بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
جناب سربانند سونووال نے بھارت میں گرین پورٹس اور گرین شپنگ کے فروغ کے لئے کئے جانے والے سبز اقدامات میں پیش رفت کا جائزہ لیا
Posted On:
29 JAN 2022 6:48PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،29 جنوری / بندر گاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزر گاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربا نند سونووال نے بھارت میں گرین پورٹس اور گرین شپنگ کے فروغ کے لئے میری ٹائم انڈیا ویژن - 2030 ( ایم آئی وی ) کے مطابق نافذ کئے جانے والے کئی سبز اقدامات میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے تمام بڑی بندر گاہوں ، کوچین شپ یارڈ لمیٹیڈ ( سی ایس ایل ) اور آئی ڈبلیو اے آئی ( اندرون ملک آبی گزر گاہوں کی بھارتی اتھارٹی ) کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی ۔
جناب سونووال نے ایم آئی وی – 2030 کے تحت منصوبہ بند گرین پورٹس کے فروغ کے لئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا ۔ ایم آئی وی 2030 کے ایک حصے کے طور پر تمام اہم بندر گاہوں پر 677720.24 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کے ساتھ کل 963 اقدامات کی نشاندہی کی گئی ہے ، جس میں 44424.47 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کے ساتھ کل 208 اقدامات مالی سال 2021 ء میں مکمل ہو گئے ہیں ۔ ان کے علاوہ ، 48256.14 کروڑ روپئے کی لاگت سے 504 اقدامات زیر نفاذ ہیں ۔
بحری شعبے میں سبز ماحول کو فروغ دینے کی خاطر بھارت میں کئی اقدامات کئے گئے ہیں ۔ یہ اقدامات انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او ) کی ڈیکاربو نائزیشن 2030 کی حکمت عملی اور گرین ہاؤس گیسیز ( جی ایچ جی ) 2050 کی حکمت عملی کے مطابق ہیں۔ بھارت کی بڑی بندرگاہوں کی طرف سے اقدامات پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے ، جس میں 2030 ء تک اہم بندرگاہوں پر قابل تجدید توانائی کا حصہ 60 فی صد سے زیادہ تک بڑھانا، شمسی توانائی کے پلانٹس کا قیام، برتھوں کے ذریعے جہازوں کو ساحل سے بجلی کی فراہمی کا فائدہ اٹھانا، ملٹی - پورٹ ایکو سسٹم کے اندر گاڑیوں کے لئے صاف ایندھن کو اپنانا، بندرگاہوں پر ڈیزل انجنوں کا بتدریج ختم کیا جانا وغیرہ شامل ہے ۔
گرین پورٹ کے اقدامات میں ماحولیاتی آلودگی کی نگرانی کے لئے ساز و سامان کا حصول، دھول دبانے کے نظام کا حصول، سیوریج/ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کا قیام، بندرگاہوں اور بحری جہازوں کے لئے کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے نظام کا قیام، بحری جہازوں کے فضلے کے لئے ساحل پر آمد کی سہولت تیار کرنا، ترتیب دینا وغیرہ شامل ہیں۔ اس میں قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے توانائی پیدا کرنے کے منصوبے، برتھوں پر بحری جہازوں کو بجلی فراہم کرنا، تمام بندرگاہوں پر آئل اسپل ریسپانس (ٹائر-1) کی صلاحیتیں پیدا کرنا، بندرگاہ کے پانی کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کرنا، ٹرمینل کے ڈیزائن میں پائیدار طریقوں کی شمولیت، ترقی اور آپریشن، بندرگاہ کے احاطے کے اندر گرین کور کو بڑھانا وغیرہ بھی شامل ہے ۔
وزارت ، سبز پورٹ پالیسی دستاویز کے مسودے پر کام کر رہی ہے ، جس میں بندر گاہ کے شعبے میں سبز اقدامات کے لئے فریم ورک اور رہنما خطوط شامل کئے گئے ہیں ۔ پالیسی دستاویز میں مخصوص شعبوں ، مقررہ نتائج ، نفاز ، نقشۂ راہ اور پورٹ آپریٹروں اور بندر گاہوں کے حکام کے لئے کم خرچ نظام پر توجہ دی گئی ہے ۔
گرین شپنگ کے تعاون کو بڑھانے کے لئے ، بھارت کی سب سے بڑی جہاز سازی اور دیکھ بھال کی کمپنی ، کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ کے ذریعے مختلف پروجیکٹوں کا نافذ کیا جا رہا ہے ۔ ان میں ہائبرڈ الیکٹرک فیری ، خود مختار صفر اخراج والے جہاز ، ہائیڈروجن ایندھن والی فیری ، الیکٹرک کاٹامارن واٹر ٹیکسی ، ہائبرڈ الیکٹرک رو – رو ، ہائبرڈ ایل این جی – الیکٹرک اِن لینڈ کارگو کیریئر ، ہائبرڈ ٹَگ وغیرہ جیسے سبز شہری موبیلٹی کے حل شامل ہیں ۔
ملک میں دریا سے آبی سفر کی سیاحت میں اضافہ کرنے کی خاطر اندرونی ملک آبی گزر گاہوں میں پوری طرح الیکٹرک فیری اور ہائیڈروجن ایندھن کی فیریاں چلانے کے امکانات بھی تلاش کئے جا رہے ہیں ۔ این ڈبلیو 2 اور این ڈبلیو 1 میں ہائبرڈ ایل این جی – الیکٹرک اِن لینڈ کارگو کیریئر چلانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے ۔ وارانسی میں سی این جی سے چلنے والے آبی جہاز تعینات کرنے کے امکانات بھی تلاش کئے جا رہے ہیں ۔
12 اہم بندر گاہوں کے ذریعے ، جس رفتار سے سبز اقدامات کئے جا رہے ہیں ، اِن سے شعبے میں یقیناً ایک سبز انقلاب پیدا ہو گا ، جس سے بندر گاہیں زیادہ صاف ستھری اور سر سبز ہوں گی ، جو ’ بلیو اکنامی ‘ کے لئے ایک اہم عنصر ہے اور سرمایہ کاری اور نقد رقم کے توازن کے ساتھ ماحولیاتی فوائد کے لئے اہم ہے ۔
جناب سونووال نے اپنے اختتامی کلمات میں بھارت کے بحری سیکٹر کے لئے وزیر اعظم کے ویژن کو حاصل کرنے کی خاطر تمام عہدیداروں کے اہم تعاون کے لئے ، اُن کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے گرین پورٹ پالیسی کو قطعی شکل دینے سمیت بحری سیکٹر میں سبز اقدامات کے تئیں سرگرم کوششیں کرنے کے لئے تمام بندر گاہوں کو ہدایت دی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) (29-01-2022)
U. No. 855
(Release ID: 1793587)
Visitor Counter : 208