جل شکتی وزارت
جل شکتی کے مرکزی وزیر 6 جنوبی ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزراء کی علاقائی کانفرنس کی 5 مارچ 2022 کو بنگلورو میں صدارت کریں گے
کانفرنس میں جے جے ایم اور ایس بی ایم۔جی کے تحت پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا اور ریاست اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے مخصوص مسائل اور آگے بڑھنے کے راستے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا
وزیر اعظم نے خواتین کو بااختیار بنانے اور صحت کی دیکھ بھال کو اولین ترجیح دی ہے کیونکہ انہوں نے خاص طور پر خواتین اور نوجوان لڑکیوں کی ‘‘زندگی کی آسانی’’ کو یقینی بنانے کیلئے پانی اور صفائی ستھرائی پر دو انتہائی اہم پروگرام شروع کئے ہیں : جناب گجیندر سنگھ شیخاوت
حصہ لینے والی ریاستیں 2024 تک اپنے گاؤں کو او ڈی ایف پلس بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں
Posted On:
04 MAR 2022 1:27PM by PIB Delhi
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت جل جیون مشن اور سوچھ بھارت مشن-گرامین کے تحت ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے 6 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزراء کی علاقائی کانفرنس کی صدارت کریں گے۔اس کانفرنس کا ودھانا سودھا واقع بنگلورو میں 5 مارچ 2022 کو انعقاد کیا جائے گا۔
ریاستی وزراء کے ساتھ دیہات میں پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کے سینئر افسران ذاتی طور پر اس میٹنگ میں شرکت کریں گے۔میٹنگ کو اس لنک پر معائنہ جا سکتا ہے:
https://youtu.be/xDySoG1lnic .
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مخصوص مسائل اور پروگراموں کے نفاذ اور آگے بڑھنے کے راستے میں درپیش آزمائشوں پر مرکزی وزیر تبادلہ خیال کریں گے۔کانفرنس کے دوران ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو وزارت سے اپنی توقعات پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا تاکہ پروگرام کے نفاذ میں تیزی لانے کے لئے بروقت مدد فراہم کی جا سکے۔
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کانفرنس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے خواتین کو بااختیار بنانے اور صحت کی دیکھ بھال کو اولین ترجیح دی ہے، کیونکہ انہوں نے خاص طور پر خواتین اور نوجوان لڑکیوں کی زندگی کی آسانی کو یقینی بنانے کیلئے پانی اور صفائی ستھرائی پر دو انتہائی اہم پروگرام شروع کئے ہیں۔ پچھلے 7 برسوں میں حکومت ہند ہر دیہی گھرانے میں 100 فیصد نل کے پانی کے کنیکٹیویٹی اور صفائی ستھرائی کی محفوظ سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے تیزی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی محروم نہ رہے خواہ وہ کسی بھی سماجی و اقتصادی طبقے سے تعلق رکھتا ہو۔
‘ہر گھر جل’ حکومت ہند کا ایک انتہائی اہم پروگرام ہے، جسے جل جیون مشن (جے جے ایم) نے جل شکتی کی وزارت کے تحت نافذ کیا ہے۔ جل جیون مشن کا مقصد 2024 تک ملک کے ہر دیہی گھرانے کو نل کے پانی کا کنکشن فراہم کرنا ہے۔ تلنگانہ اور پڈوچیری نے اس رُخ پر 2021 میں 100 فیصد احاطہ کیا ہے۔ مدھیہ پردیش 2023 تک تمام دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کا کنکشن فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ آندھرا پردیش، کرناٹک، کیرالہ اور تمل ناڈو 2024 میں یہ کام مکمل کریں گے۔
