وزارات ثقافت
مرکزی وزیر ثقافت نے ڈیجیٹل دور میں میوزیم کی اہمیت کو قائم رکھنے کے لئے ان کی تشکیل نو پر زور دیا
جناب جی کشن ریڈی نے ’بھارت میں عجائب گھروں کے ازسرنوتصور‘ پر دوروزہ عالمی کانفرنس کا افتتاح کیا
آج بھارت کے 1000 سے زیادہ عجائب گھر نہ صرف ثقافتی وراثت کی نمائش اور تحفظ کےوسیلہ ہیں ، بلکہ آنے والی نسلوں کو ایجوکیٹ بھی کررہے ہیں : جناب جی .کشن ریڈی
چوری ہوچکیں 95 فیصد وراثت کو وزیراعظم نریندر مودی کی مدت کار کے دوران واپس لایا جاچکا ہے ، اس سے ایک بار پھر سے ترقی اور وراثت کے لئے حکومت کے عزم کا پتہ چلتا ہے : مرکزی وزیر ثقافت
Posted On:
15 FEB 2022 6:11PM by PIB Delhi
ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے 'بھارت میں عجائب گھروں کے ازسرنو تصور ' پر حیدرآباد میں اپنی نوعیت کی پہلی دو روزہ کانفرنس کا افتتاح کیا۔ 15-16 فروری کو ورچوئل طور پر ہونے والی اس کانفرنس میں بھارت، آسٹریلیا، فرانس، اٹلی، سنگاپور، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکہ جیسے ملکوں کے شرکاء شرکت کر رہے ہیں۔ اس کانفرنس کے افتتاحی پروگرام میں انٹرنیشنل کونسل آف میوزیم کے صدر البرٹو گارلینڈینی، انٹرنیشنل سنٹر فار دی اسٹڈی آف دی پرزرویشن اینڈ رسٹوریشن آف دی کلچرل پراپرٹی کے ڈائریکٹر جنرل ویبر نوڈورو اور ثقافت کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری للی پانڈیا نے بھی شرکت کی اور خطاب کیا۔
کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب جی کشن ریڈی نے کہا، " بھارت متمول ثقافتی وراثت کی سرزمین ہے اور اسے تحفظ، فروغ اور برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہمارے عجائب گھر ان مقاصد کو حاصل کرنے کا انوکھا ذریعہ بنیں گے۔ انہوں نے کہا، ’’آج ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے ہم سب کو ترقی اور وراثت کا منتر دیا ہے۔ ترقی کے اس وژن کے ساتھ، ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ غریب سے غریب فرد کو ترقی کا فائدہ ملے اور ہم شاندار وراثت کی حفاظت کریں۔"
اس کانفرنس کو بھارت کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ملک کے عوام ، اس کی ثقافت اور حصولیابیوں کی قابل فخر تاریخ کا اتسو منانے کے لئے فلیگ شپ پروگرام آزادی کا امرت مہوتسو کےزیراہتمام منعقد کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا، "آزادی کاامرت مہوتسو منانے کے ساتھ، ، ہمیں اپنی ثقافتی ترقی کو محفوظ کرنے اور اسے برقرار رکھنے پر پھر زور دینے اور لگن سے کام کرنےپر فخر ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہماری زندگی کے خوشحال ماضی کی یاد دلانے میں عجائب گھر ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آج بھارت میں 1000 سے زیادہ عجائب گھر نہ صرف ثقافتی وراثت کی نمائش اور تحفظ کاوسیلہ ہیں، بلکہ آنے والی نسلوں کو ایجوکیٹ بھی کررہے ہیں۔
مرکزی وزیر نے ملک بھر میں موجودہ عجائب گھروں کو فروغ دینے اور بہتر بنانے میں دیگر وزارتوں اور محکموں کے رول کو اضح کیا۔ انہوں نے کہا، "حکومت ہند جدوجہد آزادی میں قبائلی مجاہدین آزادی کے خدمات کے اعتراف میں 10 عجائب گھر تیار کر رہی ہے اور ٹیکسٹائل اور کرافٹس میوزیم، دفاعی عجائب گھر اور ریلوے میوزیم جیسے خصوصی عجائب گھروں کی مدد جاری رکھی ہے۔" مزید تفصیلات بتاتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا، "وزارت ثقافت ہمارے عجائب گھروں کی معاونت اور فروغ دینے کے لیے بھی کام کرتی ہے۔ 2014 سے اب تک وزارت ثقافت نے ملک بھر کے 110 عجائب گھروں کو فنڈ فراہم کیا ہے اور سائنسی سوچ کو فروغ دینے کے لیے 18 سائنس میوزیم بھی فروغ دیئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، وزارت کے تحت کام کرنے والا بھارت کا آثارقدیمہ 52 عجائب گھروں کو چلا تا ہے۔
