خلا ء کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ کا کہنا ہے کہ اِسرو نے 1975ء سے اب تک ہندستانی ساخت کے کل 129 سٹیلائٹ اور 36ملکوں کے 342 غیر ملکی سٹیلائٹ لانچ کئے ہیں


آج ہندوستان کے پاس خلاء میں کل 53آپریشنل سٹیلائٹس ہیں، جو ملک کو متعدد شناخت شدہ خدمات فراہم کررہے ہیں:ڈاکٹر جتندر سنگھ

Posted On: 10 FEB 2022 3:08PM by PIB Delhi

نئی دہلی:10؍فروری2022:

 

مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی(آزادانہ چارج)،ارضی سائنس؛ ایم او ایس، پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن ایٹمی توانائی اور خلاء (آزادانہ چارج)، ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج کہا کہ1975 ء سے اب تک اِسرو نے ہندوستانی ساخت کے کل 129 سٹیلائٹ اور 36 ممالک کے 342 غیر ملکی سٹیلائٹ لانچ کئے ہیں، جن میں تقریباً 39سٹیلائٹ کامرشیل سٹیلائٹ ہیں اور باقی نینو –سٹیلائٹ ہیں۔

راجیہ سبھا میں آج ایک سوال کے تحریری جواب میں ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ اِس وقت ہندوستان کے پاس خلاء میں 53آپریشنل سٹیلائٹ ہیں،جو ملک کو متعدد شناخت شدہ خدمات فراہم کرتے ہیں۔اِن میں سے 21مواصلاتی سٹیلائٹ ہیں،8سمت شناسی کے سٹیلائٹ ہیں، 21زمینی مشاہدہ کرنے والے سٹیلائٹ اور 3عدد سائنس سٹیلائٹ ہیں۔

اِن سٹیلائٹوں سے موصول شدہ ڈاٹا اور خدمات کا استعمال ملک کے مختلف شعبوں کے مفاد میں کیا جارہا ہے۔ان میں ٹیلی ویژن کی نشریات، ڈائریکٹ –ٹو- ہوم،  اے ٹی ایم، موبائل مواصلات، ٹیلی –ایجوکیشن، ٹیلی –میڈیسن اور موسم پر صلاح، کیڑوں کے حملے، زرعی-موسمیاتی سائنس اور ماہی گیری کے خطے شامل ہیں۔سٹیلائٹ ڈاٹا کا استعمال فصل پیداوار کا اندازہ لگانے ، فصلوں کی دیکھ ریکھ اور زراعتی خشک سالی کا تجزیہ، بنجر زمین کی فہرست، زیر زمین پانی کے امکانی علاقوں کی شناخت ، بین ملکی زراعتی استحکام اور قدرتی آفات کے جوکھم  میں کمی کے لئے بھی  کیا جاتا ہے۔اِسرو کے پاس  آپریشنل ایپلی کیشن کو بڑھانے اور ملک میں اُبھرتے ایپلی کیشن اور وزارتوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کےلئے زیادہ تعداد میں سٹیلائٹ کو لانچ کرنے کا منصوبہ ہے۔

آپریشنل استعمال کے لئے متعلقہ محکموں کے ذریعے متعدد ایپلی کیشن کو مؤثر انداز سے اپنایا گیا ہے۔ایسے کچھ ایپلی کیشن میں شامل ہیں: انڈین نیشنل سینٹر فار اوسین انفارمیشن سروسز (ایم او ای ایس)، فصل علاقے اور پیداوار  کا اندازہ لگانے اور مہالونوبس نیشنل کروپ فورکاسٹ سینٹر(ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو)کے ذریعے قومی زراعت خشک سالی جائزہ اور نگرانی نظام کے توسط سے امکانی ماہی گیری علاقے کا اندازہ لگانا اور سمندر ریاستی جائزہ(ایم او اےاینڈ ایف ڈبلیو)ہندوستانی جنگلات کا سروے (ایم او ای ایف اینڈ سی سی)کے ذریعے دو سالہ جنگلات کا جائزہ مرکزی آبی کمیشن (جل شکتی کی وزارت)کے ذریعے آبپاشی سے متعلق بنیادی ڈھانچے کا جائزہ ہندوستانی موسمیاتی سائنس محکمہ (ایم او ای ایس)، زیر زمین پانی کے امکانات اور  مناسب ریچارج مقامات کی میپنگ(جل شکی کی وزارت)اوردیہی ترقیات کی وزارت کے ذریعے  انٹیگریٹیڈ واٹر شیڈ مینجمنٹ پروگرام اور منریگا(این جی این آر ای جی اے)۔

 

<><><><><>

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

 (U: 1429)


(Release ID: 1797371) Visitor Counter : 210