امور داخلہ کی وزارت

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گجرات کے گاندھی نگر میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی قوم کو وقف کیا اور اس کےاولین جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کیا


مرکزی وزیر داخلہ و تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے اولین جلسہ تقسیم اسناد میں شامل ہوئے

2002ء سے 2013ء تک جب وزیر اعظم نریندر مودی گجرات کے  وزیر اعلیٰ تھے، تو اس وقت انہوں نے قانون و انتظام کے موضوع کو ایک نئے نظریے سے دیکھنے کی ابتداء کی

مودی جی جب گجرات کے وزیر اعلیٰ بنے ، تب انہوں نے سب سے پہلا کام مجموعی طور پر پولس فورس کی جدید کاری کا کیا اور اُن کی قیادت میں صد فیصد پولس تھانوں کا کمپیوٹرائزیشن کرنے والا گجرات  ملک کی پہلی ریاست بنی

مودی جی نے تھانوں کو جوڑنے کےلئے ایک انتہائی جدید سافٹ ویئر تیار کرایا، جس کے ذریعے کانسٹبل کی بھرتی میں کمپیوٹر جاننے والے کانسٹبلوں کو اولیت دی گئی؛ برسرکار تمام پولس جوانوں کی تربیت کا ایک وسیع پروگرام چلایا گیااور مکمل پولس فورس کا کمپیوٹرائزیشن کیا گیا

گجرات کے اُس وقت کے وزیر جناب نریندر مودی نے تین بڑی پہلیں کیں-ملک میں سب سے اچھی لاء یونیورسٹی بنانے کا کام کیا، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا تصور پیش کیا اور عالمی سطح کی فارنسک سائنس یونیورسٹی بھی گجرات میں قائم ہوئی

مودی جی نے گجرات میں ایک بہت بڑی انتظامی تبدیلی کی تھی اور ملک کے سامنے ایک ماڈل شروع کیا کہ اگر بچوں کی تربیت ایک مخصوص شعبے میں کی جائے تو وہ یہاں سے نکل کر اُس شعبے میں تعاون دے سکیں گے

خواہ ریسرچ-ڈیولپمنٹ کو ، یہاں سے ماہرین باہر نکلے ہوں، تعاون دینے والے سرکاری ملازمین یہاں سے نکلے ہوں، اِن سب کی شروعات ملک کے وزیر اعظم جی نے کی تھی

2014ء میں جب ملک کے عوام نے مودی جی کو موقع دیا کہ وہ وزیر اعظم بن کر ملک کی خدمت کریں، اُنہوں نے ہر شعبے میں ایک الگ نظریے کے ساتھ قائم ہوئی روایتوں کو توڑ کر آج کی ضرورتوں کے حساب سے تبدیلی لانے کی کوشش کی

یہ میرے لیے خوشی کی بات ہے کہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی مختلف شعبوں میں مختلف اداروں کے ساتھ جڑ کر اُن کی ضرورتوں کو پورا کرنے کےلئے اچھی گائیڈنس دینے کا کام کررہی ہے

نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی قانون –انتظام سنبھالنے کےلئے بھرتی کی تین سطحوں –کانسٹبل، پی ایس آئی اور پی وائی ایس پی پر کام کرنے والے طلباء کو پہلے سے ہی نیشنل ٹریننگ دے کر انہیں مودی جی کے تصور کے مطابق کرم یوگی بنانے کے لئے ایک اچھا ماحول اور انفراسٹرکچر دونوں مہیا کرائے گی

اس شعبے میں بنیادی تبدیلی اُسی وقت آ سکتی ہے، جب پروفیشنلز م ہو اور اس شعبے میں کام کرنے والے کرم یوگی فخر بھی محسوس کریں

آج آپ کو یہ ڈگری ایسے شخص کے ہاتھوں سے ملنے جارہی ہے، جنہیں نہ صرف ملک ، بلکہ پوری دنیا اپنا لیڈر مانتی ہےاور ہر شعبے میں اُن کے خیالات سننے کےلئے بے چین بھی رہتی ہے

