ریلوے کی وزارت

سال2021: جنوبی ریلوے کے لئے ریلوے کا جال پھیلانے کا ایک سال


جنوبی ریلوے نے 2021 میں نقل و حرکت اور حفاظتی اقدامات میں بہتری پیدا کی اور اب تک کی سب سے زیادہ گاڑیوں کی لدائی کی

2021 کے دوران 40 لیول کراسنگ سسٹموں کو ختم کیا گیا اور 60 لیول کراسنگ سسٹموں کو آپس میں ملایا گیا

ڈاکٹر ایم جی آر چنئی سنٹرل جنوبی ریلوے میں اپنی دن کے وقت کی توانائی کی 100 فیصد ضروریات کو پورا کرنے والا پہلا اسٹیشن بن گیا

جنوبی ریلوے میں ٹرین نمبر 12007/12008 ایم اے ایس-ایم وائی ایس-ایم اے ایس شتابدی ایکسپریس کو آئی ایم ایس نے مصدقہ طور پر بین الاقوامی معیار کے مطابق قرار دیا

جنوبی ریلوے کی جانب سے کھیلنے والی باسکٹ بال کھلاڑی آنسہ پی انیتا کو اس سال کے باوقار پدم شری ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا

Posted On: 05 JAN 2022 3:54PM by PIB Delhi

 

بنیادی ساختیاتی ترقی

  • ڈبلنگ، تیسری لائنیں، گیج کنورژن پروجیکٹس
  • جنوبی ریلوے اپنا جال پھیلانے کے لئے مسلسل سرگرم عمل ہے تاکہ بہتر طور پر متحرک ہونے کے ساتھ   ہی زیادہ مال برداری کر سکے۔

اس مقصد کے ساتھ سال 2021 میں درج ذیل کام مکمل کئے گئے۔

 

  • مدورائی - اُسیلم پٹی - اندی پٹی سیکشن پر 58 کلومیٹر کے  گیج کی تبدیلی کا کام مکمل کیا گیا۔
  • تمبارم چنگل پٹو سیکشن میں تیسری لائن کا کام 30 کلومیٹر تک کے لئے مکمل کیا گیا۔
  • درجہ ذیل سیکشنوں پر مجموعی طور سے 183 کلومیٹر تک لائنوں کو ڈبل کرنے کا کام مکمل کیا گیامچیری روڈ - اومالور (13   کلو  میٹر)، تمبارم - چنگل پٹو تیسری لائن (30 کلومیٹر)، کووِل پٹی - کدمبور (23 کلومیٹر)، تیرومنگلم - تلوکاپٹی (41 کلومیٹر)، ٹٹا پرائی - مِلاوتن ڈبلنگ (7.47 کلومیٹر)، امبالا پوزہ- ہریپڑ (18.13 کلو میٹر)، نیتراوتی- منگلور سنٹرل (1.69 کلو میٹر)، کووِل پٹی- کدمبور (23 کلو میٹر)، تیرومنگلم - تلوکاپٹی (41 کلومیٹر)، گنگائی کوندن- تیرونیلویلی( 14.5 کلومیٹر)۔

 

  • برق کاری کے پروجیکٹ
  • جنوبی ریلوے میں دسمبر 2023 تک اپنے صد فیصد نیٹ ورک کو برقیانے   کے ہندوستانی ریلوے کے مقصد کی تکمیل  کے لئے تیز رفتاری سے  بجلی کاری کے کئی  منصوبوں کو نافذ کا جا رہا ہے۔

 

  • 2021 میں درجہ ذیل سیکشنوں پر مجموعی طور سے 310 روٹ کلو میٹر برق کاری کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ منگلور - پنمبور (22 روٹ کلومیٹر، ویرودھاچلم-کودا دور پورٹ 55 روٹ کلومیٹر)، ندامنگلم مانارگوڈی (13.98 روٹ کلومیٹر) پولاچی - پوڈانور (38 کلومیٹر)،مدورئی- مانامادورائی (46 کلومیٹر) اور سیلم - وردھاچلم (135 روٹ کلومیٹر)۔

 

  • سلامتی۔
  • سال2021 میں جنوبیریلوے میں حفاظتی کارکردگی میں نمایاں بہتری دکھائی گئی۔ سال2021 میں کوئی جانی و مالی نقصان والا یا اشارہ دینے والاریل حادثہ نہیں ہوا۔

 

  • سال 2021 میں 40لیول کراسنگوں کو ختم کیا گیا اور 60 لیول کرسنگوں کو آپس میں ملا دیا گیا ہے۔
  • چنئی اور پلکاڈ ڈویژنوں میں تمام بغیر انٹر لاک والےلیول کراسنگ گیٹ  ختم کر دئیے گئے۔

 