سوچھ بھارت مشن-گرامین ایک اور انتہائی اہم پروگرام ہے جسے جل شکتی کی وزارت کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے۔ تمام گرام پنچایتوں نے 2 اکتوبر 2019 کو خود کو کھلے جگہوں ہر رفع حاجت سے پاک قرار دیا۔ سوچھ بھارت مشن-گرامین کے دوسرے مرحلے کے تحت، توجہ ٹھوس اور مائع فضلہ کے انتظام کی سمت کام کرنے پر ہے تاکہ گاؤں او ڈی ایف سے او دی ایف پلس کی طرف بڑھ جائیں۔
پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کی سکریٹری محترمہ وینی مہاجن کانفرنس کا ایجنڈا طے کریں گی جس میں دونوں پروگراموں کے نفاذ سے متعلق اہم امور پر توجہ دی جائے گی۔ مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش، تمل ناڈو اور کرناٹک میں بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں نہ صرف پینے اور گھریلو ضروریات کے لئے بلکہ آبپاشی، تعمیراتی اور صنعتی مقاصد کے لئے بھی ضرورت سے زیادہ پانی نکالنے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ اسی طرح کیرالہ، آندھرا پردیش اور کرناٹک کے ساحلی علاقوں میں ہر دیہی گھر کو صاف پانی فراہم کرنے کی آزمائش کا سامنا ہے۔
جناب ارون بروکا، اے ایس اور ایم ڈی (جے جے ایم اور ایس بی ایم (جی)) اس رُخ پر حاصل کردہ کامیابیوں، درپیش آزمائشوں اور آگے بڑھنے کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دیں گے۔ وہ وزارت کو جو خدشات ہیں ان سے بھی آگاہ کریں گے اور ممکنہ حل پیش کریں گے۔
علاقائی کانفرنس میں او ڈی ایف کی پائیداری، سڑنے والے اور پلاسٹک کچرے کو ٹھکانے لگانے، گرے واٹر مینجمنٹ، ٹھوس فضلے کو ٹھکانے لگانے کے علاوہ کنورجنسی کے طریقوں کو مضبوط بنانے اور ایس بی ایم جی فیز دوئم کے اوڈی ایف پلس عناصر کے نفاذ کو تیز کرنے کے بارے میں بات چیت ہوگی۔ ریاستیں 2024 تک اپنے گاؤں کو او ڈی ایف پلس بنانے کا منصوبہ رکھتی ہیں۔
دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی صحت عامہ اور بہبود کے تئیں اپنی وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے، مرکزی بجٹ 2022 میں، جے جے ایم کے لئے فنڈ مختص 22-2021میں 45,000 کروڑ روپے سے بڑھا کر 23-2022 میں 60,000 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔ ایس بی ایم جی کے لئے سال 23-2022 کے بجٹ میں 7,192 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
رواں مالی سال کے دوران، جے جے ایم کے تحت مرکز نے ان 6 ریاستوں اور پڈوچیری کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے 20,487.58 کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔
(آندھرا پردیش – 3,182.88 کروڑ روپے، کرناٹک – 5,008.80 کروڑ روپے، کیرالہ – 1,804.59 کروڑ روپے، مدھیہ پردیش – 5,116.79 کروڑ روپے، تمل ناڈو – 3,691.21 کروڑ روپے، تلنگانہ 1,653.09 کروڑ روپے اور پُوچریری 30.22 کروڑ روپے)۔
ایس بی ایم جی کے تحت، مذکورہ ریاستوں اور مرکزی خطوں کے لئے 1,355.13 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ (آندھرا پردیش – 437.64 کروڑ روپے؛ کرناٹک – صفر؛ کیرالہ – 34.68 کروڑ روپے؛ مدھیہ پردیش – 668.96 کروڑ روپے؛ تمل ناڈو – 26.29 کروڑ روپے؛ تلنگانہ – 180.67 کروڑ روپے اور پڈوچیری –6.89 کروڑ روپے)
ایس بی ایم جی فیز دوئم کو فروری 2020 میں منظور کیا گیا تھا جس کی کل لاگت 1,40,881 کروڑ روپے ہے تاکہ او ڈی ایف کی حیثیت کی پائیداری اور ٹھوس اور مائع فضلے کے انتظام پر توجہ دی جا سکے۔ ایس بی ایم جی فیز سوئم کو مشن موڈ میں 21-2020 سے لاگو کیا جا رہا ہے اور یہ 25-2024 تک چلے گا۔
