بجلی کی وزارت

این ایچ پی سی نے ’’500 میگاواٹ کے فلوٹنگ شمسی پراجیکٹس‘‘ کی ترقی کے لیے جیڈکول کے ساتھ پروموٹرز کے معاہدے پر دستخط کیے

Posted On: 06 JAN 2022 3:21PM by PIB Delhi

نئی دہلی،06 جنوری 2022: ہندوستان کی سب سے بڑی ہائیڈرو پاور کمپنی این ایچ پی سی لمیٹڈ، نے 04 جنوری 2022 کو اوڈیشہ میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ریاستی سرکاری شعبے کی ایک سرکردہ کمپنی، گرین انرجی ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف اوڈیشہ لمیٹڈ (جیڈکول) کے ساتھ، اڈیشہ میں مختلف آبی زخائرسے متعلق ’’500 میگاواٹ کے فلوٹنگ شمسی پراجیکٹس‘‘ کی ترقی کے لیے پروموٹرز کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ ۔ اس معاہدے پر 04جنوری2022 کو این ایچ پی سی کے سی ایم ڈی جناب اے کے سنگھ اور چیئرمین، او ایچ پی سی اور سی ایم ڈی، جی ای ڈی سی او ایل شری بشنوپدا سیٹھی، آئی اے ایس نے وزیر مملکت (توانائی) حکومت اوڈیشہ، دیبیا شنکر مشرا، شری بسواجیت باسو، ڈائریکٹر (پروجیکٹس)، این ایچ پی سی، منیجنگ ڈائریکٹر اور او ایچ پی سی کے ڈائریکٹر، گرڈکو، جیڈکول کے سی ای او اور این ایچ پی سی کے جنرل منیجر کی موجودگی میں دستخط کیے تھے۔ اس سے قبل مفاہمت نامے (ایم او یو) پر این ایچ پی سی اور جیڈکول کے درمیان 20 جولائی2020 کو دستخط کیے تھے۔

پروموٹرز کے معاہدے پر دستخط کے ساتھ، این ایچ پی سی اور جیڈکول، اڈیشہ میں 500 میگاواٹ کے فلوٹنگ شمسی پاور پروجیکٹس اور اس کے بعد کے ادوار میں اس طرح کے دیگر پروجیکٹوں کے نفاذ کے لیے مشترکہ طور پر ایک کمپنی قائم کرنے پر اتفاق کرتے ہیں جو کہ حکومت ہند کی ہدایات کے مطابق وقتاً فوقتاً جے وی سی کے ذریعے طے کیا جا سکتا ہے۔ این ایچ پی سی اور جیڈکول کی مجوزہ مشترکہ پراجیکٹوں کی کمپنی میں ایکویٹی شیئر ہولڈنگ 74:26 کے تناسب سے ہوگی۔ کمپنی کے پاس، 500 کروڑ روپےکا ایک مجاز شیئر کیپیٹل (روپے پانچ سو کروڑ) اور ابتدائی ادا شدہ شیئر کیپیٹل 10 کروڑ روپے (دس کروڑ روپے) کا ہو گا۔

پہلے مرحلے میں 300 میگاواٹ فلوٹنگ شمسی صلاحیت، رینگالی ایچ ای کے ذخائر میں نصب کی جائے گی۔ پروجیکٹ یہ منصوبہ الٹرا میگا قابل تجدید توانائی پاور پارک (یوایم آر ای پی پی)، سولر پارک اسکیم کے موڈ 8 کے تحت لاگو کیا جائے گا۔ پروجیکٹ کے پہلے مرحلے میں 2000 کروڑ روپے سے زیادہ کا خرچہ ہوگا اور یہ ہر سال تقریباً 600 ایم یو توانائی پیدا کرے گا۔ یہ اوڈیشہ میں اپنی نوعیت کا پہلا اور ملک میں اب تک کا سب سے بڑا پروجکٹ ہے۔ اس منصوبے سے ریاست کو اپنی قابل تجدید توانائی کی پیداوار کے ہدف اور خریداری کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے علاوہ سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

*****

U.No.167

(ش ح - اع - ر ا)

 



(Release ID: 1788157) Visitor Counter : 143