امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خوردنی تیل کی قیمتوں میں بڑے  خوردہ بازاروں  میں 5 اور 20 روپے فی کلو گرام  کی نمایاں کمی آئی


خوردنی تیل کی بڑی کمپنیوں  اڈانی ولمر اور روچی انڈسٹریز نے قیمتوں میں 15 سے 20 روپے  فی لیٹر تک کی کمی کی

دیگر کمپنیوں میں  جیمنی ایڈیبلز اینڈ فیٹس انڈیا، حیدرآباد، مودی نیچرلز، دہلی، گوکل ری فوائلس اینڈ سالوینٹ، وجے سولویکس، گوکل ایگرو ریسورسز اور  این کے  پروٹینز نے بھی  خردنی  تیلوں  کی قیمتوں کو کم کیا

مختلف اقدامات کے  ذریعہ خام   پام آئل کے لئے  ڈیوٹی 7.5فیصد  اور خام  سویابین آئل اور خام سورج مکھی کے تیل کے لئے  5فیصد  کی گئی ہے

حال ہی میں آر بی ڈی  پامولین آئل پر بنیادی ڈیوٹی 17.5فیصد  سے گھٹاکر  12.5فیصد کی گئی ہے

ریفائنڈ سویابین اور ریفائنڈ سورج مکھی کے تیل پر بنیادی ڈیوٹی موجودہ 32.5 فیصد سے گھٹاکر  17.5 فیصد کی گئی ہے

Posted On: 11 JAN 2022 6:39PM by PIB Delhi

بھارت  خوردنی تیلوں کا سب سے بڑا درآمد کار ہے کیونکہ  اس کا گھریلو پروڈکشن اس کی گھریلو مانگ کو پورا نہیں کرتا۔ مانگ اور سپلائی کے خلاف کو پورا کرنے کے لیے ملک  درآمد بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ ملک میں استعمال ہونے والے خوردنی تیلوں  کی تقریباً 56 سے 60 فیصد  تک ضرورت درآمدات سے پوری کی جاتی ہے۔ خوردنی تیلوں  کی  بین الاقوامی  قیمتیں عالمی پروڈکشن  میں کمی اور برآمد کرنے والے ممالک کے ذریعہ ایکسپورٹ ٹیکس/لیویز میں اضافے سے دباؤ  میں ہے۔ اس لیے خوردنی تیلوں  کی گھریلو قیمتوں پر  درآمد شدہ  تیلوں  کی قیمتوں  کا اثر پڑا۔

گھریلوں قیمتوں  پر چونکہ بین الاقوامی قیمت کے رجحان کا اثر پڑتا ہے، اس لیے گزشتہ ایک سال سے ملک میں خوردنی تیلوں  کی قیمتیں بہت  اونچی چل  رہی ہیں۔ حکومت کے لیے  یہ بڑی تشویش کی بات  ہے۔ قیمتوں پر لگام لگانے اور غیرمعمولی افراط زر کے  حالات  کے تحت پریشان صارفین کو راحت پہنچانے کے لیے حکومت نے  کئی  اقدامات کیے ہیں۔ گزشتہ ایک سال سے کوکنگ آئل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر  لگام لگانے کی کوشش میں  خام پام آئل، خام سویابین آئل اور خام سورج مکھی کے تیل  پر بنیادی ڈیوٹی 2.5 فیصد سے کم کر کے صفر کر دی گئی ہے۔ ان تیلوں پر ایگری سیس خام پام آئل کے لئے 20فیصد سے کم کر کے 7.5فیصد اور خام سویابین آئل اور خام سورج مکھی کے تیل کے لئے 5فیصد کر دیا گیا ہے۔