 نقل و حرکت میں بہتری

  • چونتیس (34) پی ایس آرز  ہٹائے گئے اور ایک  پی ایس آرمیں نرمی کی گئی۔
  • آراکونم-رینیگنٹا سیکشن، ایچ ڈی این 7 روٹ میں ڈبل ڈسٹنٹ سگنلنگ کی فراہمی کا کام مکمل کیا گیا۔
  • سیکشنل رفتار 137 کلومیٹر کے لئے 100 سے سے بڑھا کر 110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی گئی، 37.62 کلومیٹر کے لئے 90 سے بڑھا کر یہ رفتار 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی گئی، 59 کلومیٹر کے لئے یہ رفتار 75 سے بڑھا کر 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی گئی اور 282 کلومیٹر کے لئے لوپ لائنوں کی رفتار 15 سے برھا کر 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی گئی۔
  • ایم اے ایس ڈویژن میں 9 آر روب کے کام میں 02 پائل فاؤنڈیشنز اور 06 پائل کیپس کی تعمیر کا کام مکمل ہو چکا ہے۔
  • اُنتیس(29) فٹ اوور برج  مکمل ہو چکے ہیں اور 27  پلوں کی بحالی کا کام مکمل ہو چکا ہے۔

 

  • مسافر / مال برداری
  • مور مارکیٹ کمپلیکس واقع چنئی میں سدرن ریلوے ڈیٹا سینٹر کو جو جنوبی، جنوبی مغربی اور جنوبی وسطی ریلوے کے مسافر ریزرویشن سسٹم (پی آر ایس)، غیریزرو ٹکٹنگ سسٹم (یو ٹی ایس) اور موبائل ٹکٹنگ سسٹم کو پورا کرتا ہے، 14.31 کروڑ روپے کی لاگت سے بہتر بنایا گیا ہے۔ ڈیٹا سینٹر ٹکٹنگ کی مختلف خدمات کو بہتر بنانے کے لئے اب مستقبل کے مواصلاتی آلات اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہو چکا ہے۔

 

  • کوویڈ سے پہلے کے اوقات میں چلائی جانے والی میل/ایکسپریس اور مضافاتی دونوں سروسیز تقریباً 100 فیصد  بحال کر دی گئی ہیں۔
  • چنئی کے مضافاتی نیٹ ورک پر عائد کردہ  تمام سفری پابندیاں بھی ختم کر دی گئی ہیں۔
  • مقبول ٹرینوں میں غیر ریزرو ڈبے بھی مرحلہ وار بحال کئے جا رہے ہیں۔
  • ایم جی آر چنئی سنٹرل، ویلوپورم، تروچیراپلی اور ورودونگرمیں ریفریشمنٹ کم انٹیگریٹڈ کچن یونٹ اور وروداچلم میں  فاسٹ فٹ یونٹ کھولنے سے مسافروں کو فائدہ پہنچا ہے۔
  • گاڑیوں کا نقل و حمل (بشمول روڈ-ریلر): جنوبی ریلوے نے 2021 میں اب تک کی سب سے زیادہ آٹوموبائل لوڈنگ کی ہے۔ مالی سال کے دوران نومبر 2021 تک 522 آٹوموبائل ریک (275 بی سی اے سی بی ایم، 224 این ایم جی اور 23 روڈ-ریلر) کی مال برداری کی گئی۔ اس سے 118.49 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی۔
  • لیزڈ اور نان لیزڈ پارسل وین: نومبر 2021 تک 366 پارسل گاڑیاں لوڈ کی گئیں جن سے 6.42 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی۔
  • لیزڈ اور نان لیزڈ پی سی ای ٹی: نومبر 2021 تک، 120 راؤنڈ پارسل کارگو ایکسپریس اسپیشل ٹرینیں چلائی گئیں جن سے 16.39 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی۔
  • بزنس ڈیولپمنٹ یونٹ: بزنس ڈیولپمنٹ یونٹ کی کوشش، نومبر 2021 تک، 70,00,58 ٹن لوڈنگ حاصل کی گئی جس کے اہم اجزاء کاربن بلیک فیڈ اسٹاک، لیٹریٹ، خام اشیا برائے اسٹیل پلانٹ اور گاڑیوں کی مال برداری کی گئی۔ ان سے 67.18 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی۔
  • نومبر 2021 کے آخر تک ابتدائی آمدنی میں پچھلے سال کے مقابلے میں 2404.54 کروڑ روپے  یعنی (137.95 فیصد) کا اضافہ ہوا ہے۔

 

