کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ڈی پی آئی آئی ٹی ‘‘دنیا کے لئے میک ان انڈیا’’ پر بعد از بجٹ ویبنار کا انعقاد  کرے گی


وزیر اعظم ویبنار کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کریں گے

ویبنار میں  مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے سینئیر افسران اور صنعت کے سینئیر لیڈران شرکت کریں گے ویبنار میں  ای او ڈی بی 2.0 ، ہمہ جہت ٹکنالوجی سے صنعتی ترقی ، ہنر مندی   اور روزگار کے نفاذ  پرتوجہ مرکوز کی جائے گی

Posted On: 02 MAR 2022 1:26PM by PIB Delhi

ہندوستان کو مینوفیکچرنگ  میں عالمی ہب  بنانے کے لئے عزت مآب  وزیر اعظم جناب نریندرمودی کے وژن کے مطابق صنعتی  اورداخلی  تجارت کے فروغ  کا محکمہ  ،  تجارت وصنعت کی وزارت  3  مارچ 2022  کو ‘‘ دنیا کے لئے میک ان انڈیا ’’کے موضوع پر بعد از بجٹ ویبنار کا انعقاد کررہی  ہے۔

مرکزی بجٹ 2022  میں  ترقی کے  اہم محرکات   اور روزگار کے مواقع کے  طورپر مینوفیکچرنگ کے ساتھ  India@100 کے لئے ایک خاکہ  تیار کیا گیا ہے۔ ویبنار میں  ہندوستان میں  مینوفیکچرنگ میں  مثالی تبدیلیاں  ،  برآمدات میں  ٹریلین ڈالر کے ہدف کو  پورا کرنے اور معیشت کے لئے ترقی کے ایک انجن کے طورپر ایم ایس ایم ایز پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ای  اوڈی پی 2.0 ،ہمہ جہت ٹکنالوجی سے صنعتی ترقی کا نفاذ ، ہنرمندی اورروزگار پر توجہ دینے کے ساتھ  مرکزی بجٹ 2022  کے موضوعات   کو مد نظر رکھنے کےساتھ   آگے  بڑھتے  ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی ویبنارسے خطاب کریں گے اور اس ویبنار میں  تجارت وصنعت   کے وزیر ،  مرکزی  اور ریاستی حکومتوں  کے سینئیر افسران   اور صنعت کے  سینئیر لیڈران  بھی شریک ہوں گے۔

ویبنار کا مقصد صنعت کو آگے لے جانے کے لئے  ایکشن  پلان اور اسٹیک ہولڈرس کی مہارت   اور اس کے تجربے  سے فائدہ اٹھاتے  ہوئے  مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے ، برآمدات کو بڑھانے ایم ایس ایم ایز کو مستحکم بنانے کے لئے  اٹھائے گئے مختلف اقدامات  پر تمام اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ  مربوط کوششوں کے ذریعہ  مرکزی بجٹ  2022  کی رفتار کو برقراررکھنا ہے۔اس کے علاوہ    مینوفیکچرنگ  ،  برآمدات  اور ایم ایس ایم ایز کےشعبے میں   ترقی کی اصلاح  کے موثر نفاذ کے لئے  نگرانی کے فریم ورک کو حتمی شکل دی جائے گی۔

وزیراعظم جناب نریندرمودی   ‘‘ دنیا کے لئے میک ان انڈیا’’، مرکزی بجٹ  2022 کے ساتھ اس کی ہم آہنگی اور ویبنار سے توقعات   کے وژن  پر تمام شرکا سے خصوصی خطاب کریں گے۔ تجارت وصنعت  ، امور صارفین ، خوراک   اور سرکاری نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل تقریب سے اختتامی تبصرہ کریں گے۔

افتتاحی سیشن کے بعد شرکا مسلسل تین سیشنز میں حصہ لیں گے جن کے موضوعات اس طرح ہیں:

  1. India@100 کی مینوفیکچرنگ میں  مثالی تبدیلی۔
  2. برآمدات میں  ہندوستان کا ٹریلین ڈالر ہدف حاصل کرنے کے لئے حکمت عملی کو ترتیب دینا

اور

  1. یہ دریافت کرنا کہ کس طرح ایم ایس ایم ایز  ہندوستانی معیشت کے لئے ترقی کے انجن کے طور پر کام کرے گا۔

