امور داخلہ کی وزارت
سائبر جرائم کی روک تھام کے لیے حکمت عملی
Posted On:
09 FEB 2022 3:33PM by PIB Delhi
ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق ’پولیس‘ اور ’عوامی نظم و نسق‘ ریاستی مضامین ہیں۔ ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے بنیادی طور پر امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے ذمہ دار ہیں، اس کے ساتھ ساتھ، روک تھام، پتہ لگانے، تفتیش اور سائبر جرائم کے خلاف قانونہ چارہ جوئی کےلئےسائبر جرائم کو روکنے کی حکمت عملی، منصوبہ بندی اور ٹاسک فورس کی تشکیل کے لیے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای ایز) کی صلاحیت سازی/تربیت کرنابھی اس میں شامل ہیں۔ مرکزی حکومت اپنے ایل ای ایز کی صلاحیت بڑھانے کے لیے، مختلف مشورے اور اسکیموں کے ذریعے ریاستی حکومتوں کے اقدامات کی تکمیل کرتی ہے۔
سائبر جرائم سے جامع اور مربوط طریقے سے نمٹنے کے طریقہ کار کو مضبوط کرنے کے لیے، مرکزی حکومت نے سائبر جرائم کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ان میں انتباہات/مشورے جاری کرنا؛ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں/ پراسیکیوٹرز/ عدالتی افسران کی صلاحیت سازی/ تربیت؛ سائبر فارینسک سہولیات کو بہتر بنانا؛ وغیرہ شامل ہیں۔ داخلی امور کی وزارت نے انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (I4C) قائم کیا ہے تاکہ ایل ای ایز کو سائبر جرائم سے جامع اور مربوط انداز میں نمٹنے کے لیے ایک فریم ورک اور ایکو سسٹم فراہم کیا جا سکے۔ حکومت نے نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل (www.cybercrime.gov.in) شروع کیا ہے، تاکہ عوام کو خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ، تمام قسم کے سائبر جرائم سے متعلق واقعات کی اطلاع دینے کے قابل بنایا جا سکے۔ اس پورٹل پر رپورٹ ہونے والے سائبر کرائم کے واقعات خود بخود متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کو قانون کی دفعات کے مطابق مزید نمٹنے کے لیے بھیجے جاتے ہیں۔ آن لائن سائبر شکایات درج کرنے میں مدد حاصل کرنے کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر کو فعال کیا گیا ہے۔
یہ بات وزیر مملکت برائے داخلہ امور جناب اجے کمار مشرا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا ع۔ر ا۔
U-1355
(Release ID: 1796896)
Visitor Counter : 428