وزارات ثقافت

نیتا جی  بھارت کے لوگوں کے دلوں میں تھے، ہیں اور آگے بھی رہیں گے: ڈاکٹر انیتا بوس فاف


نیتاجی چاہتے تھے کہ نوجوان اپنے ذہن میں ملک کو سب سے اوپر رکھیں :محترمہ رینوکاملاکر

Posted On: 21 JAN 2022 4:01PM by PIB Delhi

نئی دہلی:21 جنوری،2022۔نیتاجی سبھاش چندر بوس کی 125ویں سالگرہ تقریبات کے حصے کے طور پر پریس انفارمیشن بیورو اور ریجنل آؤٹ ریچ بیورو، حکومت ہند، جئے پور نے ‘‘پراکرم دیوس’’ کے ضمن میں ایک ویبینار کا اہتمام کیا۔ حکومت ہند نے آزادی کا امرت مہوتسو کے حصے کے طور پر نیتاجی سبھاش چندر بوس کے یوم پیدائش 23جنوری کو ہر سال ‘پراکرم دیوس’ کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ ڈاکٹر انیتا بی فاف (نیتاجی سبھاش چندر بوس کی بیٹی) اور محترمہ رینوکاملاکر (نیتاجی سبھاش چندر بوس کی پرپوتی) نے آج کے ویبینار میں خصوصی مقررین کی حیثیت سے حصہ لیا۔ جناب مہیش چندر شرما (سینئر صحافی) نے بھی مہمان مقرر کے طور پر ویبینار سے خطاب کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014A4I.jpg

(ڈاکٹر انیتا بوس فاف ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے)

اس ویبینار میں جرمنی سے شامل ہوئی نیتاجی سبھاش چندر بوس کی بیٹی ڈاکٹر انیتابوس فاف نے کہا کہ نیتاجی بھارتی لوگوں کے دلوں میں تھے، ہیں اور آگے بھی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گرچہ ان کے والد ایک پکّے اور سچے ہندو تھے لیکن ان کے دل میں  سبھی مذاہب کیلئے احترام تھا۔ ڈاکٹر انیتا نے کہا کہ ان کے والد نے ایک ایسے بھارت کا تصور کیا تھا جہاں سبھی مذہب کے لوگ پُرامن طریقے سےمل جل کر رہتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نیتاجی صنفی مساوات کے حمایتی تھے۔ ان کا نقطہ نظر ایک ایسے ملک کی تعمیر تھا جہاں مردوں اور خواتین کو نہ صرف مساوی حقوق حاصل ہوں، بلکہ وہ مساوی  طور پر فرائض کی ادائیگی بھی کرسکیں۔ یہ خواتین پر منحصر ہے کہ وہ خود کو غلامی سے نجات حاصل کریں، خواتین کو جیتنا چاہیے اور وہ جیت سکتی ہیں۔ ڈاکٹر انیتا بوس نے آزادی کی جدوجہد اور ملک کی تعمیر میں نیتاجی سبھاش چندر بوس کی زندگی اور ان کے گراں قدر تعاون پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ نیتاجی کے پاس بھارت کی مالیاتی اور اقتصادی استحکام کیلئے ایک وِژن تھا اور بھارت کو آزادی ملنے سے پہلے ہی انہوں نے ایک منصوبہ بندی کمیشن تشکیل دی تھی۔

نیتاجی سبھاش چندر بوس کی پرپوتی اور  نیتاجی سبھاش چندر بوس آئی این اے ٹرسٹ دلّی-انڈیا کی سابق جنرل سکریٹری اور موجودہ ٹرسٹی محترمہ رینوکاملاکر نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیتاجی کو اپنے ہم وطنوں سے بہت زیادہ پیار تھا۔ بھارت کے نوجوان ملک کا مستقبل ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ انہیں ملک کو سب سے اوپر رکھنا چاہیے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو بھارت کو آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002GYE1.jpg

(محترمہ رینوکاملاکر ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے)

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003CKHH.jpg

 نیتاجی سبھاش چندر بوس کی زندگی کے بارے میں تفصیلی جانکاری فراہم کرتے ہوئے سینئر صحافی اور مصنف جناب مہیش چندر شرمانے کہا کہ جس طرح نیتاجی نے ملک کو اولین ترجیح دی تھی، اسی طرح نوجوانوں کو بھی ملک کے لئے جدوجہد کرنی چاہئے تاکہ ملک متحد، طاقتور، مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر تفریق  سے پاک ہو۔ انہوں نے کہا کہ نیتاجی سبھاش چندر بوس کی قوم کے تئیں لگن، بھارت میں نوجوانوں کیلئے مسلسل تحریک کا ذریعہ ہے۔

اس سے پہلے ویبینار میں پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کی ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل (علاقائی) ڈاکٹر پرگیہ پالیوال گوڑ نے افتتاحی اور استقبالیہ خطبہ دیا۔ ڈاکٹر پالیوال نے سب سے پہلے نیتاجی کی بیٹی ڈاکٹر انیتابوس فاف کا استقبال کیا اور اپنا قیمتی وقت دینے کیلئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پریس انفارمیشن بیورو کے اس ویبینار میں ان کی اور محترمہ رینوکاملاکر کی موجودگی  اعزاز اور فخر کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیتاجی کی بے مثال ہمت اور قوم کے لئے بے لوث خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے اور انہیں یاد کرنے کیلئے حکومت ہند نے ملک کے لوگوں بالخصوص نوجوانوں کو تحریک دینے کیلئےہر سال 23 جنوری ان کے یوم پیدائش کو ‘‘پراکرم دیوس ’’ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس ویبینار میں ملک کے مختلف حصوں سے 200 سے زیادہ شرکاء نے حصہ لیا، ان میں بی ایس ایف کے جوان، این سی سی کے کیڈٹس، نہرویوا کیندر سنگٹھن کے نوجوان رضاکارکے اور دیگر افسران شامل تھے۔ آخر میں بھارت کی تحریک آزادی میں نیتاجی سبھاش چندر بوس کے کردار پر بنائے گئے ایک ویڈیو کو ویبینار کے دوران دکھایا گیا۔ اس ویڈیو کو وزارت اطلاعات ونشریات نے تیار کیا ہے۔ اس ویبینارکا انعقاد پی آئی بی جئے پور کے ڈپٹی ڈائرکٹر جناب پون سنگھ فوجدار نے کیا۔  

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 605



(Release ID: 1791624) Visitor Counter : 221