          ڈی پی آئی آئی ٹی تجارت صنعت کی وزارت،  صنعتی 4.0 ، آٹو اور آٹو اجزا ، ٹیلی کام ، اسٹیل ، فارما اور طبی آلات  ، ٹیکسٹائل اور ڈرونس  کے لئے  ترقی کی حکمت عملی  پر غوروفکر کرنے کی خاطر   ‘‘India@100 کی مینوفیکچرنگ میں مثالی تبدیلیاں  ’’ پر سیشن کی   سربراہی کریں گی۔بھارت فورج  کے چیئر مین اور ایم ڈی  جناب بابا کلیانی  اجلاس کے ناظم ہوں گے۔اس سیشن کا اختتام   بھاری صنعتوں کی وزارتوں  میں سکریٹری  ، ٹیلی مواصلات  کا محکمہ،  ادویہ سازی کا محکمہ  اور اسٹیل کی وزارت سے اہم عہدے داران  کی جانب سے   تقاریر کے بعد  ہوگا ۔ اس کے بعد گجرات ، اترپردیش اورتلنگانہ جیسی ریاستوں کے صنعتی  پرنسپل سکریٹریز  اپنا تبصرہ  پیش کریں گے۔

          ‘‘ برآمدات  میں  ہندوستان کے  ٹریلین ڈالر ہدف کو پورا کرنے  ’’ کے عنوان  پر دوسرے اجلاس کی سربراہی   تجارت  کے محکمے ،تجارت اور صنعت کی وزارت کی جانب سے کی  جائے گی۔اس سیشن میں برآمدات کے لئے ٹریلین ڈالر کے نشانے  کو حاصل کرنے کے  ہندوستان کے سب سے بڑے ہدف کو پورا کرنے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اس کے علاوہ  الیکٹرانک ، زراعت اور ڈبہ بند خوراک  ،  ٹیکسٹائل  ، اضافی مینوفیکچرنگ اور روبوٹکس  کے شعبوں  پر  توجہ کی جائے گی۔اس سیشن کے ناظم  جناب ویر ایس اڈوانی  ،  وی سی او رایم ڈی   ،  بلیو اسٹار لمٹیڈ  ہیں۔اس سیشن کا اختتام  کامرس کا محکمہ ، الیکٹرانکس کی وزارت    اور اطلاعاتی ٹکنالوجی   اور زراعت اورکسانوں کی فلاح وبہبودکی وزارت  میں متعلقہ سکریٹریوں کے تبصروں کے بعد ہوگی۔اس کے بعد  مہاراشٹر ،  پنجاب اور کرناٹک کی ریاستوں کے صنعتی  پرنسپل سکریٹریوں کی جانب سے  تبصر ہ پیش کیا جائے گا۔

          تیسرے سیشن کی سربراہی چھوٹی  ، بہت چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتو ں  کی جانب سے کی جائے گی، جسکاعنوان ‘‘ ہندوستانی معیشت کے لئے ترقی کے انجن کے طور پر  ایم ایس ایم ایز ’’ ہے۔  ایم ایس ایم ایز  آتم نربھر، بھارت  پہل کی تکمیل میں  ریڑھ کی ہڈی ہے۔اس سیشن کے لئے اہم شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور وہ شعبے  فرنیچر ،  چمڑہ  اور فٹ وئیر ، جیمس ، جواہرات   اور جیولری ،  ٹیکسٹائلز اور ڈبہ بند خوراک ہیں۔ اس سیشن کے ناظم  انڈیا ایس ایم ای فورم کے صدر  جناب ونودکمار ہیں۔ اس سیشن کا اختتام  چھوٹی ، بہت چھوٹی اور اوسط  درجے کی صنعتوں میں متعلقہ سکریٹری  ،  ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت اور ٹیکسٹائل کی وزارت کے عہدے داروں کی  طرف سے  کئے جانے والے تبصروں سے ہوگی۔ہریانہ ،مدھیہ پردیش ، آسام اور تمل ناڈو کی ریاستوں  کے  صنعتی  پرنسپل سکریٹریز  سیشن میں  اپنا تبصرہ  پیش کریں گے۔اختتامی اجلاس  میں صنعت کے سینئیر رہنما یعنی  سیشن کے ناظم،  نتائج اور آگے کے راستوں  پر  ایکشن  پلان  کے پرزنٹیشن کا مشاہدہ کریں گے ۔

*************

ش ح۔ع ح ۔رم

U-2147


(Release ID: 1802308) Visitor Counter : 211