صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے قومی خاندان صحت سروے- 5 کے مغربی خطے میں تشہیری ورکشاپ سے خطاب کیا
‘‘سوچھ بھارت مشن جیسے مرکزی حکومت کے پروگراموں کے تیزی سے عمل درآمد سے ریاستوں / مرکزکے زیر انتظام علاقوں کےلئے واش (ڈبلیو اے ایس ایچ) اشاروں میں کافی بہتری ہوئی ہے
Posted On:
03 MAR 2022 3:19PM by PIB Delhi
نئی دہلی،3 مارچ ،2022
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج پانچویں قومی خاندانی صحت سروے (این ایف ایچ ایس) کے مغربی خطے میں تشہیر ی ورکشاپ سے ورچوؤل طریقے سے خطاب کیا۔
وزیرمملکت نے اپنے خطاب کے آغاز میں موجود معزز ہستیوں کا شکریہ ادا کیا اور صحت اور خاندانی بہبود اور اس شعبہ میں ابھرتے مسئلوں پر اعلی معیار والے ڈیٹا مہیا کرنے کےلئے این ایف ایچ ایس کی ستائش کی۔
این ایچ ایچ ایس دیگر باتوں کےساتھ آبادی،فیملی پلاننگ ،بچہ اور ماں کی صحت ،غذائیت ،بالغ صحت اور گھریلو تشدد سے متعلق اہم اشاروں پر جائزہ مہیا کراتا ہے،جن کاصحت اور فلاح و بہبود کی پالیسیاں تیار کرنے میں اہم کردار ہوتا ہے۔سروے کے دائرے میں پچھلے کچھ برسوں میں توسیع ہوئی ہے اور ابھرتی ہوئی آبادی اور صحت سے متعلق مسئلوں کے علاوہ، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، اینتھروپومیٹرک پیمائش، خون کی کمی، ایچ بی اے 1 سی ، ڈی 3 اوراینٹی ملیریل پیریسائز کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے این ایف ایچ ایس -5 میں کئی بائیو مارکر شامل کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر پوار نے اس موقع پر کہا کہ ’برسوں سے این ایف ایچ ایس کے مختلف دوروں کے نتیجوں کا استعمال وسیع طورپر ثبوتوں پر مبنی فیصلہ کرنے اور پالیسی سازی کےلئے کیا گیا ہے۔’انہوں نے آگے کہا کہ ،‘‘این ایف ایچ ایس 5 کے نتیجے بینچ مارک قائم کرنے اور وقت کے ساتھ صحت کے شعبہ میں ہوئی پیش رفت کی جانچ کرنے میں فائدے مند ثابت ہوں گے۔پہلے سے جاری پروگراموں کے اثر کےلئے ثبوت مہیا کرنے کے علاوہ ،این ایف ایچ ایس 5 کے ڈیٹا مخصوص شعبہ پر توجہ کے ساتھ نئے پروگراموں کی ضرورت کی پہچان کرنے اور ان گروپوں کی پہچان کرنے میں مدد کرتا ہے جنہیں ضروری خدمات کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔’’
مرکزی وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ این ایف ایچ ایس 5 کے نتیجے ایک اہم موڑ پر جاری کئے گئے ہیں کیونکہ وہ 2030 تک پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کو پورا کرنے کی سمت مین ہوئی پیش رفت کاجائزہ لینے میں مدد کرتے ہیں اور ان اہداف کو حاصل کرنے کےلئے قدم اٹھانے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔’’انہوں نے بتایا کہ این ایف ایچ ایس 5 ،27 ایس ڈی جی انڈیکیٹرس کے لئے ڈیٹا ذرائع مہیا کرتا ہے۔
ڈاکٹر پوار نے بتایا کہ ‘کچھ ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں ماں اور بچے کی صحت کے اشاروں میں مناسب اضافہ ہوا ہے۔ ادارہ جاتی پیدائش میں مناسب اضافہ ہوا ہے اور سی سیکشن سے ہوئی پیدائش میں بھی اضافہ ہوا ہے۔’’ حالانکہ ،انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ‘‘خواتین میں اینیمیا ایک چیلنج بنا ہوا ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کےلئے بہت زیادہ سوچنے کی ضرورت ہے۔’’
مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی شاندار قیادت میں ‘‘ سوچھ بھارت مشن ’’جیسے مرکزی حکومت کے پروگراموں کے تیز ی سے عمل درآمد سے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئےپانی،صفائی نطام اور صحت (واش – ڈبلیو اے ایس ایچ) اشاروں میں کافی بہتری ہوئی ہے۔’’ انہوں نے کہا کہ ‘‘بچوں کی صحت اور خواتین کو بااختیاربنانے کی سمت میں اشاروں میں بہتری ہوئی ہے جیسے کہ گھر یا زمین کا مالکانہ حق،موبائل فون کا استعمال ،لیکن اس کے ساتھ ہی خواتین کے خلاف تشدد اب بھی ہورہا ہے اور اس لئے اس شعبہ میں بھ بہت کچھ کرنا باقی ہے۔’’
ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے ہندوستان میں طبی خدمات میں تعاون کےلئے سبھی معزز افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا۔ انہوں نے ان سے‘‘ ایک ساتھ کام کرنے اور حکومت کو نہ صرف معنی خیز پالیسیاں اور پروگرام تیار کرنے میں مدد کےلئے مددگار کردار ادا کرنے کی اپیل کی، بلکہ یہ یقینی بنانے کے لئے بھی کہا کہ یہ پالیسیاں صحیح طریقے سے نافذ ہوں اور سبھی کےلئے معیاری صحت کا ویژن پانے کےلئے طے شدہ اہداف کو حاصل کیا جائے جیسے کہ ہمارے ملک کے وزیراعظم نے سوچا ہے۔’’
ش ح ۔ا م۔
U:2198
(Release ID: 1802725)
Visitor Counter : 141