امور داخلہ کی وزارت
امور داخلہ اور امدادی باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج انڈین چیمبر آف کامرس کے سالانہ اجلاس اور اے جی ایم سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خطاب کیا
Posted On:
25 NOV 2021 6:34PM by PIB Delhi
خطاب کا موضوع تھا ’انڈیا @ 75۔امپاورنگ نارتھ ایسٹ انڈیا‘
جب جناب نریندر مودی 2014 میں وزیراعظم کے عہدے کے امیدوار بنے تو انہوں نے شمال مشرق کے بارے میں اپنا وژن ساجھا کیا تھا
وزیراعظم نے کہا تھا کہ کوئی بھی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک کہ سبھی کی شمولیت والی ، سبھی کا احاطہ کرنے والی اور متوازن ترقی نہ ہو
وزیراعظم مودی نے کہا تھا کہ جب ہماری حکومت اقتدار میں آئے گی، تو ہم مشرقی بھارت کی ترقی پر فوکس کریں گےاور بقیہ ملک کی ترقی کے برابر لاکر اس کو ملک کی ترقی میں تعاون کرنے والا بنائیں گے
جناب نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہماری آزادی کے 75 ویں سال سے 100 ویں سال تک کے 25 سال سب سے زیادہ پیداوار والے سال ہوں گے اور ان 25 برسوں میں ہمیں اس نقطہ نظر سے ترقی کرنی ہوگی کہ بھارت کو عالمی سطح پر ہر میدان میں اولیت دلانی ہے
وزیراعظم نے ملک کے لئے 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کا نشانہ رکھا ہے اور اس مقصد کا حصول شمال مشرق کی ترقی کے بغیر ممکن نہیں ہوسکتا
شمال مشرق ملک کا بہت اہم خطہ ہے اور اس کو ہر ایک پہلو سے باقی بھارت سے منسلک کئے بغیر اتحاد کاکوئی مطلب نہیں ہوگا اور بقیہ بھارت کے مقابلے میں شمال مشرق کی ترقی اس وقت تک ممکن نہیں ہے، جب تک کہ امن اور خوشحالی نہ ہو
سال 2014 میں جب سے نریندر مودی حکومت اقتدار میں آئی ہے، ہم نے مرحلے وار طریقے سے شمال مشرق کی ترقی کو آگے بڑھایا ہے
شمال مشرق ایک ناموافق خطہ بھی ہے اور اسی وجہ سے کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ شمال مشرق بہت مشکلات والا خطہ ہے، 2014 سے قبل بقیہ بھارت اور شمال مشرق کے درمیان ایک بڑا ذہنی خلا تھا
سال 2014 میں مودی حکومت بننے کے بعد وزیراعظم نے جو پہلا کام کیا وہ تھا اس ذہنی خلا کو پُر کرنااور شمال مشرق پر توجہ مرکوز کرنا
گزشہ 7 برسوں میں وزیراعظم نے کئی بار شمال مشرق کا دورہ کیا اور رات میں یہیں قیام کیا، شمال مشرق اب آہستہ آہستہ بقیہ ملک کے قریب آنا شروع ہوگیا ہے
ایک وقت تھا جب شمال مشرق میں احتجاج ، تنازعات ہوا کرتے تھے، وزیراعظم نے یہ نظریہ قائم کیا کہ ترقی کے لئے تعاون اور محنت کی ضرورت ہے ، احتجاج یا تنازع کی نہیں
پہلے یہاں پر تشدد، انتہاپسندی تنازعات، سیلاب بدعنوانی اور منشیات جیسے مسائل تھے لیکن آج شمال مشرق سیلاب کو ختم کرنے، کنکٹی وٹی ، ترقی، ٹورزم، روزگار بجلی اور جنگلات میں اضافہ کرنے جیسے معاملات کی وجہ سے خبروں میں ہے
اگر کسی بھی میدان میں صنعتوں میں سرمایہ کاری کرانی ہے تو یہ بہت اہم ہے کہ امن قائم کیا جائے، تنازعات ختم کئے جائیں، سیاسی استحکام اور اقتصادی ترقی کے لئے ایک اچھا ماحول تیار کیا جائے اور گزشتہ سات برسوں میں نریندر مودی حکومت نے ایسا ماحول تیار کرنے کا کام کیا ہے
شمال مشرق کی ترقی کے لئے تین ایز یعنی ایمپیتھی، امپاورمنٹ اور اینیبل منٹ کو مربوط کیا گیا ہے اور ہم ان تین ایز کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں
---
