صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

بھارت کے صدرجمہوریہ نے  پتنجلی یونیورسٹی کے پہلے جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کی

Posted On: 28 NOV 2021 3:16PM by PIB Delhi

 

 بھارت کے صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے آج ( 28 نومبر2021 کو)  ہری دوار میں  یونیورسٹی  آف  پتنجلی کے تقسیم اسناد کے پہلے جلسے میں شرکت کی اور تقریر بھی کی۔

5.jpg

 اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر محترم نے کہا کہ سوامی رام دیو نے یوگا کو مقبول بنانے میں بہت بڑا تعادن دیا ہے۔انہوں نے بے شمار لوگوں کو یوگا کی مشقوں کے ساتھ جوڑ کر انہیں فیض پہنچایا ہے۔جناب صدر نے کہا کہ کچھ لوگوں کو یہ غلط فہمی ہے کہ یوگا کاتعلق ایک خاص طبقے یا ایک خاص مذہب سے ہے لیکن حقیقتاً ایسا  کچھ نہیں ہے۔یوگا صحیح معنوں میں جسم اور دماغ کو صحت مند رکھنے کا ایک طریقہ کار ہے ۔یہی سبب ہے کہ یوگا کو پوری دنیا میں زندگی اور نظریات کے تمام طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ذریعہ اپنایا گیا ہے۔انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ2018 میں سرینام کے اپنے دورے کے دوران انہوں نے بین الاقوامی یوگا دوس اپنے سرینامی ہم منصب کے ساتھ منایا تھا۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ارب یوگا فاؤنڈیشن کی بانی محترمہ ناؤف ماروائی کو 2018 میں یوگا کے میدان میں ان کے تعاون کی بنا پر پدم شری سے نوازا گیا تھا۔

6.jpg

صدرمحترم نے کہاکہ جدید میڈیکل سائنس نے بہت سے وسائل کااستعمال کرتے ہوئ علاج و معالجہ کے شعبے میں حیرت انگیز حد تک ترقی کی ہے۔ تاہم آیوروید اور یوگا کے علم نے کائنات کے ذریعہ تخلیق کردہ بہترین وسیلے پر غوروفکر اور تحقیق کی ہے،یعنی انسانی جسم پر۔ اور جسم ہی کااستعمال کرتے ہوئے اس نے علاج ومعالجے کے موثر طریقے دریافت کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسان کی فطرت کے ساتھ ہم آہنگ وابستگی ہی آیوروید اور یوگا کا مقصد ہے۔ اور اس ہم آہنگی کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہم ایسا طرز زندگی اپنائیں جو فطرت کے مطابق ہو اور فطرتی قوانین کی خلاف ورزی نہ کریں۔قدرتی مصنوعات کا استعمال سب لوگوں کے لئے فائدے مند ثابت ہوگا۔

7.jpg

صدرمحترم نے کہا کہ یونیورسٹی آف پتنجلی نئی نسلوں کو ملک کی تعمیر کے لئے تیار کررہی ہے۔ اس کے لئے انہیں دیسی کاروباریت کے نظریہ اور روزگار کے مواقع کی فراہمی پر مبنی تعلیم سے  آراستہ کیاجارہا ہے۔جناب صدر نے اس بات پر اپنی مسرت کااظہار کیا کہ پتنجلی کے اداروں کے گروپ میں، ہندوستانیت پر مبنی کاروبار اور کاروبار پر مبنی ہندوستانیت ترقی کررہی ہے۔

8.jpg

صدرمحترم نے اس خیال  کا بھی اظہار کیا کہ یونیورسٹی آف پتنجلی قومی تعلیمی پالیسی کے متعین کردہ راستے پر آگے بڑھ رہی ہے جس کا مقصد ہماری با معنی روایات کی معلومات کو جدید علوم کے ساتھ منسلک کرکے ہندوستان کو معلومات کی ایک سپر طاقت بنانا ہے۔انہوں نے کہا  کہ اسی یونیورسٹی کے ذریعہ  کی جانے والی کوششوں سے جدید تناظر میں ہندوستانی معلوماتی سائنس، خاص طور پر آیوروید اور یوگا کو عالمی سطح پر اولین مقام دلانے میں مدد ملے گی۔

9.jpg

صدرمحترم نے اس بات پر اپنی خوشی کااظہار کیا کہ یونیورسٹی آف پتنجلی نے بین الاقوامی طالب علموں کے لئے  ایک خصوصی سیل قائم کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام کے ذریعہ ہندوستانی اقدار اور علمی روایات کو پوری دنیا میں مقبول بنایا جاسکتا ہے۔اس طرح 21 ویں صدی میں ایک نئے ہندوستان کےطلوع کی سمت میں اس یونیورسٹی کا یہ ایک بہت بڑا تعاون ہوگا۔

10.jpg

اس  حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے  کہ یونیورسٹی آف پتنجلی نے تعلیم حاصل کرنے والوں میں طالب علموں سے زیادہ بڑی تعداد طالبات کی ہے، جناب صدر نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہماری بیٹیاں روایت پر مبنی جدید تعلیم کو عام کرنے کے عمل میں قائدانہ کردار ادا کررہی ہیں۔

انہوں نے اس بات پر اعتماد کااظہار کیا کہ جدید دور سے تعلق رکھنے والی گارگی،میترائی،اپالہ، روماشہ اور لوپا مدرا انہی طالبات کے اندر سے نکل کر سامنے آئیں گی۔ جو عالمی سطح پر ہندوستانی دانشوری کی برتری ثابت کریں گی۔

صدرجمہوریہ کی تقریر دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں:

****************

(ش ح۔ س ب  ۔ رض)

U NO:13404



(Release ID: 1776023) Visitor Counter : 153