کامرس اور صنعت کی وزارتہ

پی ایم گتی شکتیمنصوبہ  کو  تقویت ملی: سکریٹریز کے  بااختیار گروپ  (ای جی او ایس) نے اپنی پہلی میٹنگمنعقد کی


بی آئی ایس اے جی -این نے  جی آئی ایس  پر مبنی قومی ماسٹر پلان پر ڈیٹا کی 300 لیئرز کی میپنگ مکمل کی

تمام مرکزی وزارتوں اور زیادہ تر ریاستی حکومتوں نے اپنی مطلوبہ لیئرز کی اپ ڈیٹنگ شروع کی

7 مرکزی وزارتوں کے نمائندوں پر مشتمل نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی)  کو پہلے ہی تشکیل دیا جا چکا ہے

این پی جی کی مدد کے لیے پیشہ ور وں کا اعلیٰ بااختیار ماہر گروپ تشکیل دیا جا رہا ہے

Posted On: 18 DEC 2021 1:33PM by PIB Delhi

 

حکومت نے پی ایم گتی  شکتی  پر  عمل  درآمد  کی نگرانی کے لئے کابینہ سکریٹریز کی صدارت میں  سکریٹریوں کے    بااختیار  گروپ  (ای جی او ایس) کی تشکیل کی ہے  جس میں 20 انفراسٹرکچر اور اقتصادی وزارتوں کے سیکریٹریز  ای جی او ایس کے  ممبر کی شکل میں گے۔ ای جیاو ایس کی پہلی میٹنگ  کل کابینہ سکریٹری کی صدارت میں منعقد ہوئی ۔ ای جی او ایس کی پہلی میٹنگ  کے لئے نیتی آیوگ کے سی ای او مہمان خصوصی تھے۔  ای جی او ایس نے اب تک  ہوئی پیش رفت کا جائزہ لیا۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک کے مختلف اقتصادی شعبوں کو ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کا آغاز کیا۔ پی ایم گتی شکتی کا مقصد لاجسٹک لاگت کو کم کرنا ہے۔ اس وقت بھارت میں لاجسٹک لاگت جی ڈی پی کا تقریباً 13 فیصدہے جب کہ دیگر ترقییافتہ ممالک میںیہ 8 فیصد  تک ہے۔ حکومت ہمارے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی مسابقت، کسانوں کو قیمتوں کے بہتر حصول اور صارفین کو  کفایتی قیمتوں پر اشیاء کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے لاجسٹک لاگت کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

بھاسکراچاریہ انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو انفارمیٹکس (بی آئی ایس اے جی-این)، جس نے نیشنل ماسٹر پلان تیار کیا ہے، نے ای جی او ایس  کو مطلع کیا کہ جی آئی ایس  پر مبنی قومی ماسٹر پلان پر ڈیٹا کی 300 سے زیادہلیئرز کی میپنگ مکمل ہو چکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سبھی مرکزی وزارتوں اور بیشتر ریاستی حکومتوں نے اپنی مطلوبہ لیئرز کی اپ ڈیٹنگ  شروع کر دی ہے ۔

پی ایم گتی شکتی کے لیےنوڈل ڈپارٹمنٹ فار پروموشن آف انڈسٹری اینڈ انٹرنل ٹریڈ (ڈی پی آئی آئی ٹی ) نے پی ایم گتی شکتی کی نگرانی اور کوآرڈینیشن کے لیے کیے گئے انتظامی بندوبست  کے بارے میںمعلومات دی ۔ 7 مرکزی وزارتوں کے نمائندوں پر مشتمل ایک نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) پہلے ہی تشکیل کیا گیا ہے۔ این پی جی کی مدد کے لیے اعلیٰ بااختیار ماہرین کا ایک گروپ تشکیل دیا جا رہا ہے۔

میٹنگ میںای جی او ایس نے کئی اہم فیصلےکیے۔ بنیادی ڈھانچے کی خامیوں کو ترتیب دینے  کا فیصلہ کیا گیا ہے، جیسا کہ مختلف اقتصادی وزارتوں نے محسوس کیا ہے۔ اسے اگلے مالی سال کے سالانہ ایکشن پلان میں شامل کرنے پر مناسب طریقہ سے  غور و خوض کے لیے متعلقہ انفراسٹرکچر  کی وزارت کوفارورڈ کیا جانا ہے۔ ملک کے تمام اقتصادی زون میں ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کا ترجیحی بنیاد پر  مطالعہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ گیپ کی شناخت کی جاسکے۔ ایسا کوئی  بھی نظام یا عمل، جس کی وجہ سے  لاجسٹک  لاگت میں اضافہ ہورہا ہے اس کی پہچان کی جانی چاہیے اور اس پر غوروخوض کیا جانا چاہیے اورلاگت  کو کم کرنے کے لیے ضروری انتظامی فیصلوں سمیت اقدامات کیے جانے چاہئیں ۔

ای جی او ایس نے ڈیجیٹلائزیشن کی ضرورت پر زور دیا۔ مختلف مینجمنٹ انفارمیشن سسٹمز کو مربوط کیاجانا  ضروری محسوس کیا گیا جس سے کہ آسانی سے اس کا استعمال کیا جا سکے۔ ای جی او ایس نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ تمام وزارتوں کو اپنی منصوبہ بندیکے مرکزمیں لاجسٹک لاگت میں کمی کو شامل کرنا چاہیےجس سے  پی ایم گتی شکتی کے مقصد کو حاصل کیا جا سکے۔

 

************

 

 

ش ح۔ف ا۔ م  ص

 (U:14483)

 



(Release ID: 1783078) Visitor Counter : 204