وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے قدرتی فارمنگ پر قومی کانفرنس میں کسانوں سے خطاب کیا


’’اب ہمارا آزادی کے 100 سال مکمل ہونے تک کا سفر، اپنی زراعت کو نئی ضروریات، نئے چیلنجوں کے مطابق اپنانا ہے‘‘

’’ہمیں اپنی زراعت کو کیمسٹری کی لیب سے باہر نکالنا اور قدرت کی لیب سے جوڑنا ہے، جب میں قدرت کی لیباریٹری کی بات کرتا ہوں تو یہ مکمل طور پر سائنس پر مبنی ہے‘‘

’’ہمیں نہ صرف زراعت کے قدیم علم کو پھر سے سیکھنا ہے بلکہ جدید دور کے لئے اسے چمکانا ہے، اس سلسلے میں ہمیں پھر سے تحقیق کرنی ہوگی، قدیم علم کو جدید سائنسی فریم کے مطابق ڈھالنا ہوگا‘‘

’’قدرتی کھیتی سے جن لوگوں کو سب سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے، وہ ملک میں تقریبا 80 فیصد کسان ہیں‘‘

’’بھارت اور اس کے کسان 21 ویں صدی میں ’’لائف اسٹائل فار انوائرنمنٹ‘‘ یعنی ’لائف‘ کے لئے عالمی مشن میں قیادت کریں گے‘‘

’’اس امرت مہوتسو میں ہر پنچایت کے کم از کم ایک گاؤں کو قدرتی کھیتی سے جوڑنے کی کوششیں کی جانی چاہئیں‘‘

’’آزادی کے امرت مہوتسو میں آیئے ہم ماں بھارتی کی زمین کو کیمیاوی کھاد اور کیڑے مار ادویات سے پاک کرنے کا عہد کریں‘‘

Posted On: 16 DEC 2021 1:55PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے  ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے قدرتی کھیتی  پر قومی کانفرنس میں کسانوں سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر جناب امت شاہ،  جناب نریندر سنگھ تومر، گجرات کے گورنر، گجرات  اور اتر پردیش کے وزرائے اعلیٰ بھی موجود تھے۔

کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے  آزادی کے 100  سال پورے  تک کے سفر میں  نئی ضروریات  اور نئے چیلنجوں کے مطابق  زراعت کو اپنانے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ  پچھلے 6-7  برسوں کے دوران  کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لئے بیج سے  لے کر بازاروں تک کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں مٹی  کی ٹیسٹنگ  سے  لے کر سینکڑوں نئے بیجوں تک ، پی ایم کسان سمان ندھی  سے  پیداوار  کی لاگت سے  ڈیڑھ گنا تک  ایم ایس پی  کے تعین تک ، آب پاشی سے لے کر کسان ریل کے مضبوط نیٹ ورک تک  بہت سے اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے تمام ملکوں کے کسانوں کو مبارک باد دی، جو اس تقریب سے جڑے ہوئے تھے۔

