کامرس اور صنعت کی وزارتہ

نیشنل سنگل ونڈو سسٹم (این ایس ڈبلیو ایس) کو بڑے کارپوریشنوں اور بیرونی ممالک میں بھارتی مشنوں تک لے جائیں : جناب پیوش گوئل


چیف انفارمیشن سیکورٹی آفیسر کو این ایس ڈبلیو ایس پورٹل کی سکیورٹی اور جوکھم کی نگرانی کے لئے خصوصی طور پر کام کرنے کے لئےنامزد کیا جانا چاہئے:جناب گوئل

32  مرکزی وزارتوں/ محکموں میں 544 اپرولس کے ساتھ این ایس ڈبلیو ایس پر نو یور اپرولس (کے وائی اے) سروس لائیو ہے

جناب پیوش گوئل نے کہا کہ آپریشن   کی سادگی اور شفافیت نیشنل سنگل ونڈو سسٹم (این ایس ڈبلیو ایس) کا مرکز ہونا چاہئے

جناب پیوش گوئل نے این ایس ڈبلیو ایس پلیٹ فارم کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی

گجرات میں ری سائکلنگ وہیکل اسکریپج سہولت کے لئے 11 جنوری کو این ایس ڈبلیو ایس پورٹل کے ذریعہ  پہلی منظوری دی گئی

Posted On: 21 JAN 2022 3:31PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت ، صارفین کے امور ، خوراک اور عوامی نظام تقسیم  کے مرکزی وزیر  جناب پیوش گوئل نے کہاہے کہ آپریشن کی سادگی  اور شفافیت نیشنل سنگل ونڈو سسٹم (این ایس ڈبلیو ایس) کا اہم مرکز ہونا چاہئے۔ این ایس ڈبلیو ایس پلیٹ فارم کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ این ایس ڈبلیو ایس پورٹل پر ہر مربوط وزارت   کی منظوری کے ایک سیٹ کا  ایک سرے سے دوسرے سرے تک ٹیسٹنگ ہونی چاہئے۔

این ایس ڈبلیو ایس  کا ڈیجیٹل پلیٹ فارم سرمایہ کاروں کو منظوری  کی پہنچان کرنے اور درخواست دینے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ 32  مرکزی وزارتوں/ محکموں میں جانکاری حاصل کرنے میں  مدد فراہم کرتا ہے اور اس پلیٹ فارم پر 14 ریاستیں آن بورڈ ہیں جن کے نام درج ذیل ہیں – آندھراپردیش، آسام، گوا، گجرات، ہماچل پردیش، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اوڈیشہ، پنجاب، تمل ناڈو، تلنگانہ۔ ، اتر پردیش اور اتراکھنڈ۔ مزید 6 ریاستوں کو شامل کرنے کا عمل جاری ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ تیزی  سے اپرولس کو یقینی بنانے اور وقت بچانے کے لئے بہتر مواصلاتی حکمت عملی کی منصوبہ بندی کی جانی چاہیے۔ اس پلیٹ فارم کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے، انہوں نے ہدایت دی کہ بڑے کارپوریشنوں اور بیرون مالک میں بھارتی  مشنوں کے سامنے پرزنٹیشنز دی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ چیف انفارمیشن سیکورٹی آفیسر کو این ایس ڈبلیو ایس  پورٹل کی سیکورٹی اور رسک مانیٹرنگ کے لیے خصوصی طور پر کام کرنے کے لیے نامزد کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کوششوں کی کوئی نقل نہیں ہونی چاہیے اور نہ ہی کوئی فزیکل انٹرفیس ہونا چاہیے۔ اگر کسی فزیکل انٹرفیس اور بات چیت  کی ضرورت  پڑتی ہے تو ایسا این ایس ڈبلیو ایس پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کیا جائے گا۔ ویڈیو کانفرنسنگ کو ریکارڈ کیا جانا چاہئے اور دستاویزی ثبوت بنائے جانے چاہئیں ۔ جناب گوئل نے  یہ بات   19 جنوری کو منعقدہ جائزہ میٹنگ کے دوران کہی۔

جناب گوئل نے یوجر فیڈبیک کی اہمیت پر  زور دیتے ہوئے کہا کہ مقررہ وقت کی تعمیل بہت اہم ہے جو کہ نظام کی مسلسل اپ گریڈیشن سے ہی ممکن ہو سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مزید ریاستوں کو این ایس ڈبلیو ایس پر آن بورڈ لانے کے لئے  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ اگلے ماہ ایک میٹنگ کا  انعقاد کیا جائے۔

32 مرکزی وزارتوں/محکموں میں 544 اپرولس کے ساتھ این ایس ڈبلیو ایس پر نویور اپرولس (کے وائی اے) سروس لائیو ہے۔ اس پر کل 3,259 اپرولز لسٹڈ ہیں۔ یہ  یقینی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ 31 مارچ 2022 تک مزید  13  وزارتوں/محکموں کو  دیگر  360  اپرولز/رجسٹریشن کے ساتھ آن بورڈ کیاجائے۔

این ایس ڈبلیو ایس  پورٹل کے ذریعہ سے پہلی منظوری 11 جنوری ، 2022 کو 67000 گاڑیوں کی صلاحیت کے ساتھ گاڑی اسکریپج سہولت آر وی ایس ایف، کھیڑا، گجرات کے لئے میسرس سی ایم آر-کٹاریہ ری سائکلنگ پرائیویٹ لمیٹیڈ کو دی گئی ہے۔ یہ  اپرولس63 دنوں کی مدت کے اندر ممکن ہوئی  ہے کیونکہ آر وی ایس ایف اپرولس 8 نومبر،2021 کو آن لائن جمع کی گئی تھی۔

 

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:609)



(Release ID: 1791702) Visitor Counter : 129