کامرس اور صنعت کی وزارتہ
گذشتہ دہائی میں چیلنجوں کے باوجود بھارت کی زرعی اور ڈبہ بند خوراک مصنوعات کی برآمدات میں تیز رفتار سے اضافہ ہوا
اے پی ای ڈی اے باسکیٹ کے تحت مصنوعات کی بر آمدات سال 12-2011 ء کے دوران 17321 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 21-2020 ء کے دوران 20674 ملین امریکی ڈالر تک جا پہنچیں
اے پی ای ڈی اے کی بر آمداتی باسکیٹ میں اناجوں ( غیر باسمتی ، باسمتی چاول اور گیہوں ) اور مویشی مصنوعات کی بر آمدات کا اہم حصہ رہا
Posted On:
31 DEC 2021 12:19PM by PIB Delhi
نئی دلّی ، 31 دسمبر / اجناس کی عالمی تجارت میں درپیش متعدد لاجسٹک چیلنجوں کے باوجود گزشتہ دہائی میں ہندوستان کی زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی برآمدات میں تیز رفتار سے اضافہ ہوا ہے۔
زرعی اور پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) باسکیٹ کے تحت 21-2020 ء کے دوران برآمدات بڑھ کر 20674 ملین امریکی ڈالر ( 153050 کرو ڑروپئے ) تک پہنچ گئیں ، جب کہ سال 12-2011 ء کے دوران یہ 17321 ملین امریکی ڈالر ( 83484 کروڑ روپئے ) کے بقدر تھیں ۔ یہ اعداد و شمار ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کمرشل انٹیلی جنس اینڈ سٹیٹسٹکس (ڈی جی سی آئی اینڈ ایس ) کے مطابق ہیں ۔
غیر باسمتی چاول اے پی ای ڈی اے باسکٹ کے تحت متعدد زرعی اور ڈبہ بند خوردنی مصنوعات کی برآمدات میں ہندوستان کی سرفہرست برآمداتی پیداوار کے طور پر ابھرا ہے، جس کا 21-2020 ء میں کل برآمدات کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ ہے۔
21-2020 ء میں اے پی ای ڈی اے کی برآمداتی باسکیٹ میں سرفہرست تین مصنوعات غیر باسمتی چاول (23.22 فی صد حصہ)، باسمتی چاول (19.44 فی صد ) اور بھینس کا گوشت (15.34 فی صد ) تھیں اور ان مصنوعات کی مجموعی شپمنٹ 58 فی صد ہے۔
ہندوستان کی غیر باسمتی چاول کی برآمدات کی مالیت 21-2020 ء میں 4799.91 ملین امریکی ڈالر (35,477 کروڑ روپئے ) تھی، جس میں باسمتی چاول کی برآمدات 4018.71 ملین امریکی ڈالر (29,850 کروڑ روپئے ) کے ساتھ دوسرے نمبر پر تھیں ۔ اس کے بعد ، بھینس کے گوشت کا نمبر ہے ، جس کی بر آمدات کی مالیت ( 3171.19 ملین امریکی ڈالر) یعنی ( 23460 کرو ڑروپئے ) کے بقدر ہے۔
بینن، نیپال، بنگلہ دیش، سینیگال اور ٹوگو 21-2020 ء میں ہندوستان سے غیر باسمتی چاول کے سب سے زیادہ درآمد کنندگان تھے۔ 21-2020 ء میں باسمتی چاول کی برآمد کے بڑے مقامات سعودی عرب، ایران، عراق، یمن اور متحدہ عرب امارات تھے۔ بھینس کے گوشت کی برآمدات کے لئے ، سب سے زیادہ درآمد کرنے والے ممالک ہانگ کانگ، ویتنام، ملیشیا، مصر اور انڈونیشیا تھے۔
اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین ڈاکٹر ایم انگاموتھو نے کہا کہ ‘‘ ہم زرعی برآمداتی پالیسی، 2018 کے مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے ، ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کلسٹرز پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے برآمدات کو بڑھانے کے لئے بنیادی ڈھانچہ بنانے پر توجہ مرکوز کئے رہتے ہیں۔ ’’
اے پی ای ڈی اے زرعی برآمداتی پالیسی کے نفاذ کے لئے ریاستی حکومتوں کے ساتھ مصروف عمل ہے۔ مہاراشٹر، اتر پردیش ، کیرالہ، ناگالینڈ، تمل ناڈو، آسام، پنجاب، کرناٹک، گجرات، راجستھان، آندھرا پردیش، تلنگانہ، منی پور، سکم، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش ، میزورم اور میگھالیہ نے برآمدات کے لئے ریاستی مخصوص ایکشن پلان کو حتمی شکل دی ہے ، جب کہ ایکشن پلان کو دیگر ریاستیں حتمی شکل دینے کے مختلف مراحل میں ہیں۔
ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او ) کے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان کی زرعی برآمدات 2010 ء میں 23,106 ملین امریکی ڈالر کے مقابلے 2019 ء میں 37,371 ملین امریکی ڈالر کو پہنچ گئیں، جو گزشتہ دس سالوں کے دوران 5.49 فی صد کی جامع سالانہ ترقی کی شرح ( سی اے جی آر ) درج کرتی ہے۔ 2010 ء سے 2019 ء کے دوران دنیا کی زرعی برآمدات کا سی اے جی آر 3.11 فی صد تھا۔
عالمی زرعی برآمدات میں ہندوستان کا حصہ 2019 ء میں 2.1 فی صد رہا ، جو کہ 2010 ء کے مقابلے میں 1.71 فی صد زیادہ ہے۔ تاہم، عالمی ادارہ تجارت ( ڈبلیو ٹی او ) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، دنیا بھر میں زرعی برآمدات میں ہندوستان کا درجہ 2010 ء کے 17 ویں مقام سے 2019 ء میں 16 ویں مقام پر آ گیا۔
اے پی ای ڈی اے باسکٹ کے تحت ٹاپ ٹین مصنوعات کی برآمدات میں حصہ داری کے لحاظ سے، گزشتہ ایک دہائی میں زیادہ تبدیلی نہیں آئی ہے ، اگرچہ ہندوستان کی برآمدات دنیا کے زیادہ ممالک تک پہنچی ہیں۔ 21-2020 ء میں حصص کے لحاظ سے سب سے اوپر دس اے پی ای ڈی اے کی برآمدات میں غیر باسمتی چاول (23.22 فی صد )، باسمتی چاول (19.44 فی صد ) ، بھینس کا گوشت (15.34 فی صد ) ، متفرق اشیاء (3.84 فی صد )، مونگ پھلی (3.52 فی صد )اناج (3.08 فی صد ) ، مکئی (3.07 فی صد ) ، گندم (2.66 فی صد ) ، ڈبہ بند سبزیاں (2.43 فی صد ) ، ڈبہ بند پھل، جوس اور گری دار میوے (2.07 فی صد ) اور کاجو کے دانے (2.03 فی صد ) رہے ۔
12-2011 ء میں، حصہ داری کے لحاظ سے سب سے اوپر دس اے پی ای ڈی اے برآمدات میں گوارگم (19.89 فی صد ) ، باسمتی چاول (18.60 فی صد ) ، بھینس کا گوشت (16.56 فی صد ) ، غیر باسمتی چاول (10.43 فی صد ) ، مونگ پھلی (6.32 فی صد ) ، مکئی (6.21 فی صد )، اناج سے تیار اشیاء (2.26 فی صد ) ، تازہ پیاز (2.07فی صد ) ، الکحل والے مشروبات (1.76 فی صد ) اور ڈبہ بند سبزیاں (1.47 فی صد ) شامل ہیں ۔
21-2020 ء میں، اے پی ای ڈی اے کی برآمداتی باسکیٹ میں سرفہرست دس مصنوعات کی کل برآمدات 78 فی صد سے زیادہ ہے ، جو 11-2010 ء میں 85 فی صد تھی۔
21-2020 ء کے دوران مالیت کے لحاظ سے سب سے اوپر کی دس اے پی ای ڈی اے برآمدات میں غیر باسمتی چاول (4799.91 ملین امریکی ڈالر / 35,477 کروڑ روپئے ) ، باسمتی چاول (4018.71 ملین امریکی ڈالر / 29,850 کروڑ روپئے ) ، بھینس کا گوشت ( 3176.49 ملین امریکی ڈالر / 23460 کروڑ روپئے ) ، متفرق اشیاء (793.08 ملین امریکی ڈالر / 5,866 کروڑ روپئے ) ، مونگ پھلی (727.4 ملین امریکی ڈالر / 5,382 کروڑ روپئے ) ، اناج سے تیار اشیاء (635.75 ملین امریکی ڈالر / 4,706 کروڑ روپئے ) ، مکئی ( 634.85 ملین امریکی ڈالر / 4676 کروڑ روپئے ) ، گندم (549.7 ملین امریکی ڈالر / 4308 کروڑ روپئے ) ، ڈبہ بند سبزیاں (502 ملین امریکی ڈالر / 3,719 کروڑ روپئے ) اور ڈبہ بند پھل، جوس اور گری دار میوے (428 ملین امریکی ڈالر / 3173 کروڑ روپئے ) شامل ہیں ۔
12-2011 ء کے دوران مالیت کے لحاظ سے سب سے اوپر کی دس اے پی ای ڈی اے برآمدات میں گوارگم ( 3446.37 ملین امریکی ڈالر / 16,524 کروڑ روپئے ) ، باسمتی چاول (3222.31 ملین امریکی ڈالر / 15,450 کروڑ روپئے ) ، بھینس کا گوشت (2869.36 ملین امریکی ڈالر 13757 کروڑ روپئے ) ، غیر باسمتی چاول (1806.03 ملین امریکی ڈالر / 8,659 کروڑ روپئے ) ، مونگ پھلی (1094.25 ملین امریکی ڈالر / 5,246 کروڑ روپئے ) ، مکئی (1075.7 ملین امریکی ڈالر / 5,158 کروڑ روپئے ) ، اناج سے تیار اشیاء (392.21 ملین امریکی ڈالر / 1889 کروڑ روپئے ) ، تازہ پیاز ( 359.36 ملین امریکی ڈالر / 1723 کرو ڑ روپئے ) ، الکحل والے مشروبات (304.4 ملین امریکی ڈالر / 1,459 کروڑ روپئے ) اور ڈبہ بند سبزیاں (254.56 ملین امریکی ڈالر / 1,250 کروڑ روپئے ) شامل ہیں ۔