ایس بی ایم جی کے فیز دوئم نے ایک ٹھوس آغاز دیکھا ہے جس میں تقریباً 65 لاکھ گھرانوں کو انفرادی گھریلو بیت الخلاء سے فائدہ پہنچا ہے۔ ملک میں 1.18 لاکھ سے زیادہ کمیونٹی ٹوائلٹ بنائے گئے اور 43,000 سے زیادہ گاؤں نے خود کو او ڈی ایف پلس قرار دیا۔ تقریباً 5.5 لاکھ بیت الخلاء اور تقریباً 12,000 کمیونٹی سینیٹری کمپلیکس صرف شریکِ اجلاس ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بنائے گئے ہیں۔ 50,000 سے زیادہ دیہات پہلے ہی ٹھوس فضلے کے انتظام کے انتظامات رکھتے ہیں اور 25,000 سے زیادہ دیہاتوں نے مائع کچرے کے انتظام کے انتظامات کئے ہیں۔
15 اگست 2019 کو جل جیون مشن کے اعلان کے بعد سے، ملک بھر میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ پچھلے ڈھائی برسوں میں 5.88 کروڑ سے زیادہ گھرانوں کو رکاوٹوں اور لاک ڈاؤن کے باوجود نل کے پانی کے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔ آج 9.12 کروڑ سے زیادہ دیہی گھرانوں کے پاس نل کے پانی کے کنکشن کا انتظام ہے۔
اس پروگرام کے تحت اب تک 4.71 لاکھ ولیج واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں اور 3.87 ولیج ایکشن پلان تیار کئے گئے ہیں۔ بیداری پیدا کرنے، کمیونٹی کو متحرک کرنے اور گرام پنچایتوں اور یا ان کی ذیلی کمیٹیوں کو پروگرام کے نفاذ میں تعاون فراہم کرنے کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے 13,787 عملدار امدادی ایجنسیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 9.26 لاکھ خواتین نے فراہم کردہ پانی کے معیار کو جانچنے کے قابل بنانے کے لئے فیلڈ ٹیسٹ کٹس کے استعمال کے بارے میں تربیت حاصل کی ہے۔ یہ خواتین ہر گاؤں میں قائم 5 رکنی نگرانی کمیٹی کا حصہ ہیں۔
چھ ریاستوں اور پڈوچیری میں مجموعی طور پر 1.24 لاکھ گاؤں ہیں جو کانفرنس میں حصہ لے رہے ہیں، ان میں سے 21,959 گاؤں کا 'ہر گھر جل' (100 فیصد نل کے پانی کی کوریج) سے احاطہ کی جا چکا ہے۔
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخوت نے 2 اکتوبر 2020 کو 100 روزہ مہم کا آغاز کیا جس کا مقصد ہر اسکول، آنگن واڑی مراکز اور آشرم شالہ (دیہات میں قائم ایس سی/ ایس ٹی ہاسٹل) میں نل کے پانی کا کنکشن فراہم کرنا ہے۔ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے تمام تعلیمی مراکز میں پینے کے صاف پانی کو یقینی بنانے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔ آج تک 2.25 لاکھ اسکولوں اور 2.31 لاکھ آنگن واڑی مراکز کو پینے، دوپہر کا کھانا پکانے، ہاتھ دھونے اور بیت الخلا میں استعمال کے لئے نل کے پانی کا کنکشن فراہم کیا جا چکا ہے ہے۔ آندھرا پردیش، کرناٹک، کیرالہ، تمل ناڈو، پڈوچیری اور تلنگانہ نے اپنے تمام اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز میں صاف نل کے پانی کو یقینی بنایا ہے۔ مدھیہ پردیش نے 74 فیصد اسکولوں اور 60 فیصد آنگن واڑی مراکز میں نلکے کے پانی کا کنکشن فراہم کیا ہے۔
وزیر اعظم کے وژن "سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پرایاس" کے بعد ملک میں 101 اضلاع، 1,159 بلاکوں، 67,473 گرام پنچایتوں اور 1,39,366 گاؤوں کا 'ہر گھر جل' کے تحت احاطہ کی جا چکا ہے۔ تین ریاستوں - گوا، تلنگانہ اور ہریانہ کے علاوہ تین مرکزی خطوں - انڈمان اور نکوبار جزائر، دامودر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو اور پڈوچیری نے 100 فیصڈ نل کے پانی کا احاطہ کیا ہے۔
***
ش ح۔ ع س ۔ ک ا
(Release ID: 1803016)
Visitor Counter : 155