صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی کمیٹیاں قانون سازیہ کے تئیں ایگزیکٹیو کی انتظامی جواب دہی یقینی بناتی ہیں:صدر جمہوریہ کووند


ہندوستان کے صدر جمہوریہ نے پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صدی تقریبات کا افتتاح کیا

Posted On: 04 DEC 2021 7:09PM by PIB Delhi

نئی دہلی،04؍دسمبر؍2021:

ہندوستان کے صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند نے کہا کہ عمومی طورپر پارلیمانی کمیٹیاں اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی)خاص طور سے قانون سازیہ کے تئیں ایگزیکٹیو کی انتظامی جواب دہی یقینی بناتی ہے۔وہ آج (4دسمبر 2021ء)پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کی کمیٹی کی صدی تقریبات کے افتتاح کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ جمہوریت میں پارلیمنٹ لوگوں کی خواہش کی تصویر ہوتی ہے۔مختلف پارلیمانی کمیٹیاں اس کی توسیع کی شکل میں کام کرتی ہیں اور اُس کی کارروائی کو آگے بڑھاتی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ یہ محنت کی ایک قابل استعمال تقسیم ہے، کیونکہ وہ ایوانوں کو تمام ایشوز پر گفتگو اور بحث کرنے کی اجازت دیتے ہیں، جبکہ ممبران پارلیمنٹ کے چنندہ گروپ  چنندہ معاملوں پر زیادہ توجہ مرکوز کرسکتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹیوں کے بغیر پارلیمانی جمہوریت ادھوری ہوجائے گی۔ یہ پی اے سی ہی کا نتیجہ ہے کہ شہری سرکاری مالیات پر نظر رکھتے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں حکمرانی کےلئے جواب دہی مرکزی نقطہ ہے۔چنانچہ واضح ہے کہ عوامی نمائندوں کی ایک کمیٹی جو پبلک اکاؤنٹس کی جانچ کررہی ہوتی ہے، ایک اہم رول ادا کرتی ہے۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو اپنے ضمیر کی صلاحیت دکھانے کی بڑی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ یہ وسائل کو فروغ دینے کے بہتر طریقوں کی کھوج میں مدد کرتی ہے اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ انہیں لوگوں کی فلاح و بہبود پر مؤثر طریقے سے خرچ کرنا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ پارلیمنٹ ہی ہے  جو مقننہ کو فنڈ مہیا کرنے اور اُسے خرچ کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ اسے یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ یہ تجزیہ کرے کہ کیا فنڈ فراہم کیا گیا اور کیا اُسے مؤثر طریقے سے خرچ کیا گیا  یا نہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ دہائیوں سے پی اے سی کا ریکارڈ قابل ستائش اور قابل عمل رہا ہے۔اس کے کام کاج کی آزاد ماہرین نے بھی اس کی ستائش کی ہے۔ہمارے سابقین میں سے ایک جناب آر وینکٹ  رمن اور ہمارے تین سابق وزرائے اعظم جناب اٹل بہاری واجپئی، جناب پی وی نرسمہاراؤ اور جناب اندر کمار گجرال نے اس پر کام کیا۔اُنہوں نے کہا کہ پی اے سی نے تکنیکی گڑبڑیوں اگر کوئی ہو، کا پتہ لگانے کے لئے نہ صرف قانونی اور رسمی نقطہ نظر سے، بلکہ معیشت، ذہانت، ضمیر اور حق کے نقطہ نظر سے بھی عوامی اخراجات کی جانچ پڑتا کی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اس کا  اس کے سوا کوئی دوسرا مقصد نہیں ہے کہ وہ بربادی ، خسارے، بد عنوانی، غلط اخراجات اور نااہلی کے معاملوں پر خاص توجہ دیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اگر ایماندار ٹیکس ادا کرنے والوں سے آنے والے ایک ایک روپے میں سے زیادہ پیسہ ضرورت مندوں اور  قومی تعمیر کی پہل کے لئے پہنچ رہا  ہے، تو اس کا صاف مطلب ہے کہ پی اے سی اور اس کے ممبروں نے اس عمل میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔

صدر جمہوریہ کی تقریر کو دیکھنے کے لئے براہ کرم یہاں کلک کریں۔

Please click here to see the President’s speech -

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

 (U: 13758)


(Release ID: 1778143) Visitor Counter : 212