کامرس اور صنعت کی وزارتہ

’’ آئیے ہم آزادی کی 75ویں سالگرہ کے 75 ہفتوں میں کم از کم 75 یونیکورنس کا ہدف رکھیں :جناب پیوش گوئل


جناب  پیوش گوئل نے اسٹارٹ اپس پر زوردیاکہ  مقامی اور عالمی منڈیوں،-اے آئی، آئی او ٹی ،بگ ڈاٹا ،ڈاٹاانالٹکس،بلاک چین ، ورچوئل ریئلٹی ،3ڈی پرنٹنگ ،ڈرون وغیرہ  کے لیے حل تیار کرنے کی غرض سے  ’’ ڈیپ ٹیک‘‘ کوتقویت پہنچائیں

جناب گوئل نے وبا کے باوجود گزشتہ سال کے دوران خدمات کی ریکارڈ برآمدات کے لیے بی پی او سیکٹر سمیت آئی ٹی ای ایس صنعت کی ستائش کی

جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ایک ہفتہ قبل اسٹارٹ اپس کے ساتھ وزیر اعظم کی بات چیت نے ہمارے جدت طرازوں میں کافی توانائی پیداکردی ہے 

اگلا’’ یوپی آئی مومنٹ ‘‘ او این ڈی سی (اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس ) ہوگا - جناب گوئل

نئے  بھارت کی قیادت   آج اختراع، ٹیکنالوجی اور انٹرپرینیورشپ (آئی ٹی ای )کی نئی   ٹرائیکا کررہی ہے ، ’انڈیا ایٹ 100‘ ایک اسٹارٹ اپ ملک  کے طور پر مشہور ہوگا:جناب گوئل

جناب پیوش گوئل نے ناسکام ٹیک اسٹارٹ اپ رپورٹ 2022 جاری کی

Posted On: 21 JAN 2022 2:40PM by PIB Delhi

کامرس و صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج بھارتی  صنعت پرزوردیا کہ وہ اگلے سال آزادی کی 75 ویں سالگرہ   تک 75 ہفتوں میں 75 یونیکورنس کے قیام کواپنا مقصد بنائیں۔

انہوں نے ناسکام  ٹیک اسٹارٹ اپ رپورٹ 2022 جاری کرتے ہوئے کہا،’’ ہم نے 12 مارچ 2021 کو ’ آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے آغاز کے بعد سے 45 ہفتوں میں 43 یونیکورنس کو شامل کیا ہے۔ آئیے ہم آزادی کی 75 ویں سالگرہ تک اس 75 ہفتوں کے عرصے میں کم از کم 75 یونیکورنس کا ہدف بنائیں۔‘‘

جناب گوئل نے کہا کہ اسٹارٹ اپ انڈیا نے چھ سال پہلے ایک انقلاب آغاز  کیا تھا اور آج ’اسٹارٹ اپ‘ ایک عام گھریلو اصطلاح بن گئی  ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی اسٹارٹ اپس تیزی سے انڈیا انک کی ترقی کی کہانی کے چیمپئن بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا،’’بھارت  اب نئی راہ بنانے والے کے طورپر ایک پہچان بن گیا ہے اور عالمی اسٹارٹ اپ منظر نامے پر اپنے  نشان چھوڑ رہا ہے۔ بھارتی  اسٹارٹ اپس کوحاصل  ہونے والی سرمایہ کاری نے وبا سے پہلے کی بلندیوں کو پیچھے چھوڑدیا ہے۔ 2021 کو ایسے  سال کے طور پر یاد رکھا جائے گا جب بھارتی  اسٹارٹ اپس نے اپنے وعدے کو پورا کیا  ہے۔‘‘

جناب گوئل نے گزشتہ سال کے دوران  خدمات کی ریکارڈ  برآمدات کے لیے آئی ٹی ای ایس (انفارمیشن ٹکنالوجی سے چلنے والی خدمات) صنعت بشمول بزنس پروسیس آؤٹ سورسنگ (بی پی او) سیکٹر کی ستائش کی۔

انہوں نے کہا، ’’ کووڈ 19 وبا  کے باوجود اپریل-دسمبر 2021 کے لیے خدمات کی برآمدات 178 ارب ڈالر سے زیادہ تک پہنچ گئی جب سفر، مہمان نوازی اور سیاحت کے شعبے میں خاص طور سے گراوٹ تھی ۔‘‘

جناب گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 16 جنوری کو نیشنل اسٹارٹ اپ ڈے کے طور پر اعلان کیا ہے، جس میں اختراعی کلچر کو ملک کے کونے کونے تک لے جانے  کے  انکے  عزم کا اظہار ہوتا ہے۔

 

انہوں نے کہا’’ آزادی کا امرت مہوتسو‘‘ کے ایک حصے کے طور پر ہم سب نے گزشتہ ہفتے کے دوران اسٹارٹ اپ انڈیا انوویشن ویک کے ذریعے اس اختراعی جذبے کو منایا۔ ایک ہفتہ قبل اسٹارٹ اپس کے ساتھ وزیر اعظم کی بات چیت نے ہمارے جدت طرازوں  کی ہمت کو مزید بڑھایاہے ‘‘ ۔

جناب گوئل نے کہا کہ حکومت نے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں-

  • ’ اینجل ٹیکس‘ کے مسائل کو دور کرنا، ٹیکس کے طریقہ کار کو آسان بنانا اور سیلف سرٹیفیکیشن اور سیلف ریگولیشن کی اجازت دینا جس کی طرف ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔
  • 26,500 سے زیادہ تعمیل کے بوجھ کو کم کرنا
  • 770 تعمیل کو غیر تعزیری بنانا

