سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2016 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے شروع کی گئی پہل "جامنی انقلاب" جموں و کشمیر کا "اسٹارٹ اپ انڈیا" میں تعاون ہے ملک میں آج پہلا قومی اسٹارٹ اپ دن منایا گیا
جموں و کشمیر میں زرعی اسٹارٹ اپ کے لیے کاشت کاری میں اروما/لیوینڈر کی کاشت ایک مقبول متبادل بن گئی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
16 JAN 2022 5:33PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 16 جنوری 2022:
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس و ٹیکنالوجی، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی علوم؛ وزیر مملکت برائے پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ "جامنی انقلاب" جموں و کشمیر کا "اسٹارٹ اپ انڈیا" میں تعاون ہے، یہ وہ پہل ہے جس کا آغاز وزیر اعظم نریندر مودی نے 2016 میں کیا تھا، اور آج ہم پہلا قومی اسٹارٹ اپ دن منا رہے ہیں۔
مرکزی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے سائنسی و صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر) کے ذریعے شروع کیے گئے اروما مشن کے بارے میں بتاتے ہوئے، جس کی وجہ سے بھارت میں معروف "جامنی انقلاب" آیا ہے، وزیر موصوف نے بتایا کہ سی ایس آئی آر کو اپنی جموں میں قائم لیبارٹری انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسنز (آئی ایم) کے ذریعے اضلاع ڈوڈا، کشتواڑ، راجوری اور بعد میں دیگر اضلاع بشمول رامبن، پلوامہ وغیرہ میں بھی کاشت کے لیے اعلی مالیت کے طبی خواص والے کی لیوینڈر کی فصل متعارف کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مختصر مدت میں زرعی اسٹارٹ اپ کے لیے کاشت کاری میں اروما/لیوینڈر کی کاشت ایک مقبول متبادل بن چکی ہے۔
ایک کم معروف حقیقت کے بارے یں بتاتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انکشاف کیا کہ ضلع ڈوڈا کے دور دراز گاؤں کھیلانی سے تعلق رکھنے والا بھرت بھوشن نامی نوجوان ایک رول ماڈل سکسیس اسٹوری بن گیا ہے۔ بھوشن نے سی ایس آئی آر-آئی ایم کی مدد سے صرف 0.1 ہیکٹر اراضی میں لیوینڈر کی کاشت شروع کی تھی، لیکن جیسے ہی منافع ملنا شروع ہوا، اس نے اپنے گھر کے ارد گرد مکئی کے باغات کے ایک بڑے علاقے کو بھی لیوینڈر کی کھیتی میں تبدیل کردیا۔ انہوں نے بتایا کہ آج اس کے لیوینڈر کے کھیتوں اور نرسری پر 20 دیگر افراد کام کر رہے ہیں جبکہ اس کے ضلع کے تقریباً 500 کسانوں نے بھی مکئی سے سارا سال پھلنے والے لیوینڈر کی کھیتی کرکے اس کی تقلید کی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بدقسمتی سے مقامی ذرائع ابلاغ میں کبھی یہ خبر نہیں آئی کہ آئی آئی آر ایم جموں اسٹارٹ اپ کو خوشبو اور لیوینڈر فارمنگ میں مدد کر رہا ہے تاکہ وہ اپنی پیداوار کو فروخت کر سکیں۔ ممبئی میں قائم اجمل بایوٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ، ادیتی انٹرنیشنل اور نونیتری گامیکا وغیرہ جیسی ممتاز کمپنیاں ان کی بنیادی خریدار ہیں۔
آزادی کے امرت مہوتسو کی یاد میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اعلان کیا کہ سی ایس آئی آر نے مرحلہ اول کی تکمیل کے بعد اروما مشن کا دوسرا مرحلہ شروع کیا ہے۔ آئی آئی ایم کے علاوہ سی ایس آئی آر-آئی ایچ بی ٹی، سی ایس آئی آر-سی آئی ایم اے پی، سی ایس آئی آر-این بی آر آئی نیز سی ایس آئی آر-این ای آئی ایس ٹی بھی اب اروما مشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
یہاں اس بات کا ذکر مناسب ہوگا کہ اروما مشن ملک بھر سے اسٹارٹ اپ اور زرعی ماہرین کو راغب کر رہا ہے اور پہلے مرحلے کے دوران سی ایس آئی آر نے 6000 ہیکٹر اراضی پر کاشت میں مدد کی اور ملک بھر میں 46 خواہش مند اضلاع کا احاطہ کیا ہے۔ 44,000 سے زائد افراد کو تربیت دی گئی ہے اور کسانوں کو کئی کروڑ کی آمدنی حاصل ہوئی ہے۔ اروما مشن کے دوسرے مرحلے میں ملک بھر میں 75 ہزار سے زائد کاشتکار خاندانوں کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے 45 ہزار سے زائد ہنرمند انسانی وسائل کو شامل کرنے کی تجویز ہے۔
***
(ش ح - ع ا - ع ر)
U. No. 457
(Release ID: 1790358)
Visitor Counter : 195