یہاں زیر تعلیم تمام بچوں سے بھی میں کہنا چاہوں گا کہ اِس شعبے میں دل لگا کر کام کرکے ملک کے قانون و انتظام کو ٹھیک کرنا، داخلی تحفظ کو مضبوط بنانا یہ ہم سب کا مقصد ہونا چاہئے

جب ملک بھر میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے کیمپس کھلیں گے اور یہاں سے تربیت یافتہ طلباء، مسلح فورسز ، الگ الگ شعبوں اور ماہر کے طورپر پولس کے سپورٹ سسٹم میں کام کریں گے، تب پورے ملک کی پولس فورس کو متحدہ طورپر ایک ساتھ چلانے کا کام بھی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کرسکتی ہے

Posted On: 12 MAR 2022 6:08PM by PIB Delhi

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گجرات کے گاندھی نگر میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کو قوم کے نام وقف کیا اور اس کے اولین جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کیا۔مرکزی وزیر داخلہ و تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے اس اولین جلسہ تقسیم اسناد میں شامل ہوئے۔اس موقع پر گجرات کے گورنر جناب آچاریہ دیوورت اور وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر پٹیل سمیت متعدد اہم شخصیات موجود تھیں۔

 

04.jpg

 

اس موقع پر اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ و تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ سال 2002ء سے 2013ء تک جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے، اُس وقت اُنہوں نے قانون و انتظام کے موضوع کو ایک نئے نظریے سے دیکھنے کی شروعات کی۔ انگریزوں کے وقت سے ایک روایت چلی آرہی تھی کہ قانون و انتظام کے شعبے اور پولس فورس میں لوگ صرف نوکری کرنے آتے تھے، لیکن مودی جب گجرات کے وزیر اعلیٰ بنے تو انُہوں نے سب سے پہلا کام مکمل پولس فورس کی جدید کاری کا کیا ہے۔ اُن کی قیادت میں صد فیصد پولس تھانوں کا کمپیوٹرائزیشن کرنے والا گجرات ملک کی پہلی ریاست بنی۔جناب شاہ نے کہا کہ مودی جی  نے تھانوں کو کنیکٹ کرنے کے لیے ایک جدید ترین سافٹ ویئر تیار کرایا، جس کے ذریعے کانسٹبل کی بھرتی میں کمپیوٹر چلانے والے کانسٹبلوں کو اولیت دی گئی، برسرکار تمام کانسٹبل کی تربیت کا ایک وسیع پروگرام چلایا گیا اور مکمل پولس فورس کا کمپیوٹرائزیشن کیا گیا۔ اِس کے بعد جیلوں اور فارنسک لیبارٹیوں کو بھی اِس کے ساتھ جوڑنے کا کام کیا گیا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ گجرات کے اس وقت کے وزیراعلیٰ جناب نریندر مودی نے تین بڑی پہل کیں، پہلی ملک میں سب سے اچھی لاء یونیورسٹی بنانے کا کام کیا، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا خواب دیکھا اور عالمی سطح کی فارنسک سائنس یونیورسٹی بھی گجرات میں قائم کی۔ قانون و انتظام سے جڑے تینوں پہلوؤں کو مودی جی نے یونیورسٹی بناکر شروع سے ہی تربیت کے ساتھ جوڑ کر نوجوانوں کو یہ سہولت دستیاب کرائی۔ اُنہوں نے کہا کہ مودی جی گجرات میں ایک بہت بڑی انتظامی تبدیلی کی تھی اور ملک کے سامنے ایک ماڈل شروع کیا تھا کہ اگر بچوں کی ٹریننگ ایک مخصوص شعبے میں کی جائے تو وہ وہاں سے نکل کر اُس شعبے میں تعاون دے سکیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ جدید کاری اور کمپیوٹرائزیشن ہونے کے بعد گجرات پولس کی سزا دلانے کی شرح صرف تین سال میں 22فیصد بڑھ گئی۔خواہ ریسرچ ڈیولپمنٹ ہوں، یہاں سے ماہرین باہر نکلے ہوں، تعاون دینے والے سرکاری کرم یوگی یہاں سے نکلے ہوں، اِن سب کی شروعات ملک کے وزیر اعظم جی نے کی تھی۔

