سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان دنیا بھر میں پسندیدہ اسٹارٹ اپس مقام بن کرابھر رہا ہے
وزیر موصوف یہاں ہندوستان کے اولین ٹیک اسٹارٹ اپس کنکلیو اور ایوارڈ سمٹ میں مہمان خصوصی کے طور پر اظہار خیال کررہے تھے
اسٹارٹ اپ کلچر ہندوستان کے بی۔ ٹاؤنس تک پھیلنا چاہئے، کیونکہ ابھی یہ بنگلورو، حیدرآباد اور دیگر بڑے شہروں تک محدود ہے:ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
18 FEB 2022 5:05PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزاد چارج) ، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزاد چارج) وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، شکایات عامہ اورپنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان اپنے وسیع غیر استعمال شدہ امکانات اور وزیر اعظم نریندر مودی کے مہیا کردہ کاروبار میں آسانی اور انضباطی ماحول کی وجہ سے دنیا میں اسٹارٹ اپ کے لئے ترجیحی ملک بن کر ابھررہا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ ہندوستان کے اولین ٹیک اسٹارٹ اپ کانفرنس 2022 اور ایوارڈ سمٹ میں مہمان خصوصی کے طور پر اظہار خیال کررہے تھے،۔ انھوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپس کا متحرک ایکو سسٹم اس بات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا کہ ہندوستان 2025 تک پانچ ٹریلین کی معیشت بننے کا اپنا مقصد حاصل کرلے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2016 میں ہی وزیر اعظم مودی نے لال قلعے کی فصیل سے اسٹارٹ اپ اقدام کا اعلان کردیا تھا اور اس کے بعد ہی اسٹینڈ اپ انڈیا اور اسی طرح کے متعدد مستقبل رخی اقدامات کئے گئے۔ انھوں نے کہا کہ مختلف اسکیموں اور وزیر اعظم مودی کی توجہ اور مدد سے صرف 2021 میں ہی دس ہزار اسٹارٹ اپس رجسٹرڈ ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت ہندوستان میں پچاس ہزار سے زیادہ اسٹارٹ اپس ہیں جو ملک میں دو لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روزگار فراہم کررہے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حالیہ بجٹ 23-2022 سائنسی ویژن اور اسٹارٹ اپ رعایتوں کے ساتھ ایک مستقبل رخی بجٹ ہے۔ انھوں نے کہا کہ نئے اختراعی اقدامات مثلا ڈیجیٹل روپی 75 اضلاع میں ڈیجیٹل بینکنگ یونٹیں، مصنوعی ذہانت سے جڑی یونیورسٹیوں اور اسٹارٹ اپس ، خلائی ٹیکنالوجی، اور ڈرون شکتی وغیرہ کے اعلانات اس ڈیجیٹل پیش رفت اور اختراعی ایکو سسٹم کی مثال ہیں جن کو حکومت فروغ دنیا چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2024 تک اسٹارٹ اپس کا ٹیکس سے استثنیٰ اور گھریلو اور برآمدات کے سیکٹروں میں رعایتوں سے ہندوستان اسٹارٹ اپس کے معاملے میں دنیا میں ممتاز مقام حاصل کرے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ریاستی خدمات ، صحت نگہداشت، زراعت ، مالی خدمات، تعلیم ، خردہ اور نقل وحمل جیسے شعبوں میں ٹیک اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کے مواقع میں اضافے سے روزگار کے زبردست مواقع پیدا ہوسکتے ہیں اور اس سے ہندوستانی معیشت کو زبردست فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈیری ، ٹیلی میڈیسن اور گہرے سمندر کے مشن جیسے سیکڑوں میں تمام تر امکانات کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت گھریلو مینوفیچرنگ ، صنعتی تحقیق اور ہنر مند افرادی قوت کے لئے پوری مدد کررہی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان تیزی سے اختراع کا مرکز بن رہا ہے اور مستقبل کے رجحان اسٹارٹ اپس کے لئے انتہائی امکانات کا اشارہ دیتے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اسٹارٹ اپ کلچر ہندوستان کے بی۔ٹاؤن تک پھیلنا چاہئے کیونکہ ابھی یہ صرف بنگلورو، حیدرآباد اور بڑے شہروں تک محدود ہے۔ تاہم انھوں نے کہا کہ انھیں اس بات پر اطمنان ہے کہ دلی ،جے پور، چنڈی گڑھ، چنئی اور جودھپور جیسے شہروں میں اقتصادی اور اسٹارٹ اپس سرگرمیاں بڑھنے لگی ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ دنیا کی کوئی بھی حکومت اپنے تمام شہریوں کو تنخواہ والی نوکریاں فراہم نہیں کرسکتی اور ہندوستان کا بھی یہی معاملہ ہے ۔ انھوں نے کہا کہ دوسری طرف ہندوستان کی حکومت اختراع اور صنعت و کاروبار کے کلچر کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور اختراعی خیالات کے لئے پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لئے عہد بستہ ہے کہ نوجوان ہندوستانی لیبر مارکیٹ میں مقابلے کے لئے تیار ہوں اور حکومت کا یہ عزم ہنرمندی کے فروغ کے اس کے مختلف پروگراموں سے ظاہر ہوتا ہے۔
’’انڈیافرسٹ‘‘ کے تصور پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے خود کو ٹیکنالوجی کو تیزی سے اپنانے والے اور ٹیکنالوجی تیار کرنے والے ملک کے طور پر منوایا ہے۔ ہندوستان میں صنعتوں کے اردگرد ڈیجیٹل ، ڈیٹا اور ٹیکنالوجی رکاوٹوں کے بڑھتے رجحان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہمارا ملک ٹیکنالوجی سے متعلق زبردست مواقع سامنے لانے کے لئے نئے اختراعی ٹیکنالوجی ماڈلز کو مضبوط کررہا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس موقع پر کامیاب اسٹارٹ اپس کو انعامات بھی پیش کئے۔
****
U.No:1770
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1799411)
Visitor Counter : 128