہ کئی دہائیوں سے طویل مدتی زیادہ منافع والی  حصص میں سرمایہ کاری کرنے کی اپنی دانشمندانہ سرمایہ کاری پالیسی کے باعث دیگر دستیاب سرمایہ کاری کے اختیارات کے مقابلے ریٹائرمنٹ کی بچت پر زیادہ شرح سود دینے میں کامیاب رہا ہے ۔ اس نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ای پی ایف او ​​کی سرمایہ کاری پر منافع پھر بھی زیادہ ہے جب پچھلے ایک  دہائی میں حصص میں مسلسل گراوٹ آ رہی ہے۔

مالی سال 2022 کے لیے، ای پی ایف او ​​نے ایکویٹی میں اپنی کچھ سرمایہ کاری کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور تجویز کردہ شرح سود  پر قرض کی سرمایہ کاری سے حاصل کردہ سود کے ساتھ ساتھ ایکویٹی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی آمدنی پیدا کی ہے۔  اس نے ای پی ایف او ​​کو اپنے صارفین کو زیادہ منافع فراہم کرنے کے قابل بنایا اور پھر بھی ای پی ایف او ​​کو اضافی رقم کے ساتھ مستقبل میں بھی زیادہ منافع فراہم کرنے کے لیے ایک ذریعہ کے طور پر کام کرنے کی اجازت دی۔ آمدنی کی اس تقسیم کی وجہ سے ای پی ایف اوکی  ​​کارپس پر کوئی زیادہ نکاسی کا بوجھ نہیں ہے۔

سی بی ٹی کے ذریعہ ہر سال اعلان کردہ ای پی ایف او کی یقین دہانی کی گئی مقررہ ریٹرن اپروچ کے ساتھ ٹیکس میں رعایت ملنے سے پی ایف اراکین کے لیے بچت کا ایک پرکشش اختیار بناتا ہے۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-2523

 



(Release ID: 1805396) Visitor Counter : 162