  • توانائی کی پیداوار/ بچت۔
  • نومبر 2021 تک 2.1 میگاواٹ کے 5 ونڈ مل پلانٹوں نے  2,21,91,029 کلو واٹ آور بجلی پیدا کی ہے۔
  • آوادی ورک شاپ پر کریو ڈوئل موڈ (پراکرتی) ٹاور کار   تیار کی گئی تھی اور اسے 22.12.2021 کو عملی طور پر متحرک کیا گیا۔ اسے یا تو "اوور ہیڈ ایکویپمنٹ" یا "بیٹری" موڈ میں چلایا جا سکتا ہے۔ اس طرح  مالیاتی لحاظ سے سالانہ  پندرہ لاکھ روپےروپے کی بچت ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازین 18000 لیٹر ڈیزل کی بچت سے سی او 2 کے اخراج کو 47,520 کلوگرام تک کم کیا جا سکتا ہے۔
  • ڈاکٹر ایم جی آر چنئی سنٹرل ہماری توانائی کے تحفظ کی کوششوں کا ثبوت ہے جو پلیٹ فارم شیلٹرز پر 1.5 میگاواٹ سولر پینل لگا کر دن کے وقت کی توانائی کی 100 فیصد ضروریات کو پورا کرنے والا زون کا پہلا ریلوے اسٹیشن بن گیا ہے۔ ونڈ مل پلانٹس جن کی 10.5 میگاواٹ صلاحی ہے، اُن کی  کے 70 ملین یونٹیں لگائی گئی ہیں جن سے 38 کروڑ روپے کی قومی بچت ہوئی ہے۔
  • ڈوئل موڈ شنٹنگ لوکوموٹیو (پسومائی سیریز) متعارف کرانے سے ڈیزل شنٹنگ لوکو کی ضرورت ختم ہو گئی ہے اور اس کے نتیجے میں 3.66 کروڑ روپے کی سالانہ بچت ہوئی ہے۔ اس وقت ٹمبرم اور بیسن برج یارڈ میں پانچ ڈوئل موڈ لوکو استعمال کئے جا رہے ہیں۔

 

واہ واہیاں اور دوسری کامیابیاں۔

  • نیلگری ماؤنٹین ریلوے میں کام کرنے کی صلاحیتسے لیس کوئلے سے چلنے والا پہلا جنوبی ریلوے میں ٹرین نمبر 12007/12008 ایم اے ایس-ایم وائی ایس-ایم اے ایس شتابدی ایکسپریس کو آئی ایم ایس نے مصدقہ طور پر بین اقوامی معیار کے مطابق قرار دیا
  • سیلم ڈویژن کے کوئمبٹور اسٹیشن کو کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری  کے زیراہتمام آئی جی بی سی کے ذریعہ "پلاٹینم" درجے  سے نوازا گیا۔
  • کیمیکل اور میٹالرجیکل لیبارٹری، میٹریل ٹیکنالوجی سینٹر، لوکو ورکس کو 13.09.2021 کو ٹیسٹنگ اور کیلیبریشن لیبارٹری کی اہلیت کے  عام تقاضوں کے لیے این اے بی ایل سرٹیفیکیشن دیا گیا تھا۔
  • ریلوے اسپتال/ایروڈ کو نیشنل انرجی کنزرویشن ایوارڈ برائے2021 سے نوازا گیا۔
  • کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری نے آٹوموبائل اور انجینئرنگ انڈسٹری سیکٹر میں سال 2021 کے لئے گی او سی شاپس/جنوبی ریلوے کو "بہترین توانائی سے لیس یونٹ" قرار دیا۔ یہ ایوارڈ جی او سی شاپس نے لگاتار دوسرے سال حاصل کیا ہے۔
  • نامزد کردہ 72 بڑے اسٹیشنوں میں سے 63 ریلوے اسٹیشنوں نے 2021 کے دوران متعلقہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ (ایس پی سی بی) سے کام کرنے کی منظوری حاصل کی۔
  • آنسہ پی پی انیتا باسکٹ بال کھلاڑی کو اس سال باوقار پدم شری ایوارڈز سے سرفراز کیا گیا۔ ایتھلیٹ آنسہ ریوتی ویرامانی نے بھی ٹوکیو اولمپکس 2021 میں قوم کی نمائندگی کر کے ہمارا سر فخر سے بلند کیا۔

 

 

 

 

  • کووڈ مینجمنٹ۔
  • ریلوے کے مختلف اسپتالوں اور ہیلتھ یونٹس میں کوویڈ کے  10,285 مریضوں کا علاج کیا گیا۔ ان میں سے 4241 مریضوں کا علاج  پیرمبور اسپتال کے نئے کووڈ بلاک میں کیا گیا اور متاثرین کامیابی سے صحت یاب ہوئے۔
  • پیرمبور آر ایچ، مدورائی آر ایچ، تروچرپلی آر ایچ  میں آکسیجن جنریٹر لگائے گئے  تاکہ ہنگامی ضرورتوں کو پورا کیا جا سکے۔ دیگر ڈویژنل اسپتالوں کے لئے بھی آکسیجن جنریٹر منگوائے گئے۔
  • جنوبی ریلوے نے 28.08.2021 کو  آر ایچ/پی ای آر کے نئے احاطے میں پیڈیاٹرک کوویڈ وارڈ کا افتتاح کیا جہاں 60 بستروں والے ہاوس، 8 بستروں والے پیڈیاٹرک اور نوزائیدگان کی شدید نگرانی کی مزید 8 بستروں والی  یونٹوں کی سہولت فراہم کی گئی۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1787789) Visitor Counter : 167