نیتی آیوگ

اٹل انوویشن مشن، نیتی آیوگ اور یو این ڈی پی  ہندوستان نے ’کمیونٹی انوویٹر فیلوشپ‘ لانچ کی

Posted On: 11 FEB 2022 3:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی:11؍فروری2022:

اٹل انوویشن مشن (اے آئی ایم)، نیتی آیوگ نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یواین ڈی پی)ہندوستان کے تعاون سے آج ’’سائنس میں خواتین اور بچیوں کا بین الاقوامی دن‘‘کے موقع پر کمیونٹی انوویٹر فیلوشپ(سی آئی ایف)کا آغاز کیا۔

اس فیلو شپ کو پری-اِنکیوبیشن ماڈل کی شکل میں تیار کیا گیا ہے، جو نوجوانوں کو کمیونٹی ایشوز کو حل کرنے کےلئے پائیدار ترقیاتی ہدف (ایس ڈی جی)پر مبنی حل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنے سماجی کاروبار شروع کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔

یہ ایک سال کی مدت تک چلنے والا انتہائی اہم فیلو شپ پروگرام ہوگا، جسے سماجی –اقتصادی پس منظر پر توجہ دیئے بغیر خواہش مند کمیونٹی اختراع کاروں کے لئے تیار کیا گیا ہے۔اس فیلو شپ کی مدت کے دوران ہر فیلو کو اٹل انوویشن مشن کے کسی اٹل کمیونٹی انوویشن مرکز(اے سی آئی سی) سے جوڑا جائے گا، جو اپنے آئیڈیا پر کام کرتے ہوئے ایس ڈی جی بیداری ، کاروباری صلاحیت اورحیاتیاتی صلاحیت حاصل کرے گا۔اے سی آئی سی اختراعت کاروں کو کام کرنے کی سہولت ،  ایک ساتھ کام کرنے کے مقامات ، تجربہ گاہوں اور حرکت پذیر کاروباری نیٹ ورک کی شکل میں مناسب وسائل مہیا کرکے نوجوان قیادت والی اختراعت  سے مزین کرے گا۔

  اے سی آئی سی کے توسط سے یہ فیلو شپ  اختراع کار کے سفر کو ایک سالہ مرکزی ماڈل کے توسط سے اس کے آئیڈیا سے لے کر کاروباری شکل دینے تک لے جائے گی۔یہ پروگرام خواہش مند کمیونٹی اختراع کاروں کے درمیان معلومات اور صلاحیت سازی کی سہولت پر توجہ مرکوز کرے گا ، جو ان کے کاروبار کے لئے ضروری ہے۔یہ ایک طریقہ ہے، جس کے ساتھ اے آئی ایم اسٹارٹ-اپ ایکو-سسٹم میں ایک ماحول کےساتھ ساتھ ملک میں مختلف حصوں سے خاتون صنعت کاروں کو بڑھاوا دینے کی تہذیب کے طورپر سماجی صنعت کو قومی دھارے میں لانے کے لئے نوجوانوں کی حصے داری حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔

فیلو شپ کے آغاز کے موقع پر منعقد پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا کہ یہ فیلو شپ ایک سال تک چلنے والا پروگرام ہے، جس کا مقصد نوجوان کمیونٹی کے اختراع کاروں کو اُن کے کاروباری سفر میں ضروری بنیادی ڈھانچہ اور معلومات فراہم کرنا ہے۔یہ تعمیری اور ہندوستان کی زمینی سطح پرموجود اختراعی صلاحیت کا استعمال کرنے کے لئے ایک تحریک دینے والی پہل ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس فیلو شپ کو زیادہ کامیاب بنانے کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر آنا چاہئے ، کیونکہ اس کے لئے بہت زیادہ لگن اور جوش کی ضرورت ہوگی۔

اس فیلو شپ کے آغاز کے موقع پر نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے کہا کہ نوجوان اور توانائی سے بھرپور اختراع کاروں کے لئے پری-انکیوبیشن جگہ بنانا   کمیونٹی مسائل کے لئے زندہ اور متحرک حل کی غرض سے بہت ہی اہم قدم ہے۔ یہ فیلو شپ جامع اور شمولیاتی اختراعات کی تعمیر میں نوجوان اختراع کاروں کےساتھ ساتھ کمیونٹی انوویشن ایکو-سسٹم میں دیگر اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے کا ایک بہتر طریقہ ہے۔

اس فیلو شپ کے توسط سے انوویشن ایکو-سسٹم میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرتے ہوئے ہندوستان میں یو این ڈی پی کے مقامی نمائندے شوکو نوڈا نے کہا کہ اس فیلو شپ پہل کے توسط سے ہم نوجوانوں کو خود اپنا تلاش کرنے کے لئے مدعو کررہے ہیں، تاکہ وہ ایسی صنعتیں قائم کرسکیں، جو پائیدار کاروباری ماڈل ہوں۔ اے آئی ایم اور یو این ڈی پی یہ کام کرنے کے لئے سرکار ، شہری سماج اور پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ کام کرنے کے لئے عہد بند ہیں۔

پری –انکیو بیشن ماڈل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مشن ڈائریکٹر ، اٹل انوویشن مشن ، نیتی آیوگ ڈاکٹر چنتن ویشنو نے کہا کہ یہ ملک چھوٹے شہرو ں اور گاؤں میں کمیونٹی پرمبنی اختراعات میں مدد کرسکتا ہے۔ یہ فیلو شپ تمام عناصر –قدروں ، حل اور اسٹیک ہولڈرز کی ایک شمولیت ہے،جو ایک مستقل کمیونٹی انوویشن ایکو-سسٹم کی تعمیر میں مدد مہیا کرتا ہے۔نوجوان اختراع کاروں کو اس فیلو شپ کے توسط سے سیکھنے ، کمیونٹی اور قوم میں بڑے پیمانے پر اثر پیدا کرنے کا بڑا موقع دستیاب ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمیونٹی کے لئے ، کمیونٹی کے ساتھ اور کمیونٹی میں اختراعات لانے کے مقصد سے یہ فیلو شپ اور آپریشن مینول سے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس جی ڈی)کو مقرر کرکے کمیونٹی میں دائمی تبدیلی کے لئے نیا حل پیش کرنے اور اس کے بارے میں سوچنے کےلئے تحریک ملنے کی امید ہے۔

اس کے علاوہ اے آئی ایم نے اے سی آئی سی ایکو –سسٹم کے قیام کے لئے آپریشنل ضابطہ بھی جاری کیا ہے۔ یہ ضابطہ ایک معلومات اور صلاحیت سازی ڈھانچہ ہے، جو ایک اے سی آئی سی کے بنیادی اور چلانے کے کام کاج میں مدد کرے گا۔ یہ مینول اُن ستونوں کی تعمیر پر مبنی ہے، جو ایک جامع انوویشن ایکو-سسٹم وضع کرنے کے مقصد کےلئے ایک معاون سسٹم کو تیارکرنے اور اسے قائم کرنے میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔

اے سی آئی سی کا قیام ملک کے کم ترقی یافتہ خطوں میں اسٹارٹ اپ اور انوویشن ایکو-سسٹم کو فروغ دینے پر توجہ دینے کے ساتھ ہوا ہے۔ موجود وقت میں ملک کی 9ریاستوں میں 12اے سی آئی سی ہیں اور ملک میں ایسے 50مرکز قائم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

 

************

 

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 1516)



(Release ID: 1797753) Visitor Counter : 164