قبائیلی امور کی وزارت

ناگالینڈ کے ووکھا کے ون دھن کلسٹر ز قبائلی صنعت کاری کو قوت بخش رہے ہیں


ناگالینڈ میں نو ون دھن وکاس کلسٹرز کام کررہے ہیں جو کہ زون ہے بوتو ،ووکھا ،توینسانگ ،پھیک اور موکوک چنگ ضلعوں کا احاطہ کرتے ہیں

Posted On: 26 NOV 2021 11:14AM by PIB Delhi

 

ناگالینڈ قبائلی صنعت کاری کی ایک اور مثال کے طور پر ابھرا ہے جس نے پورے ملک کو یہ دکھایا ہے کہ کس طرح سے کلسٹرز ڈیولپمینٹ اور ویلو ایڈیشن ممبران کی کافی زیادہ آمدنی کے حصول میں مدد کرسکتے ہیں ۔ون دھن یوجنا (پی ایم وی ڈی وائی) کے تحت فروغ دئے گئے بہت سے کلسٹرز میں سے یہ کلسٹرز ہیں جنہیں  قبائلی امور کی وزارت نے ریاستی ماکمو کے تعاون سے  ٹرائیفیڈ کے ذریعہ متعارف کرایا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد مالی سرمایہ ٹریننگ ،سرپرستی وغیرہ  کے ذریعہ مدد فراہم کرکے قبائلیوں کو بااختیار بنانا ہے ۔تاکہ ان کے کاروبار کو توسیع دی جاسکے اور آمدنی بڑھائی جاسکے۔

 

van dhan .1.jpg

van dhan .2.jpg

 

 

 ناگالینڈ بی کیپنگ اینڈ ہنی مشن (این بی ایچ ایم)،ریاست میں شہد کی پیداوار کے لئے نوڈل ایجنسی ہے جو کہ مذکورہ کلسٹرز کے سیٹ کے لئے نفاذ کرنے والی ایجنسی ہے  ۔اس نے پہلے مرحلے میں واحد ایم ایف پی   کے طور پر شہد کی مکھیاں پالنے کی سرگرمی کے لئے تنہا ون دھن یوجنا پروگرام کو نافذ کیا جوکہ چار ضلعوں میں پانچ ون دھن وکاس کیندر کلسٹرز کے ساتھ ابتدا میں نافذ کیا گیا تھا۔چونکہ شہد کی پیداوار ایک موسمیاتی سرگرمی ہے اور جب سیزن نہیں ہوتا ہے یا ون دھن ایس ایچ جی کے ارکان کی کمی ہوتی ہے تو یہ کام رک جاتا ہے ۔اس لئے ون دھن وکاس کیندر کلسٹرز کی سرگرمیوں کو پورے سال جاری رکھنے کے لئے نفاذ سے متعلق ریاستی ایجنسی (این بی ایچ ایم) نے دیگر چھوٹی جنگلاتی اشیا ءجیسے ہل بروم ،اوائسٹر مشروم ،ادرک اور نٹ گال پیداکرنے جیسی سرگرمیوں کی بات کہی ہے۔

وبا کے دوران کچھ منتخب ایس ایچ جیز میں تجربہ کے طورپر اوائسٹر مشروم کی پیداوار شروع ہوئی  جس نے نفاذ سے متعلق ریاستی ایجنسی کو بڑے پیمانے پر پیداوار شروع کرنے کی تحریک دی کیونکہ اسے کئی پروڈکشن ، مارکیٹنگ کے مواقع کے امکانات اور صحت کے لحاظ سے اسے استعمال کرنے کے فوائد کا اندازہ ہوگیا تھا ۔وی ڈی وی کے سیز اب بڑے پیمانے پر اوائسٹر مشروم کی پیداوار میں مصروف ہے اور آئندہ مہینوں میں تقریباً پانچ میٹرک ٹن کی پیداوار کا نشانہ ہے ۔اس کی دو قسمیں (گلابی اور سفید) ہوں گی۔

 

van dhan .3.jpg

 

