وزارت دفاع
’ہندوستانی بحریہ کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے فوائد حاصل کرنا‘
آئی این ایس ولسورا میں ورکشاپ کا انعقاد
Posted On:
27 JAN 2022 2:16PM by PIB Delhi
ہندوستانی بحریہ کے مرکزی ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ آئی این ایس ولسورا نے 19 سے 21 جنوری، 2022 تک عصری موضوع ’ہندوستانی بحریہ کے لیے آرٹی فیشیل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت- اے آئی) کے فوائد حاصل کرنا‘ پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ اس ورکشاپ کا انعقاد جنوبی بحریہ کمان کے تحت کیا گیا تھا۔ اس تین روزہ پروگرام کے دوران گوگل، آئی بی ایم، انفوسس اور ٹی سی ایس جیسی مشہور آئی ٹی کمپنیوں کے مقررین نے صنعتی دنیا کے خیالات شیئر کیے۔ وہیں، آئی آئی ٹی دہلی، نیویارک یونیورسٹی، امرتا یونیورسٹی اور ڈی اے-آئی آئی سی ٹی (دھیرو بھائی امبانی انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشن ٹیکنالوجی) کے معروف ماہرین تعلیم نے بھی اے آئی کے جدید رجحانوں اور استعمال کے بارے میں بتایا۔
اس ورکشاپ میں جنوبی بحریہ کمان کے فلیگ آفیسر کمانڈنگ ان چیف وائس ایڈمرل اے ایم ہمپی ہولی نے اپنے کلیدی خطبہ میں اے آئی تکنیک کی اسٹریٹجک اہمیت اور ہندوستانی بحریہ میں اس کے استعمال پر زور دیا۔ اس ویبنار میں پورے ملک کے 500 سے زیادہ شرکاء نے آن لائن طریقے سے حصہ لیا۔
ہندوستانی بحریہ بنیادی مشن کے شعبوں میں آرٹی فیشیل انٹیلی جنس (اے آئی) اور مشین لرننگ (ایم ایل) کو شامل کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ جام نگر واقع آئی این ایس ولسورا کو پہلے ہی بگ ڈیٹا کے شعبہ میں مہارت کے مرکز (سی او ای) کے طور پر نامزد کیاجا چکا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں جنوری، 2020 میں اے آئی اور بگ ڈیٹا اینالیسس (بی ڈی اے) پر ایک جدید تجربہ گاہ قائم کی گئی ہے۔ فی الحال بحریہ آئی این ایس ولسورا میں اے آئی کے شعبہ میں ایک مہارت کا مرکز (سی او ای) تعمیر کرنے کے عمل میں ہے، جو اکیڈمک اور صنعت کی پارٹنرشپ میں رکھ رکھاؤ، انسانی وسائل اور تصور کے تجزیہ کے شعبہ میں اے آئی اور بی ڈی اے کو اپنانے سے متعلق عملی پروجیکٹوں کی پیش رفت میں معاون رہا ہے۔ اس کے علاوہ، بحریہ اپنے صنعتی ڈیٹا کو مربوط اور منظم کرنے میں سنجیدگی سے مصروف عمل ہے، کیوں کہ ڈیٹا سبھی اے آئی انجنوں کے لیے ایندھن ہے۔
تنظیمی طور پر بحریہ نے اے آئی کور گروپ کی تشکیل کی ہے، جو سبھی اے آئی/ایم ایل پہل کا تجزیہ کرنے کے لیے ہر سال دو بار میٹنگ کرتا ہے۔ بحریہ کے ذریعے عمل در آمد اے آئی پہل کا تصور عسکری اور اسٹریٹجک، دونوں سطحوں پر اثر ڈالنے کے لیے کیا گیا ہے۔ اے آئی پروجیکٹوں کی مدت کار کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جس سے طے کی گئی مدت پر عمل آوری کو یقینی بنایا جا سکے۔ وہیں، بحریہ اپنے افسران اور کشتی بانوں کے لیے مہارت کی تمام سطحوں پر اے آئی/ایم ایل میں تربیت کا اہتمام بھی کرتی ہے۔ یہ تربیت بحریہ کے اپنی تربیتی مراکز کے ساتھ ساتھ مشہور آئی آئی ٹی میں بھی منعقد کی جاتی ہے۔ گزشتہ تین سالوں میں کئی اہلکاروں نے بڑے اور چھوٹے اے آئی سے متعلق نصابوں کو مکمل کیا ہے۔
ہندوستانی بحریہ کی یہ پہل ’’سبھی کے لیے ذمہ دار اور تغیر پذیر اے آئی کو یقینی بناتے ہوئے بھارت کو اے آئی میں عالمی لیڈر بنانے کی ملک کی سوچ‘‘ کے عین موافق ہے۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U: 779
(Release ID: 1792992)
Visitor Counter : 153