نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

مادری زبان کے تحفظ کی  مہم عوامی تحریک بننی چاہیئے :  نائب صدرِ جمہوریۂ ہند


ہماری زبانیں ، اَن دیکھے دھاگے ہیں  ، جو ماضی کو حال سے جوڑتے ہیں :  نائب صدرجمہوریہ

جناب نائیڈو نے ’علاقائی زبانوں‘ کے بجائے ’ہندوستانی زبانوں ‘ کی اصطلاح استعمال کرنے کا مشورہ دیا

نائب صدرِ جمہوریہ نے ہندوستانی زبانوں میں تکنیکی کورس فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا

نائب صدرِ جمہوریہ نے مادری زبان کے  بین الاقوامی دن کے تقریبات سے خطاب کیا

Posted On: 22 FEB 2022 1:23PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،22 فروری /نائب صدرِ جمہوریہ  ہند  جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج  کہا ہے کہ ’زبان‘ ایک بنیادی  تعلق ہے  ، جو  عوام کو متحد کرتا ہے  ۔ انہوں نے کہا کہ مادری زبان کے تحفظ اور اُسے بر قرار رکھنے کی تحریک ملک میں عوامی تحریک بننی چاہیئے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم اپنی مادری زبان  کھو دیں گے تو اپنی شناخت  بھی کھو دیں گے۔

         مادری زبان کے بین الاقوامی دن کے موقع پر ارضیاتی سائنس کی وزارت کے ذریعے منعقدہ ایک تقریب  میں چنئی سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے وقت کی بدلتی ہوئی ضروریات کے مطابق  زبانوں کو ڈھالنے اور نوجوان نسلوں میں   ، انہیں فروغ دینے کے لئے اختراعی اور تخلیقی طریقے تلاش کرنے پر زور دیا ۔  انہوں نے  اپنے اِس خیال کا اظہار کیا  کہ بچوں کو کھیلوں اور سرگرمیوں کے ذریعے زبان کی باریکیاں  سیکھنے کے لئے ہمت افزائی کی جانی چاہیئے  اور اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ  ہندوستانی زبانوں میں سائنسی اور تکنیکی اصطلاحات کو بہتر بنانے کی ضرورت  ہے ۔

         زبانوں کو ہماری ثقافتی وراثت کا حامل قرار دیتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ زبان ایک  نظر نہ آنے والا دھاگہ ہے  ، جو ماضی کو حال سے جوڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح ہماری زبانیں ہمارے اجتماعی علم اور دانش کا ذخیرہ ہیں  ، جسے ہم نے ہزاروں سالوں میں جمع کیا ہے۔

         ہندوستان میں سینکڑوں سالوں میں ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ کئی زبانوں کی ترقی کا  ذکر کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے مشورہ دیا کہ انہیں ’علاقائی زبانوں ‘ کے بجائے  ’ہندوستانی زبانیں‘ کہا جائے ، جس سے ، اُن کی مساوی حیثیت اور منفرد شناخت کا اظہار ہوتا  ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ یہ ہماری طویل عرصے میں حاصل کی گئی کثرت میں وحدت کی علامت ہیں ۔ ‘‘

         اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ہندوستان سینکڑوں زبانوں اور ہزاروں بولیوں کا گھر ہے، نائب صدر جمہوریہ نے اس لسانی فراوانی کو ہماری تخلیقیت  اور اظہار کی کلید قرار دیا۔ انہوں نے اس حقیقت پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ این ای پی – 2020 اسکولوں اور کالجوں میں مادری زبان کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور ہمارے تعلیمی نظام کو جامع، قدر پر مبنی اور  شمولیت والا بنا کر اسے ہندوستانی بنانے کی کوشش کرتی ہے۔ اس طریقۂ کار  کی ستائش کرتے ہوئے، انہوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ اس پالیسی کو پورے جوش و جذبے کے ساتھ مکمل طور پر لاگو کریں۔

نائب صدر جمہوریہ نے ہندوستانی زبانوں میں تکنیکی کورسز  فراہم کرنے کی ضرورت کو دوہرایا تاکہ تعلیم کو صحیح معنوں میں شمولیت والا بنایا جا سکے اور ہمارے  نوجوانوں کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جا سکے۔ جاپان، فرانس اور جرمنی جیسے کئی ترقی یافتہ ممالک کی مثال دیتے ہوئے ، جو اپنی اپنی مادری زبانوں میں تعلیم دیتے ہیں، انہوں نے مادری زبانوں کے تحفظ اور فروغ کے لئے اپنی پالیسیوں اور حکمت عملیوں سے سیکھنے کا مشورہ دیا۔

جناب نائیڈو نے ریاستی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ زندگی کے ہر شعبہ میں ہندوستانی زبانوں کو نافذ کرنے کے لئے فعال موقف اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ’’تمام ریاستوں کو عوام کی مادری زبان کو انتظامیہ کی زبان اور ذریعہ تعلیم کے طور پر استعمال کرنا چاہیے۔‘‘

         جمہوریت میں حکمرانی میں لوگوں کی شراکت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے رائے ظاہر کہ  یہ صرف لوگوں کی زبان کے استعمال سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی کارروائی ہندوستانی زبانوں میں بھی ہونی چاہیے تاکہ لوگ عدالتی عمل کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔

         یہ بتاتے ہوئے کہ نوآبادیاتی دور نے ہماری زبانوں کو نقصان پہنچایا ہے، انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد بھی ہم نے اپنی زبانوں کے ساتھ انصاف کرنے کی خاطر خواہ کوششیں نہیں کیں۔ مادری زبان کے استعمال کا سہارا نہ لینے کو ایک بہت بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ نوآبادیاتی حکومت کے خاتمے کے بعد مادری زبانوں اور ہندوستانی زبانوں کی طرف منتقل نہ ہونا ایک بڑی غلطی تھی ۔ اس بات کی وکالت کرتے ہوئے کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ زبانیں سیکھنی چاہئیں، تاہم نائب صدر جمہوریہ نے سب سے پہلے مادری زبان میں مضبوط بنیاد استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مادری زبان کو ملازمتوں اور ذریعۂ معاش سے جوڑنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

         مادری زبان کا بین الاقوامی منانے کے لئے  ، اِس ورچوئل تقریب کا انعقاد زمینی سائنس کی مرکزی وزارت کے ذریعے کیا گیا تھا  ۔ اس ورچوئل تقریب میں مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ، زمینی سائنس کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن،  مہاتما گاندھی انتر راشٹریہ ہندی وشو ودیالیہ کے سابق وائس چانسلر  پروفیسر (ڈاکٹر) گریشور مشرا،  زمینی سائنس کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری محترمہ اندرا مورتی اور دیگر نے شرکت کی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No.  1889



(Release ID: 1800367) Visitor Counter : 235