مذکورہ  بالا کمی کے نتیجے میں، خام پام آئل کے لئے مجموعی ڈیوٹی اب  7.5فیصد اور خام سویابین آئل اور خام سورج  مکھی  کے تیل کے لئے  5فیصد ہے۔ آر بی ڈی پامولین آئل پر بنیادی ڈیوٹی حال ہی میں 32.5فیصد سے کم کر کے 17.5فیصد ​​کی گئی  ہے۔  یہ کمی کئے جانے سے قبل سبھی طرح  کے خام خوردنی تیلوں  پر زرعی انفراسٹرکچر سیس 20 فیصد تھا۔ یہ  کمی  کئے جانے کے بعد، خام پام آئل پر ڈیوٹی 8.25 فیصد، خام سویابین آئل اور خام  سورج مکھی کے تیل پر 5.5 فیصد ہو گی۔

محکمہ مسلسل تیل کی صنعت کی ایسوسی ایشنوں اور بازار کی بڑی کمپنیوں  سے بات چیت کر رہا ہے اور اس نے انہیں ایم آر پی کو کمی لانے اور ڈیوٹی میں کمی کا  فائدہ  صارفین تک پہنچانے کے لئے  متفق کرلیا ہے۔ 167 قیمتوں کے مراکز سے موصولہ  رجحان کے مطابق ملک بھر میں بڑے خوردہ بازاروں  میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں 5  روپے اور 20 روپے فی کلو گرام تک کی نمایاں کمی آئی ہے ۔ اڈانی ولمر اور روچی انڈسٹریز سمیت خوردنی تیل کی بڑی کمپنیوں نے قیمتوں میں 15  سے 20  روپے فی لیٹر کی کمی کی ہے۔ دیگر جن کمپنیوں نے خوردنی تیلوں  کی قیمتیں  کم کی ہیں  ان  میں جیمنی ایدیبلز اینڈ فیٹس انڈیا، حیدرآباد، مودی نیچرلز، دہلی، گوکل ری فوائلس اینڈ سالوینٹ، وجے سولویکس، گوکل ایگرو ریسورسز اور این کے  پروٹینز شامل ہیں۔

سویا میل کے معاملے میں مختلف تیلوں کی قیمتوں پرقابو پانے کے لیے حکومت نے  جو تازہ ترین اقدامات  کئے ہیں ان میں  پروٹین کے ایک بڑے ذریعہ  سویا میل کی اسٹاک کی حد  مقرر کرتے ہوئے اس کو ضروری اشیائے صارفین  قانون 1955 کی فہرست میں شامل کیرلیا ہے جو کہ 23 دسمبر 2021 سے جون 2022 تک نافذ رہے گی ۔ اس قیمتوں میں کمی آئے گی اور سپلائی بہتر ہوگی۔

حکومت نے خوردنی تیلوں  میں خود کفیلی حاصل کرنے کے لیے کچھ طویل مدتی اور درمیانی مدت کے منصوبے بھی شروع کیے ہیں۔ حال ہی میں مرکز کے ذریعہ اسپانسر کردہ  ایک نئی اسکیم خوردنی تیلوں۔  آئل پام سے متعلق قومی مشن  (این ایم ای او۔ او پی) شروع کی گئی ہے ،جس میں شمال مشرقی خطہ اور جزائر انڈمان اور نکوبار پر خصوصی توجہ مرکز کی گئی ہے ۔ خوردنی تیلوں  کے لیے درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کی وجہ سے خوردنی تیلوں کی گھریلو پیداوار میں اضافہ کے لیے کوششیں بہت اہم ہوجاتی ہیں، جن کے تحت  آئل پام کے رقبے اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ  بہت اہم ہوگا۔

مجموعی طور پر امپورٹ  ڈیوٹی  اور  ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے اسٹاک کی حدود نافذ  کئے جانے  جیسے دیگر اقدامات سے  تمام خوردنی تیلوں کی  گھریلو قیمتوں کو کم  کرنے میں مدد ملے گی  اوراس سے  صارفین کو  مطلوبہ راحت ملے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-320            


(Release ID: 1789271) Visitor Counter : 185