زرعی اور ڈبہ بند خوردنی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ بڑی حد تک اے پی ای ڈی اے کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کی وجہ سے ممکن ہوا ہے ، جیسے کہ مختلف ممالک میں بی 2 بی نمائشوں کا انعقاد، ہندوستانی سفارت خانوں کی فعال شمولیت سے مصنوعات کی مخصوص اور عمومی مارکیٹنگ مہم کے ذریعے نئی ممکنہ منڈیوں کی تلاش۔
اے پی ای ڈی اے نے ، ہندوستان میں جغرافیائی اشارے (جی آئی ) رجسٹرڈ زرعی اور پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس کو فروغ دینے کے لئے بھی کئی اقدامات کئے ہیں ، جس سے دنیا بھر کے بڑے درآمد کنندہ ممالک کے ساتھ زرعی اور غذائی مصنوعات پر ورچوئل طریقے سے خریدار اور فروخت کنندگان کی میٹنگیں منعقد کی گئی ہیں۔
برآمد کی جانے والی مصنوعات کی بغیر کسی رکاوٹ کے معیار کی تصدیق کو یقینی بنانے کے لئے ، اے پی ای ڈی اے نے مصنوعات اور برآمد کنندگان کی وسیع رینج کو جانچ کی خدمات فراہم کرنے کے لئے ہندوستان بھر میں 220 لیباریٹریوں کو منظوری دی ہے۔
اے پی ای ڈی اے برآمداتی جانچ اور باقیات کی نگرانی کے منصوبوں کے لئے تسلیم شدہ لیباریٹریوں کے اپ گریڈیشن اور انہیں مضبوطی بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔ اے پی ای ڈی اے زرعی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، معیار کی بہتری اور مارکیٹ کی ترقی کے لئے مالی امداد کی اسکیموں کے تحت بھی مدد فراہم کرتا ہے۔
اے پی ای ڈی اے بین الاقوامی تجارتی میلوں میں برآمد کنندگان کی شرکت کا اہتمام کرتا ہے، جو برآمد کنندگان کو اپنی خوراک کی مصنوعات کو عالمی منڈی میں فروخت کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ اے پی ای ڈی اے زرعی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے اے اے ایچ اے آر ، آرگینک ورلڈ کانگریس ، بایو فیچ انڈیا وغیرہ جیسے قومی پروگراموں کا بھی اہتمام کرتا ہے۔
اے پی ای ڈی اے بین الاقوامی منڈی کے معیار سے متعلق ضروریات پوری کرنے کے لئے باغبانی کی مصنوعات کے لئے پیک ہاؤسز کا رجسٹریشن بھی کرتا ہے۔ مونگ پھلی کی شیلنگ اور گریڈنگ اور پروسیسنگ یونٹس کے لئے برآمداتی یونٹوں کے رجسٹریشن، مثال کے طور پر، یوروپی یونین اور غیر یوروپی یونین کے ممالک کے لئے معیار کی پابندی کو یقینی بناتا ہے۔
اے پی ای ڈی اے عالمی خوراک کی حفاظت اور معیار سے متعلق ضروریات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے میٹ پروسیسنگ پلانٹس اور مذبح خانوں کا رجسٹریشن کرتا ہے۔ ایک اور اہم اقدام میں ٹریس ایبلٹی سسٹم کی ترقی اور نفاذ شامل ہے ، جو درآمد کرنے والے ممالک کے کھانے کی حفاظت اور معیار کی تعمیل کو یقینی بناتے ہیں۔ برآمدات کو بڑھانے کے لئے ، اے پی ای ڈی اے مختلف بین الاقوامی تجارتی تجزیاتی معلومات، برآمد کنندگان کے درمیان مارکیٹ تک رسائی کی معلومات اور تجارتی استفسارات کو مرتب اور شائع ہے۔
جدول : بر آمداتی رجحان
سال
|
کروڑ روپئے میں
|
ملین امریکی ڈالر میں
|
2011-12 ء
|
83484
|
17321
|
2012-13 ء
|
118251
|
21740
|
2013-14 ء
|
136921
|
22707
|
2014-15ء
|
131343
|
21489
|
2015-16 ء
|
107483
|
16421
|
2016-17 ء
|
113858
|
17022
|
2017-18 ء
|
125858
|
19524
|
2018-19 ء
|
135113
|
19407
|
2019-20 ء
|
119401
|
16700
|
2020-21 ء
|
153050
|
20674
|
ذریعہ : اے پی ای ڈی اے مصنوعات سے متعلق ڈی جی سی آئی ایس ڈاٹا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ م م ۔ ع ا ) (31-12-2021 )
U. No. 15014
(Release ID: 1786557)
Visitor Counter : 237