بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

برہمپتر(این ڈبلیو 2) بھارت بنگلہ دیش  پروٹوکول راستے کے توسط سے گنگا سے مربوط ندی بن گئی ہے :


 پٹنہ سے اناج لے کرمال بردار بحری جہاز پانڈو گودی میں پہنچا

این ڈبلیو 1اوراین ڈبلیو 2کے درمیان آئی ڈبلیو اے آئی کے ذریعہ معینہ آبی سفر، تاکہ آسام میں کارگونقل وحمل کے نئے عہدکاآغاز ہوسکے

آئی بی آرپی پرسراج گنج –دائی کھووا   اورآشوگنج –ذکی گنج روٹ تیارکرنے کی غرض سے 305.84کروڑروپے کی سرمایہ کاری کی گئی

پہلی مرتبہ چارمال بردار بحری جہاز اناج اورٹی ایم ٹی بارلے کرسفرکررہے ہیں

Posted On: 06 MAR 2022 5:19PM by PIB Delhi

بندرگاہوں ، جہازرانی اورآبی گزرگاہوں اورآیوش کے مرکزی وزیرجناب سربانندسونووال نے آج گوہاٹی میں پٹنہ سے  بنگلہ دیش سے ہوکرپانڈوپہنچنے والے اناج کے واحد بحری سفر کےاختتام  کاخیرمقدم کیا ۔ آسام کے وزیراعلیٰ ڈاکٹرہیمنتا بسوا سرمااورگوہاٹی سے لوک سبھا کے  لئے رکن پارلیمنٹ کو ئن اوجھا اوراندرون ملک آبی گزرگاہوں کی اتھارٹی (آئی ڈبلیو اے آئی ) کے چیئرمین سنجے بندوپادھیائے بھی اس موقع پر موجودتھے ۔ جہاں انھوں  نے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی ) کے لئے کل 200میٹرک ٹن اناج کی باربرداری کرنے والے بحری جہاز ایم وی لال بہادرشاستری کا خیرمقدم کیا ،جب کہ اس جہاز نے پٹنے سے بنگلہ دیش کے راستے اپنا پہلا آزمائشی سفرمکمل کیاہے ۔ آئی ڈبلیو اے آئی –این ڈبلیو 1 اوراین ڈبلیو 2کے درمیان معینہ آبی سفرکا منصوبہ بنارہی ہے ، جس سے کہ آسام اورشمال مشرقی بھارت کے لئے اندرون ملک آبی ونقل وحمل کے ایک نئے عہد کاآغاز ہوگیاہے ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RHII.jpg

اس بحری جہاز نے قومی آبی گزرگاہ نمبر 1(دریائے گنگا ) پرپٹنہ سے اپنا سفر شروع کیا اور اس جہاز نے بھاگلپور ،منی ہاری، صاحب گنج ، تری بینی ، کولکاتہ ، ہلدیہ ،ہیم نگراورکھلنا، نارائن گنج ، سراج گنج ، چلماری ہوتے ہوئے بھارت –بنگلہ دیش پروٹوکول (آئی بی پی ) راستے ، اورقومی گزرگاہ نمبر 2پرڈھبری اورجوگی گھوپا ہوتے ہوئے 2350کلومیٹرکا فاصلہ طے کیا۔ ممتاز شخصیات  نے اس شاندار آغاز کا خیرمقدم کیا ، جس میں باربرادری  کے نقل وحمل میں انقلابی تبدیلی لانے کی گنجائش ہے ۔اس کے علاوہ ایک اوربحری جہاز ایم وی رام پرسادبسمل نے دومعاون کشتیوں  کلپنا چاولہ اور اے پی جے عبدالکلام  نے 7فروری ، 2022کو ہلدیہ کے مقام سے اپنے بحری سفر کا آغاز کیاجو پانڈو کے لئے گامزن ہے ۔ یہ بحری جہاز 1800میٹرک ٹن ٹاٹا اسٹیل لے کر جارہاہے اوریہ پہلے ہے اوریہ ڈھبری کے مقام پربنگلہ دیش کی سرھدتک پک پہنچ چکاہے ۔ نمالی گڑھ بائیوریفائنری   کا 252میٹرک ٹن سامان کی صلاحیت والا کثیر جہتی بحری جہاز اوڈی سی ہلدیہ سے آئی بی پی راستے کے توسط سے آئی ڈبلیو ٹی کے راستے ہوکر 15فروری کو سل گھاٹ پہنچ چکا ہے جب کہ 250میٹرک ٹن سامان کی صلاحیت والا ایک اوراوڈی سی بھی سل گھاٹ کے راستے پرگامزن ہے ۔

اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے آسام کے وزیراعلیٰ  ہیمنتا بسوا سرمانے کہا :‘‘ بھارت –بنگلہ دیش پروٹوکول راستے (آئی بی آرپی ) کے توسط سے بحری جہازوں کے ذریعہ مالی برادری کاآغاز ، شمال مشرق کے پورے خطے کے لئے اقتصادی خوشحالی کے ایک نئے عہد کی شروعات ہے ۔ میں پُراعتماد ہوں کہ ہمارے وزیراعظم جناب نریندرمودی کے ویژن اوربندرگاہوں ، جہازرانی اورآبی گزرگاہوں کے ہمارے مرکزی وزیر جناب سربا نند سونووال کی مہم جوئی کی بدولت  اندرون ملک آبی آمدورفت میں اضافے اورترقی کی راہ ہموارہوگی ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002RSAB.jpg

اس  تاریخی موقع پراظہارخیال کرتے ہوئے مرکزی وزیرجناب سربانند سونووال نے کہاکہ ‘‘آج اس اہم موقع پر آسام میں اندرون ملک آبی آمدورفت کے ایک نئے دورکا آغا ز ہورہاہے اور اس سے کاروباری برادری کو ایک قابل عمل ، اقتصادی اورماحولیاتی لحاظ سے سازگارمتبادل ذریعہ فراہم ہوگا۔ بحری باربرداری کی خوش اسلولی اوربلارکاوٹ آمدورفت ، آسام کے لوگوں کی تشنہ خواہشات اورامنگوں کو حقیقی کی شکل دینے کاایک سفرہے ۔وزیراعظم کی بصیرت افروز قیادت میں شمال مشرقی خطہ ، آستا لکشمی کی قدروقیمت ظاہرکرنے کے لئے تیارہے ۔ ہمیں بھروسہ  ہے کہ آبی گزرگاہوں کے ذریعہ مال برداری کی بدولت ، بھارت کے شمال مشرق کے ایک ترقی کے انجن کے طورپر ابھرنے میں ایک اہم کردار اداہوگا۔

پی ایم گتی شکتی کے تحت ، بنگلہ دیش ہوکر تاریخی تجارتی راستوں کے احیاء  سے متعلق مسلسل کوششوں میں اضافہ ہواہے ۔ جس میں شمال مشرق کو بتدریج ایک کنکٹی وٹی کے مرکز میں تبدیل کرنے کی بات کہی گئی ہے ۔ پی ایم گتی شکتی کے تحت مربوط ترقی کے لئے ایک منصوبے کی گنجائش ہے تاکہ برہمپتر دریا پرمال برداری کی بلارکاوٹ نقل وحمل میں اضافہ کیاجاسکے ۔

آئی ڈبلیو اے آئی ان راستوں پرایک باضاطہ متعینہ سروس کا آغا ز کرنے کا بھی منصوبہ تیارکررہاہے ۔ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان اندرونی آبی گزرگاہ اورتجارت (پی آئی ڈبلیو ٹی ٹی ) کے بارے میں پروٹوکول اس وقت سب سے زیادہ فائدہ مندثابت ہوگا جب ہم خطے میں مال برداری کی تجارت سے متعلق قدروقیمت کو بندشوں سے آزاد کرکےاس کا انکشاف کریں  گے۔وزیراعظم کی ‘‘مشرق نواز’’ پالیسی کے عین مطابق ، بندرگاہوں ، جہازرانی اورآبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم اوپی ایس ڈبلیو ) نے قومی آبی گزرگاہ نمبر ، بھارت –بنگلہ دیش پروٹوکول راستے اوربھارت کی اندرون ملک آبی گزرگاہوں  کی اتھارٹی (آئی ڈبلیو اے آئی ) کے توسط سے قومی آبی گزرگاہ نمبر 2پربنیادی ڈھانچہ کی ترقی کے بہت سے پروجیکٹ شروع کئے ہیں ۔ ان اقدامات  کی بدولت آبی گزرگاہوں کے ذریعہ شمال مشرقی خطے (این ای آر) کے ساتھ روابط اور کنکٹی وٹی بہترہوجائے گی۔ حکومت نے 2000ٹن تک کی صلاحیت والے بحری جہازوں کی محفوظ اوردیرپا نقل وحمل کی غرض سے تقریبا 4600کروڑروپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ، جرأت مندانہ ، ‘‘ل مارگ وکاس پروجیکٹ ’’ (جے ایم وی پی ) پرکام کا آغاز کیاہے ۔

اس تاریخی قدم سے شمال مشرقی بھارت کی سبھی ریاستوں کی ترقی کے ایک نئے عہد کا آغاز ہوگا۔

اس میٹنگ میں آئی ڈبلیو اے آئی کے چیئرمین جناب سنجے بندوپادھیائے کے ساتھ ساتے شیاما پرساد مکرجی پورٹ کے چیئرمین ونیت کمار اور بندرگاہوں ، جہازرانی اورآبی گزرگاہوں کی وزارت کے اعلیٰ  عہدیداروں نے بھی شرکت کی ۔

*****

ش ح ۔ع م ۔ ع آ

U-2301


(Release ID: 1803526) Visitor Counter : 227