ٹرائیفیڈ کی کوششوں کے ذریعہ کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) اور ایم ایف پی کے لئے ویلو چین کے ڈولپمینٹ کے توسط سے ‘میکنزم فارمارکیٹنگ آف مائنر فاریسٹ پرڈیوز(ایم ایف پی)’ نے بڑے پیمانے پر قبائلی ماحولیاتی نظام پر اثر ڈالا ہے ۔پورے ملک میں جی او آئی اور ریاستی سرکاری فنڈ  کے استعمال سے خرید 30 کروڑ روپے سے بڑھ کر 1843 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔اس اسکیم کا ایک جز ،ون دھن ٹرائیبل اسٹارٹ اپس قبائلی اشیا جمع کرنے والوں اور جنگل میں رہنے والوں اور گھروں میں کام کرنے والےقبائلی کاریگروں کے لئے روزگار پیدا کرنے کا ذریعہ بن گیا ہے۔

تنہا ناگالینڈ ریاست کے لئے ، 285 وی ڈی ایس ایچ جیز کو منظوری دی گئی جنہیں 19 وی ڈی وی کے کلسٹرز میں ضم کردیا گیا جن میں سے 9 وی ڈی وی کے سیز (135 وی ڈی ایس ایچ  جیز)کام کرنے لگے ہیں جوکہ زون ہے بوتو ،ووکھا ،توینسانگ ،پھیک اور موکوک چنگ ضلعوں کا احاطہ کرتے ہیں۔وی ڈی وی کے سی اس وقت  ایم ایف پیز کے ویلو ایڈیشن کے ذریعہ جنگلی شہد ، آملہ، نٹ گال ،زینتھوک سائلم ، روزیل ،ادرک ،ہلدی،ہل گروم ،اوائسٹر مشروم پیدا کررہے ہیں جس نے اس سےمنسلک تقریباً5700 ممبران کی زندگیوں کو فائدہ پہنچایا ہے ۔ابھی تک وی ڈی وی کے سیز کے ذریعہ 35.32 لاکھ کی فروخت کی جاچکی ہے جس سے ناگالینڈ میں قبائلی برادری کو معاشی اعتبارسے اوپر اٹھانے اور انہیں بااختیار بنانے میں مدد ملی ہے۔

ون دھن ٹرائیبل اسٹارٹ اپس قبائلی اشیا جمع کرنے والوں اور جنگل میں رہنے والوں اور گھروں میں کام کرنے والےقبائلی کاریگروں کے لئے روزگار پیدا کرنے کا ذریعہ بن گیا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی  نے چھتیس گڑھ کے بیجا پور میں 14 اپریل2018 کو ویلو ایڈیشن سینٹر فار ٹرائیبل پرڈیوس کے طور پر پہلے ون دھن کیندر کا افتتاح کیا تھااور دو سال سے کم عرصے میں 37362 ون دھن سیلف ہیلپ گروپ(وی ڈی ایس ایچ جیز) جنہیں ہر 300 فاریسٹ ڈویلرس کے 2240 ون دھن وکاس کیندر کلسٹرز (وی ڈی وی کے سیز) میں ضم کردیا گیا ،ٹرائیفیڈ کے ذریعہ منظوری دی گئی تھی ۔ ون دھن یوجنا کے آغاز سے ،ٹرائیفیڈ کو 50 ہزار ون دھن سیلف ہیلپ گروپوں کے قیام کی ذمہ داری دی گئی تھی اور اس سال مشن موڈ میں پروگرام کے آغاز کے بعد ٹرائیفیڈ نے 15 اکتوبر 2021 کو 50 ہزار وی ڈی ایس ایچ جیز کی منظوری کا سنگ میل طے کرلیا،اور اب ان کی تعداد 52976 وی ڈی ایس ایچ جیز ہیں جنہیں 3110 وی ڈی وی کے کلسٹرز میں ضم کردیا گیا ہے۔

یہ اسکیم پہلے ہی تبدیلی کی ایک مثال ثابت ہوئی ہے  جو کہ قبائلیوں کے لئے روزگار پیدا کرنے کا ایک ذریعہ بن کر قبائلی ماحولیاتی نظام پر مثبت اثر ڈالا ہےاور اس پروگرام کی خوبصورتی اس حقیقت میں مضمر ہے کہ یہ اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ان ویلو ایڈڈ اشیاء کی فروخت سے ہونے والی آمدنی براہ راست قبائلیوں کو حاصل ہو۔

 

************

 

ش ح ۔ ف ا۔ م ش

U. No.13314



(Release ID: 1775268) Visitor Counter : 145