ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

پلاسٹک بنانے والی یونٹوں کی بندی

Posted On: 20 DEC 2021 3:03PM by PIB Delhi

وزارت نے 12 اگست 2021 کو پلاسٹک فضلات کے انتظام سے متعلق ترمیمی قواعد، 2021 کو مشتہر کیا ہے جس میں ایک بار استعمال میں آنے والی پلاسٹک اشیا جس میں فائدہ کم اور کوڑا کرکٹ بننے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے کو ممنوع قرار دیا ہے۔

 جہا ں تک پلاسٹک تھیلیوں کا سوال ہے تو پلاسٹک فضلات کے انتظام سے متعلق ترمیمی قواعد 2021 ان پلاسٹک تھیلیوں کے استعمال،  فروخت، تقسیم، جمع کرنا ، درآمد کرنا اور بنانے کو 30 ستمبر 2021 سے ممنوع قراد دیتا ہے جن کی موٹائی 75 مائکرون سے کم ہو اور 31 دسمبر 2022سے ان تھیلیوں کو ممنوع قرار دیتا ہے جن کی موٹائی 120 مائکرون کی موٹائی سے کم ہو۔ مزید ترمیم شدہ پلاسٹک فضلات کے انتظام سے متعلق قواعد 2016 نے مزید 34 ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو نوٹی فکیشن اوراحکام جاری کئے ہیں کہ وہ پلاسٹک تھیلیوں اور / یا ایک ہی بار استعمال ہونے و الی پلاسٹک اشیا پر کلی یاجزئی پابندی لگانے سے متعلق قانون سازی کو متعارف کرائیں۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے اپنی ‘‘لکھنؤ میں ڈمپ سائٹس میں مٹی اور پانی کی کوالٹی پر پلاسٹک فضلات کے ڈسپوزل کے اثرات ’’ پر رپورٹ میں پایا کہ پلاسٹک فضلات کا ڈمپ کرنا مٹی اور زمین کے نیچے پانی کی کوالٹی کو بگاڑسکتا ہے۔

یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت میں وزیرمملکت جناب اشونی کمار چوبے کے ذریعہ آج لوک سبھا میں دی گئیں۔

****************

(ش ح ۔ا ک۔ ف ر)

U NO: 14631



(Release ID: 1784097) Visitor Counter : 192


Read this release in: English , Bengali , Tamil , Telugu