ریلوے کی وزارت

بھرتی کے عمل سے متعلق اکثر پوچھے جانے والے سوالات (FAQs)

Posted On: 27 JAN 2022 7:18PM by PIB Delhi

نمبر شمار

سوال

جواب

1

آر آر بی کیا ہے؟

اس کا کردار اور کام کیا ہے؟

ریلوے بھرتی بورڈ (آر آر بی) ریلوے کی وزارت، حکومت ہند کے تحت کام کرتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر گروپ ’سی‘ کے ملازمین کی بھرتی کے لیے ذمہ دار ہے۔

ملک بھر میں 21 آر آر بی ہیں۔

ہر آر آر بی ایک چیئرمین، ایک ممبر سکریٹری، اور ایک اسسٹنٹ سکریٹری اور اسسٹنٹ نان گزیٹڈ اسٹاف پر مشتمل ہوتا ہے۔

2

آر آر بی کے ذریعہ پہلے کی گئی بھرتیاں

آر آر بی نے سال 2018 سے اب تک 2,83,747 آسامیوں کا اعلامیہ جاری کیا ہے اور 1.32 لاکھ سے زیادہ امیدواروں کو بھرتی کیا ہے۔ باقی خالی آسامیوں پر بھرتی کا عمل جاری ہے۔ آر آر بی نے کووڈ­- 19 عالمی وبا کے باوجود گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں تقریباً 4 کروڑ امیدواروں کے لیے CBTs کا انعقاد کیا ہے۔

3

بھرتی کا عمل، کمپیوٹر پر مبنی ٹیسٹ (سی بی ٹی) کے ساتھ دو مراحل میں کیوں منعقد کیا جاتا ہے؟

اگر نوٹیفکیشن کے لیے درخواست دینے والے امیدواروں کی تعداد زیادہ ہے اور ایک کروڑ سے زیادہ ہے، تو اسے دو مرحلوں میں CBT کرانے کا مشورہ دیا جاتا ہے، جس میں پہلے مرحلے میں دوسرے مرحلے کے لیے موزوں امیدواروں کی اسکریننگ کی جاتی ہے۔ اور دوسرے مرحلے میں امیدواروں کی محدود تعداد کے ساتھ K CBT کرایا جاتا ہے تاکہ عام طور پر کوئی خامی نہ ہو اور حتمی میرٹ زیادہ منصفانہ ہو۔

4

سی بی ٹی کے دوسرے مرحلے کے لیے امیدواروں کی مختصر فہرست (شارٹ لسٹ) تیار کرنے کی بنیاد کیا ہے؟

2015 کے ریلوے بھرتی بورڈ مینول کے مطابق، مطلع شدہ اسامیوں سے 10 گنا زیادہ امیدواروں کو نان ٹیکنیکل پاپولر کیٹیگریز (NTPC) کے دوسرے مرحلے کے CBT کے لیے بلایا جانا چاہیے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ تعداد اس حد تک محدود ہے کہ اسے ایک یا محدود شفٹوں میں منظم کیا جا سکتا ہو اور یہ بھی یقینی بنایا جائے کہ کوالیفائی کرنے کے بعد پہلے مرحلے کی CBT کے ذریعے ابتدائی اسکریننگ کے بعد فیصلہ کرنے کے لیے کافی امیدوار دستیاب ہیں۔ اس کی پیروی پہلے سنٹرلائزڈ ایمپلائمنٹ نوٹیفکیشن (CEN) 02/2010 (گریجویٹس کے لیے) اور CEN 04/2010 (10+2 کے لیے) میں کی گئی تھی، جہاں کل اسامیوں سے 10 گنا سے زیادہ امیدواروں کو دوسرے مرحلے کے CBT کے لیے بلایا گیا تھا۔ CEN 03/2015 (گریجویشن) کے لیے اسے بڑھا کر 15 گنا کر دیا گیا تھا۔

5

این ٹی پی سی امتحان کے دوسرے مرحلے کے سی بی ٹی کے لیے کتنے امیدواروں کو منتخب کیا جاتا ہے؟

CEN 01/2019 کے لیے، پہلے مرحلے کا CBT گریجویٹ اور 12ویں (10+2) پاس امیدواروں کے لیے ایک جیسا رکھا گیا ہے۔ سی ای این میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ مطلع شدہ اسامیوں سے 20 گنا امیدواروں کو دوسرے مرحلے کے سی بی ٹی کے لیے بلایا جائے گا تاکہ پہلے مرحلے کے سی بی ٹی کے ذریعے جانچ پڑتال کے بعد، امیدواروں کی کافی تعداد کو دوسرے مرحلے کے سی بی ٹی میں شامل ہونے کا موقع دیا جائے۔

