عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ مودی حکومت سی بی آئی اور بقیہ تمام اداروں  کی آزادی اور خود مختاری کو برقرار، محفوظ اور مضبوط بنائے  رکھنے کے لیے پابند عہد ہے



سی بی آئی ہیڈکوارٹر میں تقسیم انعامات کی تقریب میں کلیدی خطبہ پیش کیا

وزیر موصوف نے اپوزیشن کے اقتدار والی ریاستی حکومتوں سے کہا کہ وہ معاملوں کی تفتیش کے لیے سی بی آئی کو دی گئی عام رضامندی کو واپس لینے پر دوبارہ غور کریں

Posted On: 12 DEC 2021 5:27PM by PIB Delhi

سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ وزیر مملکت برائے پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلاء، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج  اس بات پر زور دیا کہ مودی حکومت سی بی آئی اور اس قسم کے بقیہ تمام تفتیشی اداروں کی آزادی اور خود مختاری کو برقرار، محفوظ اور مضبوط بنائے رکھنے کے لیے پابند عہد ہے۔

یہاں سی بی آئی ہیڈکوارٹر میں تقسیم انعامات کی تقریب میں بولتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بدعنوانی کے لیے صفر رواداری (زیرو ٹالیرنس)، شفافیت اور شہریوں پر توجہ کی مرکوزیت وہ تین اہم منتر ہیں جو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت  کے انتظامی نقطہ نظر کا تعین کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نظریاتی عقائد سے قطع نظر، سی بی آئی جیسے اداروں کو مضبوط کرنا سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، کیوں کہ یہ ادارے معاشرے میں عدم استحکام کے حتمی مقصد کو حاصل کرنے کے قوم کے عزم کو مضبوط کرنے میں بھی اپنا تعاون فراہم کرتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PVUS.jpg

سی بی آئی ڈائرکٹر جناب سبودھ کمار جیسوال کے علاوہ، اس موقع پر موجود اہم شخصیات میں سنٹرل وجیلنس کمشنر جناب سریش این پٹیل، ڈی او پی ٹی کے مرکزی سکریٹری جناب پی کے ترپاٹھی، سی بی آئی کے اسپیشل ڈائرکٹر جناب پروین سنہا، سینئر افسران، ممتاز خدمات کے لیے ایوارڈ حاصل کرنے  والے اور ان کے اہل خانہ بھی شامل تھے۔

بعض ریاستوں کی جانب سے معاملوں کی تفتیش کے لیے سی بی آئی کو دی جانے والی عمومی رضامندی کو واپس لینے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، لیکن جہاں ان کے لیے مناسب ہے انتخابی رضامندی دینے کے استحقاق کو برقرار رکھتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سیاست، معاشرہ اور ملک کے ذریعے وسیع تر  احتساب کی اپیل کی کہ کیا یہ ریاستی حکومت کے لیے مناسب عمل ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ان ریاستی حکومتوں کو واضح طور پر بتانا ہوگا کہ آیا وہ سی بی آئی پر بھروسہ کرتی ہیں یا نہیں، یا وہ سی بی آئی پر اپنی آسانی کے حساب سے بھروسہ کرتی ہیں کیوں کہ وہ انہی معاملوں کی تفتیش کے لیے سی بی آئی کو اپنی رضامندی دیتی ہیں جو انہیں سوٹ کرتا ہو۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00208OH.jpg

اس سال اکتوبر میں وزیر اعظم کے خطاب کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے، جس میں انہوں نے کہا تھا، ’’نیا بھارت اب بدعنوانی کو نظام کے حصہ کی شکل کے طور پر تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے‘‘، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ نظام کو شفاف، مؤثر اور آسان بنانے کے لیے کافی تیزی سے کام چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کی روک تھام کا قانون، 1988 میں 30 سال کے بعد، 2018 میں ترمیم کی گئی، جس میں کئی نئے التزامات شامل کیے گئے ہیں، جیسے کہ رشوت لینے کے ساتھ ساتھ رشوت دینے کو بھی جرم کے زمرے میں شامل کرنا اور افراد کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ اداروں کے ذریعے کی جانے والی ایسی کارروائیوں کو روکنے کے لیے سخت کارروائی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت گورننس میں مزید شفافیت، مزید شہری مرکوزیت اور مزید جوابدہی لانے کے لیے پابند عہد ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے مثال دی کہ بدعنوانی پر نظر رکھنے کے لیے ملک میں لوک پال جیسے اعلی ادارہ قائم کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003AJ1W.jpg

اس موقع پر بولتے ہوئے، سی بی آئی کے ڈائرکٹر جناب سبودھ کمار جیسوال نے سی بی آئی کے تمام انعام  حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے ہندوستان کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر منایا جا رہا ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے تناظر میں سی بی آئی کے ’’وژن 75‘‘ پر بھی روشنی ڈالی۔ جناب جیسوال نے بتایا کہ سی بی آئی نے جدیدکاری، صلاحیتوں کی تجدید، تفتیش کے اعلیٰ معیار قائم کرنے اور روک تھام سے متعلق نگرانی اور نئے دور کے جرائم سے مقابلہ کرنے کے لیے جدید ترین صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا جامع اندرونی عمل  شروع کیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 47 سی بی آئی عہدیداروں کو بیش بہا خدمات کے لیے پولیس میڈل پیش کیے اور ان افسروں سے کہا کہ وہ اپنی بہترین ہنرمندیوں اور صلاحیتوں سے خود کو دوبارہ ملک کی خدمت میں وقف کر دیں۔

*****

ش  ح –  ق ت –  ت  ع

U:14149

 

 

 



(Release ID: 1780732) Visitor Counter : 142