سبز انقلاب میں کیمیاوی کھاد  اور کیمیکل کے اہم رول کا اعتراف کرتے ہوئے وزیراعظم نے  اس کے ساتھ ساتھ اس کے متبادلوں پر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کیڑے مار  ادویات اور درآمد شدہ  کیمیاوی  کھاد  کے خطرات  سے متنبہ کیا، جن سے  لاگت میں اضافہ ہوتا ہے اور  زمین کی زرخیزی متاثر ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ  اب وقت آگیا ہے کہ زراعت سے متعلق  مسائل  زیادہ پیچیدہ ہونے سے پہلے بڑے اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’ہمیں اپنی زراعت کو کیمسٹری کی لیب سے نکالنا  ہے اور اسے  قدرتی لیب سے جوڑنا ہے۔ میں جب قدرتی لیباریٹری کی بات کرتا ہوں تو یہ  پوری طرح سائنس پر مبنی ہوتی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ آج  جب کہ دنیا  زیادہ سے زیادہ  جدید ہور ہی ہے، یہ واپس بنیاد کی جانب بڑھ رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ اپنی جڑوں سے مربوط ہونا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ آپ کسانوں سے زیادہ  اس سے بہتر اور کون جانتا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جتنا ہم جڑوں کو پانی دیں گے، اتنے ہی پودے بڑھیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں  زراعت کے قدیم علم  کو نہ صرف دوبارہ حاصل کرنا ہے بلکہ  جدید دور کے لئے  اسے چمکانا بھی ہے۔ اس سلسلے میں ہمیں  پھر سے تحقیق کرنی ہو گی اور  قدیم علم کو  جدید سائنسی فریم میں ڈھالنا  ہوگا۔ وزیراعظم نے  موصولہ ذہانت کے بارے میں چوکس رہنے کو کہا۔ فصل کے باقیات کو جلانے کے موجودہ رجحان کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ماہرین کے اس نظریئے کے باوجود کیا جا رہا ہے کہ  کھیت میں آگ لگانے سے اس کی زرخیزی ختم ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ  تصور کرلیا گیا ہے کہ کیمیکل کے بغیر فصل اچھی نہیں ہوگی، جب کہ  سچ  اس کے  بالکل برعکس  ہے۔ پہلے  کوئی کیمیکل نہیں ہوتا تھا لیکن  فصل بہت اچھی ہوتی تھی۔ انہوں نے  کہا کہ انسانیت  کے فروغ کی تاریخ  اس کی گواہ  ہے۔ انہوں نے کہا کہ  نئی چیزیں سیکھنے کے ساتھ ساتھ ہمیں  اُن غلط  کاموں کو  چھوڑنے کی ضرورت ہے، جو ہماری زراعت میں در آئی ہیں۔ جناب مودی  نے کہا کہ آئی سی  اے آر ، زرعی یونیورسٹیاں اور  کرشی وکاس کیندر  جیسے ادارے اس سلسلے میں عملی کامیابی کے لئے اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ قدرتی کھیتی سے  جن کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا، ان کسانوں کی تعداد ملک میں تقریبا 80  فیصد ہے۔  وہ چھوٹے کسان، جن کے پاس  دو ہیکٹئر سے  کم اراضی ہے،  وزیراعظم نے  کہا کہ ان میں زیادہ تر کسان کیمیاوی  کھاد پر  کافی خرچ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا وہ قدرتی کھیتی  کریں تو  ان کی حالت  بہت بہتر  ہو جائے گی۔

وزیراعظم نے ہر ریاست ، ہر  ریاستی حکومت پر زور دیا کہ وہ  قدرتی کھیتی کو  ایک عوامی تحریک بنانے کے لئے آگے آئیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس امرت مہوتسو میں ہر پنچایت کے کم  از کم ایک گاؤں کو قدرتی کھیتی سے جوڑنے  کی کوششیں کی جانی چاہئیں۔

وزیراعظم نے ذکر کیا کہ  آب وہوا میں تبدیلی سے متعلق سربراہ کانفرنس میں انہوں نے پوری دنیا پر زور دیا تھا کہ ماحولیات کے لئے طرز زندگی یعنی  لائف  (ایل آئی ایف ای) کو  ایک عالمی مشن بنایا جائے۔ بھارت اور اس کے کسان 21  ویں صدی میں اس سلسلے میں قیادت  کریں گے۔ وزیراعظم نے لوگوں  پر زور دیا کہ وہ  آزادی کے امرت مہوتسو میں  یہ عہد کریں کہ  ماں بھارتی  کی زمین کو  کیمیکل فرٹیلائزر  اور  کیڑے مار ادویات  سے پاک کریں گے۔

حکومت گجرات نے  قدرتی کھیتی پر قومی  کانفرنس کا انعقاد کیا  ہے۔ تین روزہ کانفرنس  14  سے 16  دسمبر 2021  تک  منعقد کی گئی۔ اس میں  ریاستوں میں آئی سی اے آر ، کرشی وگیان کیندروں اور اے ٹی ایم اے  (ایگری کلچرل ٹیکنالوجی منیجمنٹ ایجنسی) کے ذریعہ ورچوئل طور پر کسانوں کی شرکت کے علاوہ 5000  سے زیادہ کسانوں نے  شرکت کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔

ش ح۔و ا ۔ق ر۔

U-14375                          



(Release ID: 1782199) Visitor Counter : 173