وزارات ثقافت
سب سے بڑا قبائلی میلہ میڈارام جتارا روایتی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا
ہم قبائلی برادریوں کی شراکتوں کو تسلیم کرنے کے تئیں کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور انھیں اس قابل بنائیں گے کہ وہ صحیح پہچان حاصل کرسکیں جنہیں برسوں سے فراموش کیا گیا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ 705 قبائلی برادریوں کے ورثے، ثقافت اور اقدار کو یقینی بنایا جائے جو کہ ہماری کل آبادی کے تقریباً 10 فیصد ہیں: جناب جی کشن ریڈی
Posted On:
20 FEB 2022 2:02PM by PIB Delhi
نئی دہلی:20 فروری،2022۔چار روزہ طویل ملک کا سب سے بڑا قبائلی میلہ سماکا سرالمہ جتارا کل روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منانے کے بعد اختتام پذیر ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ قبائلی برادریوں کے سب سے بڑے اجتماعات میں سے ایک ہے۔ اس سال تاریخی تہوار کا آغاز 16 فروری 2022 کو تلنگانہ کے مولوگو ضلع کے میڈارام گاؤں میں ہزاروں عقیدت مندوں کی شرکت کے ساتھ ہوا۔ قدیم رسم کے مطابق قبائلی پجاریوں نے چلکالا گٹہ جنگل اور میڈارام گاؤں میں خصوصی پوجا کی۔ عقیدت مند قبائلی دیوتاؤں کی پوجا کرتے ہوئے سڑک کے گرد گھیرے ہوئے تھے اور دیوی دیوتاؤں کو گڑ پیش کرنے کے لیے ننگے پاؤں چلتے تھے۔
ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی (ڈونر) نے جاری سممکا-سارالما میڈارم جتارا کا دورہ کیا اور دیوی سماکہ اور سارالما کی پوجا کی۔ مرکزی وزیر کے ہمراہ قبائلی امور کی وزیر مملکت محترمہ رینوکا سنگھ تھیں۔
اپنے دورے کے دوران جناب جی کشن ریڈی نے روایت کے مطابق گڑ پیش کیا جو ان کے وزن کے برابر 'بنگرام' (سونے) کے نام سے مشہور ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میں ہندوستان کے لوگوں کے لیے سماکا اور سارالما اموارولو کا آشیرواد چاہتا ہوں۔ یہ تہوار اور عقیدت مندوں کا اجتماع ہندوستان کی ثقافتی اقدار اور اخلاقیات کی مثال دیتا ہے۔ سمکا اور سراکا کی زندگی اور ناانصافیوں اور ظلم کے خلاف ان کی لڑائی ہم سب کو متاثر کرتی ہے اور قابل تقلید ہے۔
ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی (ڈونر) کے مرکزی وزیر نے مزید کہا، "سماکا سارالما میڈارام جتارا دنیا کے سب سے بڑے قبائلی تہواروں میں سے ایک ہے اور حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کر رہی ہے۔ حال ہی میں وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت ہند نے اس تہوار کو منانے کے لیے قبائلی امور کی وزارت اور وزارت سیاحت کے ذریعے کل 2.5 کروڑ روپے جاری کیے ہیں۔ 2014 سے حکومت ہند کی وزارت سیاحت نے گھریلو فروغ اور پبلسٹی بشمول مہمان نوازی اسکیم کے تحت ریاست تلنگانہ میں کئی تہوار منانے کے لیے 2.45 کروڑ جاری کیے ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا، ’’میدارام جاتارا قبائلی ثقافت اور روایت کی علامت کے طور پر کھڑا ہے۔ سودیش درشن اسکیم کے ایک حصے کے طور پر سیاحت کی وزارت نے ملوگو، لکناوارم، میداوارم، تادوائی، دماراوی، مالور اور بوگاتھا آبشاروں کے قبائلی سرکٹ کو تیار کرنے کے منصوبے شروع کیے اور میدارام میں ایک گیسٹ ہاؤس تعمیر کیا۔ حکومت ہند نے تلنگانہ میں قبائلی سرکٹ کے لیے تقریباً 80 کروڑ روپے کی منظوری دی اور اس میں سیاحتی سہولیات کے مرکز، ایمفی تھیٹر، عوامی سہولت کی سہولیات، کاٹیجز، خیمہ دار رہائش، گیزبوس، بیٹھنے کے بینچ، ٹھوس فضلات کے بندوبست کے بنیادی ڈھانچے، سولر لائٹس اور لینڈس کی تعمیر شامل ہے۔ میڈارام میں پینے کے پانی کے چشمے ملوگو میں 45 کروڑ روپے کی لاگت سے قبائلی یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے کام شروع ہو چکا ہے اور اسے جلد ہی مکمل کر لیا جائے گا۔
مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے کہا، ’’ہم قبائلی برادری کے تعاون کو تسلیم کرنے کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور انھیں ان کی صحیح پہچان حاصل کرنے کے قابل بنانے کے لیے جو برسوں سے فراموش کیے گئے ہیں اور 705 قبائلی برادریاں جو ہماری آبادی کا تقریباً 10 فیصد ہیں، ان کی وراثت، ثقافت اور اقدار کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
مزید برآں انہوں نے کہا،‘‘جب ملک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے، حکومت ہند ترقی پذیر ہندوستان کے 75 سال اور اس کے لوگوں، ثقافتوں اور کامیابیوں کی شاندار تاریخ کی یاد منا رہی ہے"۔ حال ہی میں ہم نے عظیم قبائلی مجاہد آزادی بھگوان برسا منڈا کے یوم پیدائش کے موقع پر جن جاتیہ گورو دیوس منایا۔ کوماراما بھیم، رام جی گونڈ اور الوری سیتارام راجو جیسے قبائلی مجاہدین آزادی کی وراثت کو عزت دینے کے لیے ملک بھر میں کئی پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں جو اب تک ہماری جدوجہد آزادی کے گمنام ہیرو رہے ہیں۔ ہماری تحریک آزادی کے دوران تقریباً 85 بغاوتوں میں حصہ لینے والے قبائلی مجاہدین آزادی کو پہچاننے کے لیے ہم ملک بھر میں 10 قبائلی عجائب گھر بنا رہے ہیں۔ اس میں 15-15 کروڑ روپے کی لاگت سے تلنگانہ میں رام جی گونڈ قبائلی عجائب گھر اور آندھرا پردیش میں الوری سیتارام راجو قبائلی عجائب گھر شامل ہیں۔ یہ ہمارے بہادر قبائلی جنگجوؤں کی شراکت کو ظاہر کریں گے جنہوں نے انگریزوں کی جابرانہ حکمرانی کے خلاف جنگ لڑی۔
ش ح۔م ع۔ ع ن
U NO: 1826
(Release ID: 1799911)
Visitor Counter : 200