ثقافت کی وزارت کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے ، مرکزی وزیر نے کہا، "وزارت ثقافت ایک جامع ماڈل پر کام کر رہی ہے، جس میں فنکار، میوزیم کے پیشہ وراور اور اساتذہ شامل ہیں اور انہیں ملک میں عجائب گھروں کے مرکز میں رکھتا ہے۔ ہمارے عجائب گھروں کو نئے ڈیجیٹل دور میں 21 ویں صدی کے لئے اہم بنانے کے لیے خود کو نئے سرے سے تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہمارے عجائب گھر زیادہ قابل رسائی ہوں، جس سے شہری اپنے پارکوں اور میدانوں کی طرح انہیں اپنا سکیں۔‘‘
بعد میں، میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے ملک سے چوری ہوئی نوادرات کو بیرون ملک سے واپس لانے کی سمت میں ہورہی کوششوں کو بھی نمایاں کیا۔ جناب جی کشن ریڈی نے کہا، چوری ہوچکیں 95 فیصد وراثت کو وزیر اعظم نریندر مودی کی مدت کار کےد وران واپس لایا جاچکا ہے۔ 1976 کے بعد واپس لائی گئی 212 نوادرات میں سے 199 سال 2014 کے بعد واپس لائی گئی ہیں ان میں سے 157 نوادرات کو حال ہی میں امریکہ سے واپس لایا گیا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا، ’’اسے ایک بار پھر ترقی اور وراثت کے تئیں حکومت کے عزم کا پتہ چلتا ہے ۔‘‘ مرکزی وزیر نے حیدرآباد میں ایک سائنس سٹی کی تجویز ، سالارجنگ میوزیم اور قبائلی میوزیم ، جن کے لئے تلنگانہ کی ریاستی حکومت سے زمین کے آلاٹمنٹ کا انتظار ہے، سمیت ریاست میں 10 عجائب گھروں کو مدد سمیت تلنگانہ ریاست کے لئے کیے گئے مختلف اقدامات پر بھی بات کی۔اسی طرح مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ لامبا سنگی میں قبائلی میوزیم سمیت آندھراپردیش میں 6 عجائب گھروں کو مدد دی جارہی ہے۔
انٹرنیشنل کاونسل آف میوزیمز کے صدر البرٹوگیرلنڈینی نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا، ’’ پہلے سے ہی مستقبل کے میوزیم بنائے جارہے ہیں اور میوزیم پیشہ ور برادریوں کے ساتھ نئے رابطے قائم کررہے ہیں۔ ساتھ ہی ثقافتی شراکت داری نئے تصور کے ساتھ تجربے کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے آگے کہا کہ میوزیم سب سے زیادہ بھروسے مند ادارے ہیں اور شمولیت ، تنوع کو فروغ دینے اور سائنٹفک معلومات کو پھیلانے کے لئے بہتر حالت میں ہیں ‘‘۔
آئی سی سی آر او ایم کے ڈائریکٹرجنرل ویبیر نوڈورو نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت قابل تحریک عجائب گھروں کو فروغ دینے کی حالت میں ہے ۔ یہ پہل نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کے لئے دوررس نتائج کی حامل ہوگی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میوزیم نہ صرف فنون کو جمع کرنے کی عمارتیں ہیں ، بلکہ وہ ثقافتی وراثت اور تجربوں کا مخزن ہے۔
اس سے پہلے وزارت ثقافت میں جوائنٹ سکریٹری محترمہ للی پانڈیا نے اپنے خطاب میں کہا کہ میوزیم ملک کے لوگوں کو تاریخ سے روبرو کراتا ہے، جو موجودہ دور کی ثقافت، سماجی، اقتصادی، سیاسی ساخت کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو روزہ عالمی کانفرنس بھارتی عجائب گھروں کے لیے خصوصی ترجیحات طے کرنے کا ایک خاص موقع ہے۔
عالمی کانفرنس بھارت اور دنیا بھر کے عجائب گھروں کی ترقی اور بندوبست کے شعبے میں اہم لوگوں ، شعبے کے ماہرین اور پریکٹیشنرز کو ایک ساتھ لاتی ہے تاکہ اعلیٰ ترین سرگرمیوں اور حکمت علمی پر بات چیت کی جاسکے۔ اس میں 25 سے زیادہ میوزیم سائنس داں اور میوزیم سے جڑے پیشہ ور عجائب گھروں کے لئے نئی ترجیحات اور طور طریقوں کے بارے میں تفصیل سے تبادلہ خیال کریں گے۔ اس میں معلومات مشترک کرنے کے نتیجے میں نئے عجائب گھروں کے فروغ کے لئے ایک خاکہ تیار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک نیا پروگرام تیار ہوگا اور بھارت میں موجودہ عجائب گھروں کے از سر نواحیا کی راہ ہموار ہوسکےگی۔ اس پروگرام کے لئے تقریباً 2,300 لوگوں نے شرکت کے لئے رجسٹریشن کرایا ہے اور عوام اس میں حصہ لے سکتے ہیں۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U:1658)
(Release ID: 1798639)
Visitor Counter : 246