سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نیشنل سائنس ڈے (این ایس ڈی) 2022 کے لئے بنیادی موضوع جاری کیا: پائیدار مستقبل کیلئے سائنس اور ٹیکنالوجی میں مربوط طرز کار


وزیر موصوف نے کہا کہ الگ تھلگ ہو کر کام کرنے کا دور جا چکا ہے اور تمام لوگوں کو بنیادی موضوع پر مبنی مربوط پروجیکٹوں کیلئے ہاتھ ملانے چاہئیں

مرکز اور تمام ریاستوں اور مرکزی انتظام والے علاقوں کی وزارتوں اور محکموں کی شمولیت سے ایک نیشنل سائنس کنکلیو کے انعقاد کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، جس میں ہندوستان کو درپیش اہم مسائل اور ان کے مؤثر حل نکالنے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا

Posted On: 05 JAN 2022 4:35PM by PIB Delhi


سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، عملہ، شکایات عامہ، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر تیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ حکومت ہند میں مختلف سائنسی وزارتوں اور محکموں سے کہا گیا ہے کہ وہ یکساں موضوعات پر الگ الگ کام کرنے کے بجائے مشترکہ پروجیکٹوں میں کام کریں۔ جناب جتیندر سنگھ نے قومی سائنس ڈے (این ایس ڈی) کے بنیادی خیال کا آغاز کرتے ہوئے یہ بات کہی، جو ہے، پائیدار اور مستقبل کے لئے سائنس اور ٹیکنالوجی میں مربوط طرز کار۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس کے موضوعات اور امور پر عوامی اعتراف کے مقصد کے تحت یہ بنیادی موضوع چنا گیا ہے اور یہ کہ اہم سائنسی دن کا انعقاد صرف ایک دن کا واحد مقصد بن کر نہ رہ جائے، بلکہ اس پر لگاتار عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر شیکھر سی منڈے، سکریٹری ڈی ایس آئی آر اور ڈی جی ، سی ایس آئی آرڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے، سکریٹری ڈپارٹمنٹ آف بایو ٹیکنالوجی، ڈاکٹر ایس چندر شیکھر، سکریٹری ڈپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور ڈی ایس ٹی، ڈی بی ٹی اور سی ایس آئی آر کے افسران اس موقع پر موجود تھے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا اثاثہ وزیراعظم نریندر مودی ہیں، جو نہ صرف سائنس کا فطری میلان رکھتے ہیں، بلکہ انہوں نے گزشتہ سات-آٹھ برسوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات اور پروجیکٹوں کی اعانت اور بھرپور حوصلہ افزائی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی سائنسی صلاحیت آتم نربھر بھارت کے حصول میں اہم کردار ادا کرے گی۔

مربوط طرز فکر کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ الگ تھلگ رہ کر کام کرنے کا دور جا چکا ہے اور انہوں نے مربوط موضوع پر مبنی پروجیکٹوں ک ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سائنس کا ارتباط چار ستونوں پر کھڑا ہے اور یہ ہیں، (1)، تمام سائنسی وزارتوں اور محکموں کو مسائل کے حل کے لئے موضوع پر مبنی مربوط پروجیکٹوں میں شمولیت (2)، سائنس کا تکنیکی، انجینئرنگ اور مڈیکل اداروں کے ساتھ تال میل (3)، مرکزی وزارتوں ؍ محکموں کے ساتھ وسیع تر سائنسی ارتباط اور (4)، صنعتوں اور اسٹارٹ اپس کے ساتھ سائنسی تال میل جو پائیدار مستقبل کے لئے اہم ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ چھ سال پہلے وزیراعظم نریندر مودی کی پہل پر قومی راجدھانی میں ایک سرگرم تبادلۂ خیال کیا گیاتھا، جہاں مختلف وزارتوں اور محکموں کے نمائندوں نے اسرو اور خلا کے محکمے کے سائنس دانوں سے تفصیلی بات چیت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس اجتماع کا مقصد یہ تھا کہ کس طرح بہترین خلائی ٹیکنالوجی کو بنیادی ڈھانچے کے فروغ اور مختلف بہبودی اسکیموں پر عمل درآمد کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ وہ مستقبل قریب میں ایک قومی سائنس کانفرنس کے انعقاد کا منصوبہ بنا رہے ہیں، جہاں مرکز، ریاستوں اور مرکزی انتظام والے علاقوں کی سائنس کی وزارتیں یکجا ہو کرہندوستان کو درپیش اہم مسائل اور ان کے حل تلاش کرنے پر تبادلۂ خیال کرے گی

مربوط طرز فکر کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مطلع کیا کہ 33وزارتوں اور محکموں کی جانب سے سائنٹفک ایپلی کیشن اور تکنیکی امور کے لئے تجاویز ؍ ضروریات موصول ہوئی ہیں۔

نیشنل سائنس ڈے ہر سال 28 فروری کو رمن افکیٹ کی یاد میں منایا جاتا ہے اور حکومت ہند نے 1986 میں 28 فروری کو نیشنل سائنس ڈے کے طور پر قائم کیا تھا۔ اسی دن سی وی رمن نے رمن افیکٹ کا اعلان کیا تھا، جس کے لئے انہیں 1930 میں نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔ اس موقع پر ملک بھر میں سائنس سے متعلق پروگرام اور سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں

بہت سے اداروں نے اپنی لیباریٹریوں کے لئے اوپن ہاؤس کا انعقاد کیا اور طلبہ کو مخصوص ریسرچ لیباریٹری ؍ ادارے میں دستیاب روزگار کے موقع کے بارے میں بتایا۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی ایس ٹی) ملک کے مختلف تحقیقی اداروں، لیباریٹریوں اور خود مختار سائنسی اداروں میں نیشنل سائنس ڈے کی تقریبات اور پروگراموں میں تال میل اور مدد کے لئے ایک نوڈل ایجنسی کے طور پر کام کرتا ہے۔

ڈی ایس ٹی نے 1987 میں سائنس کو مقبول عام بنانے کے لئے قومی ایوارڈز بھی قائم کئے تاکہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں نمایاں کوشش کرنے والوں کے کاموں کو سراہا جاسکے اور اس طرح کے کاموں کے بابت ترغیب اور حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ یہ انعامات ہر سال نیشنل سائنس ڈے پر دیئے جاتے ہیں۔ اسی دن سائنس اینڈ انجینئرنگ ریسرچ بورڈ (ایس ای آر بی) کی جانب سے خواتین کو  عمدہ کارکردگی کا ایوارڈ بھی دیا جاتا ہے۔ اس کے تحت چالیس سے کم عمر کی خواتین سائنس دانوں کو گرانٹس دی جاتی ہیں۔ جنہوں نے ایک یا زیادہ قومی اکیڈمیوں مثلاً ینگ سائنٹسٹ میڈل، ینگ ایسوسیٹ شپ وغیرہ سے ان کے کاموں کے لئے اعتراف حاصل ہوا ہو۔ اسی دن اے ایس ڈبلیو اے آر ایوارڈ سے بھی نوازا جاتا ہے، جو حکومت ہند کے سائنس اور ٹیکنالوجی محکمے کے تحت سائنس و ٹیکنالوجی اور اختراع سے متعلق پی ایچ ڈی اسکالروں اور پوسٹ ڈاکٹورل فیلوز کے لئے ہے۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1787845) Visitor Counter : 142