محنت اور روزگار کی وزارت
مہاراشٹر ان ریاستوں میں سرفہرست ہے جہاں اے بی آر وائی کے تحت سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں کی مدد کی جائے گی
Posted On:
13 DEC 2021 4:23PM by PIB Delhi
محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نےآج لوک سبھا میں بتایا کہ مہاراشٹر کے بعد تملناڈو اور گجرات اے بی آر و ائی کے تحت سب سے زیادہ مستفید ہونے والی ریاستوں میں سرفہرست ہیں۔ آتم نربھر بھارت روزگار یوجنا (اے بی آر وائی) کے تحت کمپنیوں سے موصول ہونے والی درخواستوں کی ریاستی تعداد؛ اے بی آر وائی سے اب تک ریاست کے لحاظ سے مستفید ہونے والوں کی تعداد کے ساتھ ساتھ حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والی امداد کی کل مقدار درج ذیل ہے:
ریاست کے لحاظ سے مستفید ہونے والے اداروں کی فہرست (اعداد وشمار) ، ملازمین اور نفع کی رقم (04.12.2021 تک)
نمبر شمار
|
ریاست
|
اعداد وشمار
|
نئے ملازمین
|
فائدہ کی رقم
|
1
|
انڈمان اور نیکوبار جزائر
|
32
|
368
|
39,77,396
|
2
|
آندھراپردیش
|
3,025
|
1,07,324
|
77,51,87,953
|
3
|
اروناچل پردیش
|
9
|
59
|
3,80,640
|
4
|
آسام
|
436
|
11,873
|
7,14,09,916
|
5
|
بہار
|
902
|
17,616
|
15,74,59,757
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
1,268
|
43,618
|
29,42,33,850
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
2,286
|
55,733
|
40,76,13,436
|
8
|
دہلی
|
2,443
|
1,47,520
|
87,18,86,213
|
9
|
گوا
|
437
|
14,427
|
9,27,41,595
|
10
|
گجرات
|
12,379
|
4,44,741
|
2,78,63,52,624
|
11
|
ہریانہ
|
5,974
|
2,57,728
|
1,67,79,95,256
|
12
|
ہماچل پردیش
|
1,700
|
56,681
|
37,60,28,799
|
13
|
جموں و کشمیر
|
681
|
12,895
|
10,49,62,007
|
14
|
جھارکھنڈ
|
1,649
|
41,587
|
31,46,95,599
|
15
|
کرناٹک
|
8,024
|
3,07,164
|
2,21,63,55,794
|
16
|
کیرالہ
|
2,034
|
60,521
|
45,94,47,215
|
17
|
لداخ
|
12
|
163
|
8,96,149
|
18
|
مدھیہ پردیش
|
4,760
|
1,38,512
|
1,03,57,85,589
|
19
|
مہاراشٹر
|
17,524
|
6,49,560
|
4,09,72,34,366
|
20
|
منی پور
|
38
|
765
|
53,73,983
|
21
|
میگھالیہ
|
31
|
966
|
1,47,23,933
|
22
|
میزوم
|
12
|
292
|
41,97,954
|
23
|
ناگالینڈ
|
7
|
43
|
4,38,698
|
24
|
اڈیشہ
|
3,182
|
59,485
|
46,17,12,892
|
25
|
پنجاب
|
5,249
|
1,19,577
|
91,21,26,945
|
26
|
راجستھان
|
8,725
|
2,19,079
|
1,41,91,17,573
|
27
|
سکم
|
95
|
2,747
|
2,42,67,287
|
28
|
تملناڈو
|
12,803
|
5,35,615
|
3,00,46,76,607
|
29
|
تلنگانہ
|
4,097
|
1,85,051
|
1,03,56,10,742
|
30
|
تریپورہ
|
130
|
3,091
|
2,90,18,051
|
31
|
اترپردیش
|
9,548
|
2,75,180
|
2,13,28,53,265
|
32
|
اتراکھنڈ
|
1,931
|
63,444
|
44,15,82,808
|
33
|
مغربی بنگال
|
5,593
|
1,39,126
|
89,06,99,250
|
|
کل میزان
|
1,17,016
|
39,72,551
|
26,12,10,44,142
|
کارکنوں کو پی ایف کی رقم کی فوری تقسیم کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:
- ایمپلائیز پراویڈنٹ فنڈ (ای پی ایف) کے دعووں کی از خود تصفیہ ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) نے جنوری 2020 میں متعارف کرائی تھی۔
- ای پی ایف او میں ایک سے زیادہ لوکیشن کلیم سیٹلمنٹ کی سہولت متعارف کرائی گئی تھی تاکہ ای پی ایف ممبران کو کسی بھی آفت جیسے وبائی امراض، سیلاب، زلزلہ وغیرہ کے وقت بلاتعطل خدمات فراہم کی جا سکیں جب اس طرح کے آفات سے متاثرہ دفتر (دفاتر) میں دعووں پر کارروائی کرنا ممکن نہیں ہوتا ہے۔ اس انتظام سے ای پی ایف ممبروں کو بلا تعطل خدمات کی فراہمی میں مدد ملی ہے اور ای پی ایف او کے دفاتر کو آفات سے محفوظ بنانے میں بھی مدد ملی ہے۔
سال کے حساب سے دعوے کے تصفیے پر کارروائی میں لگنے والا اوسط وقت حسب ذیل ہے:-
مالی سال
|
دعوے پر کارروائی کرنے میں لگنے والا اوسط وقت (دنوں میں)
|
2019-20
|
دن11.5
|
2020-21
|
دن8.4
|
( کے مطابق06-12-2021(2021-22
|
دن7.3
|
جیسا کہ اوپر والے جدول میں دیکھا جا سکتا ہے، مالی سال 2019-20 سے مالی سال 2021-22 کے دوران دعووں کے تصفیے کی رفتار میں اضافہ ہوا ہے۔
ش ح۔س ب ۔ف ر
U.NO.14272
(Release ID: 1781596)
|