6

7 لاکھ رول نمبر کے بجائے 7 لاکھ امیدواروں کا انتخاب کیا جانا چاہیے؟

اس بات کا کہیں ذکر نہیں گیا تھا کہ دوسرے مرحلے کے سی بی ٹی کے لیے 7 لاکھ مختلف امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا جائے گا۔ چونکہ دوسرا مرحلہ CBT کے پانچ مختلف درجوں پر مشتمل ہے اور ایک امیدوار کو اہلیت، میرٹ اور پسند کے مطابق ایک سے زیادہ لیول کے لیے منتخب کیا جا سکتا ہے، اس لیے 7 لاکھ رول نمبروں کی فہرست میں کچھ نام ایک سے زیادہ فہرستوں میں ظاہر ہوں گے۔

7

آر آر بی نے دی گئی اسامیوں کے صرف 4-5 گنا امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے پیرا 13 میں بیان کردہ مطلع کردہ خالی آسامیوں سے 20 گنا کی شرح سے شارٹ لسٹنگ لیول/پوسٹ کے حساب سے کی جاتی ہے۔ ان فہرستوں میں 7,05,446 رول نمبر ہیں جو کہ 35,281 نوٹیفائیڈ اسامیوں سے 20 گنا زیادہ ہیں۔

8

پہلے ایک عہدے کے لیے 10 امیدوار مقابلہ کرتے تھے اب ایک امیدوار 10 عہدوں کے لیے مقابلہ کرے گا۔

بالآخر 35,281 امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا اور صرف ایک امیدوار کو میرٹ اور ترجیح کے مطابق ایک پوسٹ پر تعینات کیا جائے گا۔ اس طرح کوئی عہدہ خالی نہیں رہے گا۔

9

گریجویٹ امیدواروں کو گریجویشن اور 10+2 سطح کے دونوں عہدوں کے لیے اہل ہونے کا غیر معقول فائدہ مل رہا ہے۔ پہلے کی طرح، اگر گریجویٹ اور 10+2 لیول کے عہدوں کے لیے علیحدہ نوٹیفکیشن ہوتے تو انھیں دو الگ الگ امتحان پاس کرنے ہوتے۔

وقت، توانائی اور محنت کو بچانے کے لیے، گریجویٹ اور 10+2 سطح کی آسامیوں کے لیے بھرتیوں کو مربوط کیا گیا ہے جو کہ کووڈ-19 کی وبا کے دوران کارآمد ثابت ہوا ہے۔ نیز، سی بی ٹی 1 کے معیارات کو 10+2 کی سطح پر رکھا گیا ہے تاکہ 10+2 کی سطح کے طلبا کو نقصان نہ پہنچے اور یہ صرف سی بی ٹی 2 میں ہے جہاں تمام سطحوں میں معیارات مختلف ہوں گے۔

10

این ٹی پی سی کے نتائج کے خلاف احتجاج کرنے والے امیدواروں کے لیے ریلوے نے کیا کیا ہے؟

آر آر بی نے این ٹی پی سی کے دوسرے مرحلے کے سی بی ٹی اور لیول 1 کے پہلے مرحلے کے سی بی ٹی کو ملتوی کر دیا ہے۔

سینئر افسران کی ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو موجودہ شارٹ لسٹ امیدواروں کو متاثر کیے بغیر این ٹی پی سی امتحان کے پہلے مرحلے کے کمپیوٹر پر مبنی ٹیسٹ (CBT) کے نتائج کو لے کر اور CEN RRC 01/2019 میں دوسرے مرحلے کے CBT کو شامل کرنے کو لے کر امیدواروں کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات اور شکوک کے معاملے کو دیکھے گی۔

11

طلبا کمیٹی میں اپنی شکایات کیسے درج کرا سکتے ہیں؟

امیدوار اپنی شکایات اور تجاویز کمیٹی کو درج ذیل ای میل کے ذریعے بھیج سکتے ہیں: rrbcommittee@railnet.gov.in

آر آر بی کے تمام چیئرپرسنوں کو امیدواروں کی شکایات وصول کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ ملک بھر میں مختلف علاقائی اور ڈویژنل ہیڈکوارٹرز پر آؤٹ ریچ کیمپ لگائے جا رہے ہیں تاکہ شکایات درج کروانے میں آسانی ہو۔

12

کمیٹی کے پاس شکایت درج کرانے کی آخری تاریخ کیا ہے؟

امیدواروں کو اپنی شکایات درج کرانے کے لیے 16 فروری 2022 تک تین ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔

13

شکایات کے ازالے کے لیے کمیٹی کی مدت کیا ہے؟

کمیٹی ان شکایات کا جائزہ لینے کے بعد 04 مارچ 2022 تک اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

14

بھرتی کے عمل میں تاخیر کیوں ہوئی ہے؟

بھرتی کا عمل مارچ 2020 سے کووڈ-19 عالمی وبا اور اس وبا کی وجہ سے مختلف ریاستوں کی طرف سے عائد کردہ متعدد پابندیوں کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے۔ سماجی دوری کے اصولوں کی وجہ سے سی بی ٹی کی صلاحیت بھی متاثر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے شفٹوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ CEN 01/2019 کے پہلے مرحلے کے سی بی ٹی میں 133 شفٹ شامل تھیں۔

 

 

 

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- ع ا  

U: 795



(Release ID: 1793121) Visitor Counter : 208