نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدرجمہوریہ نے عام آدمی تک خدمات کی بہم رسانی کو بہتر بنانے کے لیے سول سروسز میں اخلاقی بحالی کی اپیل کی


بدعنوانی کے تئیں عدم برداشت کا رویہ اپنائیں، بدعنوانی روک تھام ایکٹ کو سختی کے ساتھ نافذ کریں: نائب صدر جمہوریہ

ایماندار سول سروینٹس کی حصولیابیوں کا جشن منائیں ؛ عمدگی حاصل کرنے کے خواہاں نوجوان افسران  کے تعاون کو تسلیم کریں: جناب نائیڈو کا میڈیا کو مشورہ

نائب صدر جمہوریہ نے سول سروینٹس کو اقدار پر مبنی تربیت  فراہم کرانے کی اپیل کی اور ایک جامع سول سروسز ضابطے کی ضرورت پر زور دیا


’نیتک بھارت‘ کے لیے ایک وسیع سماجی تحریک شروع کرنے کی ضرورت ہے: نائب صدر جمہوریہ


نائب صدر جمہوریہ نے جناب پربھات  کمار کے ذریعہ تصنیف کردہ کتاب’پبلک سروس ایتھکس‘کا اجراء کیا

Posted On: 05 DEC 2021 1:33PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 05 دسمبر 2021:

نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج ، عام آدمی تک خدمات کی بہم رسانی کے نظام کو بہتر بنانے اور اس امر کو یقینی بنانے کے لیے کہ ترقی کے فوائد عوام تک پہنچیں، ملک میں سول سروسز کے شعبے میں اخلاقی بحالی کی اپیل کی۔

اس سلسلے میں انہوں نےبدعنوانی کے تئیں عدم برداشت کا رویہ اپنا نے کی اپیل کرتے ہوئے حکمرانی کی تمام تر سطحوں پر مکمل شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے کہا۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بدعنوانی جمہوریت کے قلب کو کھا جاتی ہے، انہوں نے خطاکار سول ملازمین اور عوامی نمائندگان کے خلاف بدعنوانی روک تھام ایکٹ (پی سی اے) کے تحت سخت اور بروقت کاروائی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سرکاری ملازمین سے وابستہ بدعنوانی سے متعلق زیر التوا مقدمات کو ترجیحی بنیاد پر جلد ازجلد نمٹانے کی اپیل کی۔

اس کے ساتھ ساتھ، جناب نائیڈو نے متنبہ کیا کہ سرکاری ملازمین جو ایمانداری کے ساتھ فعال کاروائی کرتے ہیں، ان کی حوصلہ شکنی یا انہیں ہراساں نہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’جہاں ایک طرف بدعنوان سول ملازمین سے سختی سے نمٹنا چاہئے، وہیں دوسری جانب ہمیں دوررَس عوامی مفاد میں بے باکانہ اقدامات کرنے والے افسران کو روکنا نہیں چاہئے۔‘‘

نائب صدر جمہوریہ اُپ راشٹرپتی نواس میں ’پبلک سروس ایتھکس‘ نامی کتاب کے اجراء کے موقع پر بات کر رہے تھے، جسے جھارکھنڈ کے سابق گورنر اور حکومت ہند کے سابق کابینہ سکریٹری جناب پربھات کمار  کے ذریعہ تصنیف کیا گیاہے۔جناب نائیڈو نے کہا کہ سماج میں اخلاقی اقدار کے زوال کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے، اسی سلسلے میں انہوں نے ’نیتک بھارت‘ یا ’اخلاقی ہندوستان‘ کے لیے ایک وسیع سماجی تحریک چلانے کی اپیل کی۔

اس سلسلے میں، جناب نائیڈو نے ایماندار سول ملازمین کی حصولیابیوں کا جشن منانے اور ان کے تعاون کا اعتراف کرنے کے لیے کہا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اس سے نہ صرف نوجوان افسران کو عمدگی کے حصول کے لیے ترغیب حاصل ہوگی بلکہ اس سے دوسروں کے ذریعہ کی گئیں اختراعی کوششوں کو دوہرانے کے لیے حوصلہ افزائی بھی ہوگی۔ انہوں نے میڈیا کو مقامی سول ملازمین کے ذریعہ دیے جانے والے اس طرح کے تعاون کو اجاگر کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی  کرنے کی صلاح دی۔