 

05.jpg

 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 2014ء میں جب ملک کے عوام نے مودی جی کو موقع دیا کہ وہ وزیر اعظم بن کر پورے ملک کی خدمت کریں۔ انہوں نے ہر شعبے میں ایک الگ نظریے کے ساتھ قائم ہوئی روایتوں کو تو ڑ کر آج کی ضرورتوں کے حساب سے تبدیلی لانے کی کوشش کی۔نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی بھی اِس کی ایک مثال ہے۔ نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی بھی بن گئی ہے اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی بھی بن گئی ہے۔ یہ میرے لیے خوشی کا موقع ہے کہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی متعدد شعبوں میں متعدد اداروں کے ساتھ جڑ کر اُن کی ضرورتوں کو پورا کرنے کےلئے اچھی گائیڈنس دینے کا کام کررہی ہے۔ آنے والے وقت میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی توسیع بہت تیزی سے ہوگی، جس طرح نیشنل فارنس سائنس یونیورسٹی نے سات ریاستوں کی سرکاروں کے ساتھ معاہدہ کرکے تین ریاستوں میں نیشنل فارنس سائنس یونیورسٹی کے کیمپس کھولے ہیں۔ اِسی طرح نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی بھی اب علاقہ وار اپنا ایک ایک کیمپس کھولے، اِس کے لئے کوشش ہوگی۔ قانون و انتظام سنبھالنے کے لئے بھرتی کی تین سطحوں-کانسٹبل ، پی ایس آئی اور ڈیوائی ایس پی پر کام کرنے والے طلباء کو پہلے سے ہی پروفیشنل تربیت دے کر اُنہیں سرکاری ملازم نہیں، بلکہ مودی جی کے تصور کے مطابق کرم یوگی بنانے کےلئے ایک اچھا ماحول اور بنیادی ڈھانچہ دونوں مہیا کرائے گی۔

 

06.jpg

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ اِس شعبے میں بنیادی تبدیلی تبھی آ سکتی ہے، جب پیشہ واریت ہواور اس شعبے میں کام کرنے والے کرم یوگی فخر بھی محسوس کریں۔ سال 2018ء سے لے کر آج تک کے 5بیچ کے 1091طلباء کو آج ڈگری ملنے جارہی ہے اور میں سب سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ اپنی پسند کے اِس شعبے میں کسی نہ کسی طرح سے تعاون ضرور دے سکتے ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ و تعاون کے وزیر نے کہا کہ آج آپ کو یہ ڈگری ایسے شخص کے ہاتھوں سے ملنے جارہی ہے، جنہیں نہ صرف ملک ، بلکہ پوری دنیا اپنا لیڈر مانتی ہے اور ہر شعبے میں ان کے خیالات سننے کےلئے بے چین رہتی ہے۔ یہاں تعلیم حاصل کرنے والے تمام بچوں سے بھی میں کہنا چاہوں گا کہ اِس شعبے میں دل لگا کر کام کرکے ملک کے قانون و انتظام کو درست کرنا، داخلی تحفظ کو مضبوط بنانا یہ ہم سب کا مقصد ہونا چاہئے۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے تحت جب ملک بھر میں اس کے کیمپس کھلیں گے اور یہاں سے تربیت یافتہ طلبا ءپولس فورسز ، الگ الگ شعبوں اور ماہر کے طورپر پولس کے سپورٹ سسٹم میں بھی کام کریں گے، تب اپنے آپ پورے ملک کی پولس فورس کو متحدہ طورپر ایک ساتھ چلانے کا کام بھی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کرسکتی ہے۔

 

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

 (U: 2527)



(Release ID: 1805395) Visitor Counter : 186