خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
کووڈ-19 کی وجہ سے یتیم ہوئے بچوں کی امداد
Posted On:
02 FEB 2022 4:56PM by PIB Delhi
نئی دہلی،2فروری 2022۔
عزت مآ ب وزیراعظم نے ان بچوں کی مدد کے لئے پی ایم کیریئر فار چلڈرن اسکیم کا اعلان کیا ہے جو کووڈ 19 وبائی امراض کی وجہ سے والدین یا زندہ بچ جانے والے والدین یا قانونی سرپرست یا گود لینے والے والدین دونوں کو کھو چکے ہیں۔ یہ اسکیم آن لائن پورٹل pmcaresforchildren.in۔ کے ذریعہ قابل رسائی ہے۔ ایسے بچوں سے متعلق درخواستیں متعلقہ ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں ، حکومتوں کے ذریعہ پورٹل پر اپ لوڈ کی جاتی ہیں۔ 31 جنوری 2022 تک پورٹل پر 6624 درخؒواستیں اپ لوڈ کی گئی ہیں۔ جن میں سے 3855 درخواستوں کو مقررہ عمل کے مطابق منظور کرلیا گیا ہے۔ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات ضمیہ 1 میں دی گئی ہیں۔
وزارت مرکزی طور پر اسپانسر شدہ اسکیم یعنی چائلڈ پروٹیکشن (سی پی ایس) اسکیم مشن کو نافذ کررہی ہے جس کے تحت ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حکومتوں کو دیکھ بھال کی ضرورت مند اور مشکل حالات میں انہیں خدمات فراہم کرنے میں مدد فراہم کی جاتی ہے۔ سی پی ایس اسکیم کے تحت قائم بچوں کی دیکھ بھال کے اداروں(سی سی آئی) کو بچوں کے لئے عمرکے لحاظ سے مناسب تعلیم پیشہ ورانہ تربیت تک رسائی ، تفریح، صحت کی دیکھ بھال ، کونسلنگ وغیرہ جیسی امداد فراہم کی جاتی ہیں۔ نگہداشت اور تحفظ کی ضرورت والے بچوں کی غیر اداراہ جاتی نگہداشت کے لئے ماہانہ 2 ہزار روپے کی رقم اور چائلڈ کیئر انسٹی ٹیوشن نے رہنے والے بچوں کے لئے ماہانہ 2160روپے کی دیکھ بھال گرانٹ فراہم کی جاتی ہے۔ وزارت نے بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں سے متعلق معاون ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے مشورے اور رہنما خطوط بھی مشتر ک کئے ہیں ، جس میں وہاں رہنے والے اہل بچوں کے لئے ویکسی نیشن فراہم کرنا بچوں اوربچوں کی دیکھ بھال کرنےو الوں کو ذہینی صحت سے متعلق مدد فراہم کرنا بھی شامل ہے۔
یہ معلومات خواتین اور بچوں کی بہبود کی مرکزی وزیر محترمہ زون ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
موصولہ اور منظورشدہ درخواستوں کی ریاستوں کے لحاظ سے تفصیلات (31 جنوری 2022 تک)
نمبر شمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
موصول ہونے والی درخواستوں کی تعداد
|
منظور شدہ درخواستوں کی تعداد
|
1
|
انڈومان و نکوبار جزائر
|
0
|
0
|
2
|
آندھراپردیش
|
479
|
325
|
3
|
اروناچل پردیش
|
7
|
6
|
4
|
آسام
|
84
|
46
|
5
|
بہار
|
153
|
61
|
6
|
چندی گڑھ
|
13
|
12
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
133
|
94
|
8
|
دادر و ناگر حویلی
|
13
|
12
|
9
|
دہلی
|
278
|
120
|
10
|
گوا
|
8
|
5
|
11
|
گجرات
|
342
|
208
|
12
|
ہریانہ
|
133
|
79
|
13
|
ہماچل پردیش
|
28
|
24
|
14
|
جموں و کشمیر
|
48
|
16
|
15
|
جھارکھنڈ
|
110
|
23
|
16
|
کرناٹک
|
265
|
183
|
17
|
کیرالہ
|
147
|
101
|
18
|
لداخ
|
0
|
0
|
19
|
لکشدیپ
|
2
|
0
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
739
|
391
|
21
|
مہاراشٹر
|
1158
|
712
|
22
|
منی پور
|
34
|
19
|
23
|
میگھالیہ
|
9
|
8
|
24
|
میزورم
|
19
|
11
|
25
|
ناگالینڈ
|
23
|
8
|
26
|
اوڈیشہ
|
308
|
72
|
27
|
پڈوچیری
|
18
|
10
|
28
|
پنجاب
|
59
|
37
|
29
|
راجستھان
|
301
|
194
|
30
|
سکم
|
0
|
0
|
31
|
تمل ناڈو
|
496
|
324
|
32
|
تلنگانہ
|
292
|
237
|
33
|
تریپورہ
|
2
|
0
|
34
|
اتراکھنڈ
|
66
|
32
|
35
|
اترپردیش
|
768
|
429
|
36
|
مغربی بنگال
|
89
|
56
|
میزان
|
6624
|
3855
|
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-994
(Release ID: 1794962)
Visitor Counter : 86