جناب گوئل نے کہا کہ  نئے  بھارت کی قیادت   آج اختراع، ٹیکنالوجی اور انٹرپرینیورشپ (آئی ٹی ای )کی نئی   ٹرائیکا کررہی ہے ، جو ایک طرح سے اصل آئی سی ای (انفارمیشن ،کمیونکیشن  اینڈ انٹرٹینمنٹ ) سے آگے بڑھ گئی  ہے۔

انہوں نے کہا ، ’’مجھے یاد ہے جب کئی سال پہلے آئی سی ای متعارف کرایا گیا تھا، ہم نئے معلوماتی دور کے بارے میں پرجوش تھے۔ آج، جس طرح سے ہمارے  اسٹارٹ اپس آئی ٹی ای  شعبوں میں بڑھ رہے ہیں، اسی طرح کی  وائبرینسی  اور جوش و خروش نظر آ رہا ہے،‘‘ ۔

جناب گوئل نے کہا کہ بھارت  کے منفرد ڈیجیٹل انفراسٹرکچر - آدھار، ڈیجی لاکر، فاسٹیگ، کوون، یو پی آئی وغیرہ نے رسائی اوراستطاعت  کے قابل  بنایا ہے۔

جناب  گوئل نے کہا،’’ کوون پورٹل نے دنیا کو دکھایا کہ بھارت  دنیا کے سب سے بڑے ویکسینیشن پروگرام کو موثر  طریقے سے چلا سکتا ہے، جس میں ڈیجیٹل طریقے سے  مکمل میپنگ اور نگرانی کی گئی ۔یوپی آئی نے سستی قیمتوں پر عام آدمی تک پہنچنے میں نئے  دور کی ٹیکنالوجیز کی مدد کی ہے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا،’’ اگلا’’ یوپی آئی مومنٹ ‘‘ اویاین ڈی سی (اوپن نیٹ ورک فار  ڈیجیٹل کامرس) ہوگا۔ عالمی سطح پر اپنی نوعیت کا پہلا،او این ڈی سی ای کامرس کمپنیوں کے درمیان انٹرآپریبلٹی کو فعال کرنے کے لیے، چھوٹے اور بڑے  اداروں  کو مساوی مواقع فراہم کرے گا ، ڈیجیٹل اجارہ داریوں کو کنٹرول کرنے اور صنعت کو خریداروں اور بیچنے والوں کے لیے یکساں طور پر مزید جامع بنانے میں مدد کرے گا، ایم ایس ایم ایز کو اختراع  اور قدر کو انلاک کرنے کے لیے بااختیار بنائے گا۔ ‘‘

 

جناب گوئل نے ناسکام کے آگے بڑھنے کی راہ  کے طور پر ایک پانچ نکاتی منصوبے کی نقاب کشائی کی:

  1. لوگوں کی بنیادی اور اصل  ضروریات پر زور دینا، - مالیاتی خدمات، تعلیم اور حفظان  صحت تک بہتر رسائی فراہم کرنا؛ کسانوں کے مسائل کا حل وغیرہ۔
  2. اعلیٰ ترقی اور ملازمت کے مواقع پیدا کرنے والے شعبوں پر توجہ مرکوز کرنا، - ایڈورٹائزنگ اور مارکیٹنگ، پروفیشنل  سروسز، فٹنس اور تندرستی (یوگ عالمی سطح پر مقبول ہو رہا ہے)، گیمنگ، کھیل، آڈیو ویژول سروسز۔
  3. زیادہ سے زیادہ اسٹارٹ اپس کو مقامی اور عالمی منڈیوں کے لیے اے آئی، آئی او ٹی ،بگ ڈاٹا ،ڈاٹاانالٹکس،بلاک چین ، ورچوئل ریئلٹی ،3ڈی پرنٹنگ ،ڈرون وغیرہ  کے لیے حل تیار کرنے کی غرض سے  ’’ ڈیپ ٹیک‘‘ کوتقویت پہنچاناہوگا۔
  4. ہمارے پاس ٹائر-2 اور 3 شہروں سے اسٹارٹ اپس میں بہت زیادہ امکانات ہیں۔ اگر ہم انہیں مزید سپورٹ اور مناسب سرپرستی فراہم کر یں، تو وہ  بھی آنے والے سال میں بہت بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
  5. بھارت  2023 میں جی 20 کی صدارت سنبھالے گا - عالمی مسائل کو حل کرنے کے لیے ہمارے وژن کے مطابق موضوعات پر  آئیڈیاز تجویز کریں۔

جناب گوئل نے امید ظاہر کی کہ بھارتی  اسٹارٹ اپ کے   ماحولیاتی نظام کی یہ رفتار رواں سال اور آنے والے برسوں  میں بھی برقرار رہے گی۔

انہوں نے کہا ، ’’جبکہ 2021 ایک ایسا سال تھا جس میں ہم نے تمام مشکلات کو ٹال دیا، 2022 ایک ایسا  کامیابی   کا سال ہو گا جو ملک کی نمایا ں قدر  جلا بخشے گا۔ ’انڈیا ایٹ 100‘ ایک اسٹارٹ اپ   ملک  کے طور پر مشہور ہوگا۔ لیکن جیسا کہ پی ایم مودی نے کل اپنی تقریر میں کہا  – ’’ امرت کال‘‘  آنے والے 25 سال - انتہائی محنت، قربانی اور تپسیا کا عرصہ ہے  ۔‘‘

 

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:608)



(Release ID: 1791708) Visitor Counter : 161


Read this release in: Telugu , English , Tamil , Malayalam