اختراعی سول ملازمین کے ساتھ کام کرنے کے اپنے تجربے کو یاد کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ متعدد نوجوان افسران سووَچھ بھارت جیسے پروگراموں کے تحت اپنے کاموں میں اختراع کاری لے کر آرہے ہیں۔

اس کے علاوہ، نائب صدر جمہوریہ نے عوامی زندگی میں ایمانداری و صداقت کو یقینی بنانے کی غرض سے تمام سول ملازمین کے لیے اقدار پر مبنی تربیت کی اہمیت کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پیشہ وارانہ اخلاقی اقدار تمام تر تربیتی کورسوں کا ایک اہم عنصر ہونا چاہئے ۔ اس سلسلے میں انہوں نے دوسرے ایڈمنسٹریٹیو ریفارمس کمیشن (اے آر سی) کی سفارشات پر مبنی سول ملازمین کے لیے ایک جامع اخلاقی ضابطے پر زور دیا۔

اخلاقیات اور عوامی خدمت کے جذبہ سے سرشار سول ملازم کی خصوصیات پر تفصیل سے بات کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک مثالی افسر کو اس امر کو یقینی بنانا چاہئے کہ اس کے دائرہ کار میں کوئی بھی کام زیر التوا نہ ہو، اسے دفتر میں ایمانداری اور دیانت داری کی اعلیٰ خصوصیات کا مظاہرہ کرناچاہئے، اور اس سے بھی بڑھ کر، حاشیے پر موجود طبقات کے کاز کے لیے اس کے دل میں ہمدردی ہونی چاہئے۔

’اچھی حکمرانی‘ کے لیے ’اچھے اداروں‘ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ خدمات کی بروقت بہم رسانی کو یقینی بنانے اور تاخیر کو کم کرنےکی غرض سے  طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے ہمارے اداروں کی ازسر نو تشکیل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خدمات میں انسانی عمل دخل کو کم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر آئی ٹی کے استعمال کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے طریقہ کار نہ صرف کوالٹی کو بہتر بنائیں گے بلکہ خدمت گار ملازمین کے اختیارات اور مفادات کے تصادم کو بھی کم کریں گے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکمرانی کا ماڈل ہمارے عوام کی نئی امنگوں سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے تبدیل ہونا چاہئے، اور یہ نوکر شاہی نظام کو ’وزن سے مبرا، شفاف اور پھرتیلا‘ بنائے رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے ملک کے لیے شہریوں پر مرتکز اور مستقبل کے لیے تیار سول سروس قائم کرنے کے مقصد سے ’مشن کرم یوگی‘ کے آغاز کے لیے حکومت کی ستائش کی۔

جناب نائیڈو نے کتاب کی تیاری میں کتاب کے مصنف جناب پربھات کمار اور ناشر آئی سینٹر فار گورنینس کی کوششوں کی ستائش کی ۔ جناب کمار کی ستائش کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ عوامی پالیسی کے میدان میں تعاون دینے اور نوجوان افسران کے ساتھ اپنے مالامال تجربات اور معلومات ساجھا کرنے کے لیے سبکدوش سینئر سول ملازمین کے پاس ایک زبردست موقع ہے۔

جھارکھنڈ کے سابق گورنر اور سابق کابینہ سکریٹری جناب پربھات کمار ، آئی سی سینٹر آف گورنینس کے نائب صدر جناب مہیش کپور، آئی سی سینٹر آف گورنینس کے سکریٹری جنرل جناب شانتی نرائن ، موجودہ اور سبکدوش سول ملازمین اور دیگر حضرات اس تقریب کے دوران موجود تھے۔

*********

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. No. 13767



(Release ID: 1778257) Visitor Counter : 155