نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے ملک کے اندر خام تیل کی پیداوار میں اضافہ کرکے توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے کی اپیل کی


پیٹرو کیمیکل صنعت میں بڑے  پیمانے پر تحقیق وترقی کی ضرورت ہے: نائب صدر جمہوریہ

جناب نائیڈو نے پیٹرولیم کی صنعت میں با صلاحیت افرادی قوت  کے فرق کو کم کرنے کی اپیل کی اور بڑے پیمانے پر صنعتوں اور اداروں کے درمیان روابط قائم کرنے پر زور دیا

ملک میں چھوٹی اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو پوری طرح استعمال کرنے کی ضرورت ہے، یونیورسٹیوں کو اس سلسلے میں پہل کرنی چاہئے: نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ نے  لوگوں سے  کووڈ – 19 کے دونوں ٹیکے لگوانے کی گزارش کی تاکہ انہیں اسپتالوں میں داخل نہ ہونا پڑے

نائب صدر جمہوریہ نے  انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرولیم اینڈ اینرجی (آئی آئی پی ای) کی پہلی تقسیم اسناد تقریب سے خطاب کیا

Posted On: 21 JAN 2022 12:26PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج ملک میں توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تحقیق و ترقی سے متعلق کاموں کے ذریعہ ملک کے اندر ہی  خام تیل کی پیدا وار میں اضافہ کرنے کی اپیل کی۔

توانائی کے شعبے میں ملک کو ’آتم نربھر‘ بنانے کی وکالت کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے  مشورہ دیا کہ  ہمیں  گھریلو سطح پر  پیٹرولیم میں اضافہ کرنے، قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو مکمل طور پر استعمال کرنے اور  توانائی کی صنعت میں مہارت اور  اختراع پر  توجہ کرنا چاہئے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت  خام تیل  استعمال کرنے والا دنیا  کا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے، پھر بھی  اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اسے  80  فیصد سے زیادہ  خام تیل در آمد کرنا پڑتا ہے، جناب نائیڈو نے  اس کی پیدا وار میں اضافہ کرنے کی اہمیت کو  نمایاں کیا، جو نہ صرف  غیر ملکی زر  مبادلہ  کے لئے ضروری ہے بلکہ  توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے بھی ہمیں اس کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس سلسلے میں اپنی پالیسی میں کئی اصلاحات کی ہیں، جیسا کہ  ہائڈرو کاربن  ایکسپلوریشن لائسنسنگ پالیسی (ہیلپ)۔

 نائب صدر جمہوریہ  نے یہ باتیں وشاکھا پٹنم میں واقع  انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرولیم اینڈ اینرجی (آئی آئی پی ای)  کی  پہلی تقسیم اسناد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  کہیں۔ آئی آئی پی ای  پیٹرولیم ریسرچ  کے لئے  وقف یونیورسٹی ہے اور اسے  2017  میں پارلیمنٹ کے ایک قانون کے ذریعہ قومی  اہمیت کا حامل ادارہ تسلیم کیا گیا تھا۔

توانائی کی بڑھتی ہوئی مانگ پر آبادی اور صنعت کاری کے  اثرات کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ  ’’2045 تک ہندوستان کی توانائی کی بنیادی مانگ میں 30 فیصد سے زیادہ کی اوسط شرح سے  اضافہ ہونے کی امید ہے، جو کہ  بقیہ دنیا  کی مانگ کے مقابلے  ایک  فیصد سے بھی کم ہے‘‘۔

اس سلسلے میں جناب نائیڈو نے  آئی آئی پی ای  اور توانائی کے دیگر اداروں سے اپیل کی کہ  وہ پیٹرولیم کے شعبے میں با صلاحیت افرادی قوت  کی فراہمی کے فرق کو کم کریں اور  بازار  کے بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر صنعتوں اور اداروں کے درمیان مضبوط روابط قائم کریں۔

انہوں نے پی ایچ ڈی کے طلباء  کو بھی  مشورہ دیا کہ  وہ صنعتوں کو در پیش مسائل پر تحقیق کریں اور اس طرح ’اکیڈمک ریسرچ میں کثیر جہتی  نظریات سامنے لائیں، جو کہ  قومی تعلیمی پالیسی 2020  کا مقصد ہے‘۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہندوستان کے پاس شمسی ، بادی اور  آبی توانائی جیسے  قابل تجدید توانائی کے ذرائع بڑے پیمانے پر موجود ہیں، نائب صدر جمہوریہ نے مشورہ دیا کہ حجری ایندھنوں کے استعمال کو کم کرنے کے لئے توانائی کے ان ذرائع کو مکمل طور پر استعمال کرنے کے امکانات پر غور کرنا چاہئے۔

اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے انہوں نے مشورہ دیا کہ  توانائی کے شعبے میں مہارت رکھنے والے اداروں کو اپنا  دائرہ کار  بڑھانا چاہئے اور  قابل تجدید توانائی سے متعلق تحقیق کے  پروجیکٹوں پر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ  ’’سبز  ذرائع  کو بروئے کار لانے کی ایک معمولی کوشش  سے بھی  ہماری معیشت  اور  ماحولیات کو بڑے پیمانے پر فائدہ  ہوسکتا ہے‘‘۔

نائب صدر جمہوریہ نے اعتماد ظاہر کیا کہ آئی آئی پی ای  توانائی کے شعبے میں مثال قائم کرکے آگے کی راہ دکھائے گا۔ انہوں نے انتظامیہ کی کوششوں کی تعریف کی  اور  ڈگری حاصل کرنے والے طلباء کو ان کی کامیابی پر مبارک باد پیش کی۔ جناب نائیڈو نے  20-2016  اور 21-2017  بیچ کے  طلباء کو گولڈ میڈل عطا کئے۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے  کووڈ – 19  پروٹوکول کی  تعمیل سے متعلق  احتیاط برتنے کی اپیل کی کیونکہ  ملک  اس وقت  وبائی  مرض  کی تیسری لہر سے گزر رہا ہے۔ ٹیکہ کاری کے لئے حکومت کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے  سول سوسائٹی ، طلباء ، طبی پیشہ وروں اور دیگر افراد سے  اپیل کی کہ  وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچ کر  انہیں ٹیکہ لگانے کے لئے آمادہ کریں۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ  ’’اب یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ ٹیکہ لگوانے سے  مریضوں کو  اسپتال  میں داخل  نہیں ہونا پڑتا اور نہ ہی انہیں آئی سی یو جانا پڑتا ہے۔ ٹیکہ سے  لوگوں کی جان بچ سکتی ہے‘‘۔

طلباء  کی تقسیم اسناد  کی  اس تقریب میں  پیٹرولیم اور قدرتی گیس ، محنت اور روز گار کے مرکزی وزیر مملکت  جناب رمیشور تیلی،  آندھرا پردیش کے مویشی پروری  اور ماہی  گیری  اور ڈیری کے وزیر  ڈاکٹر  سیڈیری اپلاراجو،  آئی آئی پی ای  کے  بورڈ آف گورنرس کے صدر  پروفیسر  پی کے  بانک،  آئی آئی پی ای کے ڈائریکٹر  پروفیسر  وی ایس آر کے پرساد ، متعدد یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر  اور دیگر مشہور  شخصیات نے شرکت کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح-ق ت - ق ر)

U-596



(Release ID: 1791451) Visitor Counter : 120