وزارت خزانہ
دسمبر 2021 میں مجموعی طور پر 129780 کروڑ روپے جی ایس ٹی محصول جمع کیا گیا
Posted On:
01 JAN 2022 1:40PM by PIB Delhi
دسمبر 2021 ماہ میں مجموعی طور پر 129780 کروڑ روپے جی ایس ٹی محصول جمع کیا گیا، جس میں سی جی ایس ٹی 22578 کروڑ روپے، ایس جی ایس ٹی 28658 کروڑ روپے، آئی جی ایس ٹی 69155 کروڑ روپے (جس میں سامان کی درآمدات پر موصولہ 37527 کروڑ روپے شامل ہیں) اور سیس 9389 کروڑ روپے (اشیا کی درآمدات پر موصولہ 614 کروڑ روپے سمیت) شامل ہے۔
حکومت نے معمول کے مطابق سیٹلمنٹ کے طور پر سی جی ایس ٹی کے معاملے 25568 کروڑ روپے اور آئی جی ایس ٹی سے ایس جی ایس ٹی کے معاملے میں 21102 کروڑ روپےکا تصفیہ کیا ہے۔ تصفیہ کے بعد ماہ دسمبر 2021 میں مرکز اور ریاستوں کی کل محصول سی جی ایس ٹی کے معاملے 48146 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کے معاملے 49760 کروڑ روپے رہاہے۔
ماہ دسمبر 2021 کا محصول گزشتہ سال کے اسی ماہ کے جی ایس ٹی محصول کے مقابلے 13فیصد زیادہ ہے اور دسمبر 2019 کے جی ایس ٹی محصول سے 26 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال کے اسی ماہ کے دوران اشیا کی درآمدات سے حاصل ہونے والے محصول کے مقابلے میں اس سال دسمبر ماہ کا محصول 36 فیصد زیادہ ہے اور گھریلو لین دین (خدمات کی درآمدات سمیت)سے حاصل ہونے والا محصول گزشتہ سال کے اسی ماہ کے محصول سے 5 فیصد زیادہ ہے۔
ٹیک کی ادائیگی کے معاملے میں بہتری آنے اور مرکز اور ریاست دونوں کی ٹیکس اتھارٹیز کے ذریعہ ٹیکس کے بہتر انتظام کی وجہ سے ماہ اکتوبر 2021 (7.4 کڑوڑ) کے مقابلے میں ماہ نومبر 2021 میں تیار کئے گئے ای۔ وے بلوں کی تعداد میں 17 فیصد کی کمی (6.1 کروڑ روپے) کے باوجود اس ماہ کے جی ایس ٹی کی حصولیابی تقریباً 1.30 لاکھ کروڑ روپے رہی ہے۔
رواں سال کی تیسری سہ ماہی کے ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی کی وصولی کا اوسط 1.30 لاکھ کروڑ روپے رہا ہے جبکہ پہلی اور دوسری سہ ماہی کی اوسط ماہانہ وصولی بالترتیب 1.10 لاکھ کروڑ روپے اور 1.15 لاکھ کروڑ روپے رہی ہے۔ جی ایس ٹی میں اس اضافہ کی وجہ ملک کی معیشت کی بحالی، ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائی، خصوصی طور پر جعلی بل تیار کرنے والوں کے خلاف کارروائی رہی ہے۔ محصول میں اس بہتری کی وجہ کونسل کےذریعہ شرح کو معقول بنائے جانے کے مختلف اقدامات بھی رہے ہیں، جن سے ٹیکس کے ڈھانچے کی اصلاح ہوئی ہے۔ توقع ہے کہ آخری سہ ماہی میں بھی محصول کا یہ مثبت رجحان جاری رہے گا۔
درج ذیل چارٹ میں رواں سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی کے محصول کا رجحانات دکھایا گیا ہے۔ جدول میں دسمبر 2020 کے مقابلے میں ماہ دسمبر 2021 کے دوران ہر ایک ریاست کے ذریعہ وصول کئے گئے جی ایس ٹی کے ریاست وار اعداد و شمار دیئے گئے ہیں۔
دسمبر 2021 کے دوران جی ایس ٹی کی وصولی میں ریاست وار اضافہ(1)
ریاست
|
دسمبر۔20
|
دسمبر ۔21
|
اضافہ
|
جموں و کشمیر
|
318
|
320
|
0 فیصد
|
ہماچل پردیش
|
670
|
662
|
-1 فیصد
|
پنجاب
|
1,353
|
1,573
|
16 فیصد
|
چنڈی گرھ
|
158
|
164
|
4 فیصد
|
تراکھنڈ
|
1,246
|
1,077
|
-14 فیصد
|
ہریانہ
|
5,747
|
5,873
|
2 فیصد
|
دہلی
|
3,451
|
3,754
|
9 فیصد
|
راجستھان
|
3,135
|
3,058
|
-2 فیصد
|
اترپردیش
|
5,937
|
6,029
|
2 فیصد
|
بہار
|
1,067
|
963
|
-10 فیصد
|
سکم
|
225
|
249
|
11 فیصد
|
اروناچل پردیش
|
46
|
53
|
16 فیصد
|
ناگا لینڈ
|
38
|
34
|
-12 فیصد
|
منی پور
|
41
|
48
|
18 فیصد
|
میزورم
|
25
|
20
|
-23 فیصد
|
تریپورہ
|
74
|
68
|
-9 فیصد
|
مدھیہ پردیش
|
106
|
149
|
40 فیصد
|
آسام
|
984
|
1,015
|
3 فیصد
|
مغربی بنگال
|
4,114
|
3,707
|
-10 فیصد
|
جھارکھنڈ
|
2,150
|
2,206
|
3 فیصد
|
اوڈیشہ
|
2,860
|
4,080
|
43 فیصد
|
چھتیس گڑھ
|
2,349
|
2,582
|
10 فیصد
|
مدھیہ پردیش
|
2,615
|
2,533
|
-3 فیصد
|
گجرات
|
7,469
|
7,336
|
-2 فیصد
|
دمن و دیو
|
4
|
2
|
-60 فیصد
|
دادرا و نگر حویلی
|
259
|
232
|
-10 فیصد
|
مہاراشٹر
|
17,699
|
19,592
|
11 فیصد
|
کرناتک
|
7,459
|
8,335
|
12 فیصد
|
گوا
|
342
|
592
|
73 فیصد
|
لکشدیپ
|
1
|
1
|
170 فیصد
|
کریلا
|
1,776
|
1,895
|
7 فیصد
|
تامل ناڈو
|
6,905
|
6,635
|
-4 فیصد
|
پڈو چیری
|
159
|
147
|
-8 فیصد
|
انڈو مان و نکوبار جزائر
|
22
|
26
|
18 فیصد
|
تلنگانہ
|
3,543
|
3,760
|
6 فیصد
|
آندھرا پردیش
|
2,581
|
2,532
|
-2 فیصد
|
لداخ
|
8
|
15
|
83 فیصد
|
دیگر خطے
|
88
|
140
|
58 فیصد
|
مرکز کے زیر اختیار خطے
|
127
|
186
|
47 فیصد
|
کل میزان
|
87,153
|
91,639
|
5 فیصد
|
- اس میں اشیا کی درآمدات پر وصول کیا جانے والا جی ایس ٹی شامل نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ ۔ن ا۔
U-12
(Release ID: 1786798)
Visitor Counter : 287