صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
جنرل راوت ایک غیر معمولی فوجی رہنما تھے، اور ان کی رحلت سے پیدا ہوئی خلاء کو پر نہیں کیا جا سکتا: صدر جمہوریہ کووِند
صدرجمہوریہ ہند نے انڈین ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا جائزہ لیا
Posted On:
11 DEC 2021 12:58PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 11 دسمبر 2021:
صدرجمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووِند نے کہا ہے کہ جنرل بپن راوت ایک غیر معمولی فوجی رہنما تھے، اور ان کی رحلت نے ایک ایسی خلاء پیدا کی ہے جسے پر نہیں کیا جا سکتا۔ وہ آج (11 دسمبر 2021 کو) دہرادون میں انڈین ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا جائزہ لینے کے موقع پر بات کررہے تھے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہم آج یہاں ایک ایسے موقع پر جمع ہوئے ہیں جب ملک کو چیف آف ڈفینس اسٹاف جنرل بپن راوت کی غیر متوقع رحلت کے صدمے سے باہر آنا باقی ہے۔ اتراکھنڈ ان کا گھر تھا اور انہیں انڈین ملٹری اکیڈمی کی تربیت دی گئی تھی۔ آئی ایم اے میں انہیں ان کی غیر معمولی مہارت کے لیے سوارڈ آف آنر سے نوازا گیا تھا۔ اگر یہ سانحہ نہ پیش آیا ہوتا، تو وہ کیڈٹوں کے لیے خوشی اور فخر کے ساتھ پاسنگ آؤٹ پریڈ کو دیکھتے ہوئے آج ہمارے درمیان ہوتے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ جنرل راوت نے اس آئی ایم اے کی عظمت میں اضافہ کیا ہے جو کہ ایک حوصلہ بڑھانے کی روایت کا حامل ادارہ ہے۔ ان سے پہلے فیلڈ مارشل کے ایم کری یپّا، فیلڈ مارشل سیم مانیکشا اور متعدد دیگر غیر معمولی سورماؤں اور حکمت عملی وضع کرنے والے افراد نے نوجوان کیڈٹوں اور ممکنہ قائدین کے طور پر اپنی خدمات کے سفر کا آغاز کیاتھا ۔ ان میں سے کچھ نے ہمارے ملک کی سلامتی اور اعزاز کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ جلد ہی شجاعت اور حکمت والے ، اپنی زندگی کے خصوصی سفر پر روانہ ہونے والے جینٹل مین کیڈٹ، آنے والے وقت میں اس اکیڈمی کے مالامال ورثے کو آگے بڑھائیں گے۔
آئی ایم اے میں کامیابی کے ساتھ اپنی تربیت مکمل کرنے پر کیڈٹوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ فوجیوں اور قائدین کے طور پر ان کی خدمات ایک پر امن، آزاد اور جمہوری بھارت کی طاقت میں مزید اضافہ کرے گی۔ انہوں نے درخواست کی کہ اس موقع پر، ہمیں اکیڈمی کے بہت سے نامور سابق طلباء میں سے ایک ، جنرل بپن راوت، کے ذریعہ حاصل کی گئی اعلیٰ حیثیت کو یاد کرنا چاہئے ، جو اپنی سخت محنت کے بل بوتے پر آنے والی نسل کے لیے فوجی طرز عمل کا نمونہ بن کر ابھرے ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج ہمارے عظیم ملک کو جن چیلنجوں کا سامنا ہے، ان کی وضاحت علاقائی اور عالمی سطح پر ایک پیچیدہ سکیورٹی ماحول سے ہوتی ہے۔اس لیے کیڈٹوں کو یہ بات ذہن نشین کرنی چاہئے کہ محض جسمانی اور ذہنی مضبوطی ہی انہیں ملک کو درپیش دورِ جدید کے خطرات سے نمٹنے میں تیار نہیں کرے گی۔ فوجی قائد کے طور پر، انہیں اپنے اندر ایک ماہر حکمت عملی کی طرز فکر پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ صورتحال کے حساب سے خود کو ڈھالنا ہوگا اور فوجی قیادت کے لیے درکار مہارت کو بہتر بنانے کے لیے ذہنی لچیلاپن بھی لانا ہوگا۔ انہیں ان غیر متوقع چنوتیوں سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا چاہئے جنہیں مسلح افواج کا پیشہ ان کی سروس کے دوران ان کے سامنے مختلف مواقع پر پیش کرتا ہے۔
صدر جمہوریہ پریڈ کے دوران افغانستان، بھوٹان، مالدیپ، میانمار، نیپال، سری لنکا، تاجکستان، تنزانیہ، ترکمانستان اور ویتنام جیسے دوست ممالک کے جینٹل مین کیڈٹ کو دیکھ کر خوش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دوست ممالک کے درمیان خصوصی تعلقات کی قدر کرتے ہیں اور یہ بھارت کے لیے فخر کی بات ہے کہ دوست ممالک کے ایسے اچھے افسران اور جینٹل مین آج یہاں سے گریجویشن مکمل کر رہے ہیں۔انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ یہ تمام افراد آئی ایم اے میں تربیت حاصل کرنے کے دوران اپنے ساتھیوں اور ترتیب دینے والوں کے ساتھ پیدا ہوئے دوستی کے منفرد رشتے کو مستقبل میں بھی قائم رکھیں گے۔
************
ش ح۔اب ن ۔ م ف
U. No. 14111
(Release ID: 1780470)
Visitor Counter : 201