شمال مشرق کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے، مودی حکومت کی شمال مشرقی پالیسی کا مقصد حساسیت کے ساتھ نوجوانوں کی خواہشات کو سمجھتے ہوئے امن قائم کرنا اور سیاسی استحکام کے ساتھ حکومتوں کو بااختیار بناتے ہوئے عوام کو بااختیار بنانا ہے۔ گزشتہ سات برسوں میں ہم نے یہ کیا ہے
ہم نے پہلے سیاسی استحکام قائم کیا، شمال مشرق کے تمام تنازعات ختم کرنے کے لئے ایک بڑی پہل کی، ہم نے اس خطے کی بولیوں، زبانوں، رقص، موسیقی، کھان پان اور تنوع کو ایک طاقت بنایا ہے
ایک اہم پالیسی فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے اعلان کیا کہ امور داخلہ کی وزارت سرحدی پروجیکٹوں کے لئے زمین کی حصولیابی کی تسہیل کرنے والی ’مناسب حکومت‘ ہوگی
ان سات برسوں میں شمال مشرقی کے بنیادی ڈھانچے میں اضافے کے سلسلے میں بنیادی تبدیلی ہوئی ہے اور 2024 تک شمال مشرق کی تمام راجدھانیوں کو ہوائی اڈوں سے جوڑا جائے گا
شمال مشرق کی ہمہ جہت ترقی کے لئے 2014 سے 2021 تک بنیادی ڈھانچے پر 265513 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ، 22۔2021 میں شمال مشرق کا بجٹ 63 ہزار کروڑ روپے تھا اور مودی حکومت نے سات برسوں میں بجٹ کو دوگنا کیا ہے
شمال مشرق میں سیلاب ایک بڑا مسئلہ تھے، اسرو کے ذریعہ اس کے لئے بہت سے قدرتی تالاب تیار کئے جائیں گے اور سیلاب پر قابو پانے کے لئے ناموافق جغرافیائی مقامات کا استعمال کرتے ہوئے سیلاب کےپانی کا رخ ان تالابوں کی طرف موڑ دیا جائے گا
وزیراعظم کے وژن کے مطابق ترقی کے مقصد کو پورا کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران ہمیں یہ حلف لینا ہے کہ ہم شمال مشرق کی ترقی میں تعاون کریں گے
گزشتہ سات برسوں میں ہم نے شمال مشرق میں سرمایہ کاری کے لئے ضروری ماحول تیار کیا، میں آئی سی سی اور اس کے ارکان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ شمال مشرق کو ایک مختلف نظریئے سے دیکھیں، ان تبدیلیوں کو سمجھیں جو یہاں پر رونما ہوئی ہیں اور یہاں سرمایہ کاری کریں
امور داخلہ اور امدادی باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج انڈین چیمبر آف کامرس (آئی سی سی) کے سالانہ اجلاس اور اے جی ایم سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خطاب کیا۔ خطاب کا موضوع تھا ’انڈیا @ 75۔امپاورنگ نارتھ ایسٹ انڈیا‘۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ 2014 میں اس وقت کے گجرات کے وزیراعلی جب جناب نریندر مودی، وزیراعظم کے عہدے کے امیدوار بنے تھے تو انہوں نے بھارت کی ترقی کے ساتھ ساتھ شمال مشرق کی ترقی کے بارے میں اپنا وژن ساجھا کیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا تھا کہ کوئی بھی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک کہ سبھی کی شمولیت والی ، سبھی کا احاطہ کرنے والی اور متوازن ترقی نہ ہو۔ جناب شاہ نے کہا کہ آزادی کے بعد مغربی اور جنوبی بھارت میں زیادہ ترقی ہوئی ہے لیکن اگر ہم گزشتہ 70 برسوں کو دیکھیں تو لگتا ہے کہ شمالی بھارت پیچھے رہ گیا ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا تھا کہ جب ہم اقتدار میں آئیں گے، تو ہم شمالی بھارت کی ترقی پر فوکس کریں گےاور بقیہ ملک کی ترقی کے برابر لاکر اس کو ملک کی ترقی میں تعاون کرنے والا بنائیں گے اور مجھے یہ کہتے ہوئے بڑی خوشی ہورہی ہے کہ گزشتہ سات برسوں میں علاقے میں تبدیلی کی مشرقی ہوائیں دیکھی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم شمالی بھارت کی ترقی کی بات کرتے ہیں تو شمال مشرق کی ترقی کے بغیر اس کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔
امور داخلہ اور امدادی باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو کے دو حصے ہیں پہلا حصہ تو ان گمنام شہیدوں کو یاد کرنے کا ہے جنہوں نے ہماری آزادی کے لئے اپنی جان کی قربانی دی اور نوجوان نسل کو ان سے جوڑنے کا ہے۔ دوسرے حصے میں ، جہاں سے ہم بھارت کو 75ویں سال سے 100 ویں سال تک لے جائیں گے، اس کے بارے میں ہمیں حلف لینا ہے۔ جناب نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہماری آزادی کے 75 ویں سال سے 100 ویں سال تک کے 25 سال سب سے زیادہ پیداوار والے سال ہوں گے اور ان 25 برسوں میں ہمیں اس نقطہ نظر سے ترقی کرنی ہوگی کہ بھارت کو عالمی سطح پر ہر میدان میں اولیت دلانی ہے۔ اقتصادی ترقی کے میدان میں وزیراعظم نے ہمارے سامنے 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کا نشانہ رکھا ہے اور اس مقصد کا حصول شمال مشرق کی ترقی کے بغیر ممکن نہیں ہوسکتا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ شمال مشرق ملک کا بہت اہم خطہ ہے اور اس کو ہر ایک پہلو سے باقی بھارت سے منسلک کئے بغیر اتحاد کا کوئی مطلب نہیں ہوگا اور بقیہ بھارت کے مقابلے میں شمال مشرق کی ترقی اس وقت تک ممکن نہیں ہے، جب تک کہ امن اور خوشحالی نہ ہو۔ سال 2014 میں جب سے نریندر مودی حکومت اقتدار میں آئی ہے، ہم نے مرحلے وار طریقے سے شمال مشرق کی ترقی کو آگے بڑھایا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ شمال مشرقی بھارت کا رقبہ کل زمین کے رقبے کا تقریباً 8 فیصد ہے، جبکہ آبادی تقریباً 3.8 فیصد اور تقریباً 5000 کلو میٹر لمبی بین الاقوامی سرحد پانچ ملکوں سے جڑی ہے۔ شمال مشرق 18 عالمی حیاتیاتی تنوع والے ہاٹ اسپاٹس میں سے ایک ہے۔ ملک کا 25 فیصد جنگلات کا علاقہ شمال مشرق میں ہے اور تقریباً 30 فیصد گھنے جنگلات کا علاقہ شمال مشرق میں ہے اور ایک طرح سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ شمال مشرق بھارت کے پھیپھڑوں کے طور پر کام کرتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ شمال مشرق ایک ناموافق خطہ بھی ہے۔ یہاں پر 270 سے زیادہ سماجی گروپ ہیں اور 185 بولیاں بولی جاتی ہیں لیکن اس پہلو کو استعمال کرتے ہوئے کچھ لوگوں نے شمال مشرق بہت مشکلات والا خطہ بنادیا ہے، 2014 سے قبل بقیہ بھارت اور شمال مشرق کے درمیان ایک بڑا ذہنی خلا تھا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سال 2014 میں مودی حکومت بننے کے بعد وزیراعظم نے جو پہلا کام کیا وہ تھا اس ذہنی خلا کو پُر کرنااور شمال مشرق پر توجہ مرکوز کرنا تھا اور انہوں نے ہر 15 دن میں ایک مرکزی وزیر کو بھیجنا شروع کیا۔ گزشہ 7 برسوں میں وزیراعظم نے کئی بار شمال مشرق کا دورہ کیا اور رات میں یہیں قیام کیا، شمال مشرق اب آہستہ آہستہ بقیہ ملک کے قریب آرہا ہے۔ پہلے یہاں پر تشدد، انتہاپسندی، تنازعات، سیلاب بدعنوانی اور منشیات جیسے مسائل تھے ۔ منی پور کو بند، راستہ روکنے اور ہڑتالوں کی وجہ سے جانا جاتا تھا۔ آسام کو محض دہشت گردی اور علاقائی گروپوں کے درمیان جھگڑوں کی وجہ سے جانا جاتا تھا۔لیکن آج شمال مشرق سیلاب کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ کنکٹی وٹی ، ترقی، ٹورزم، روزگار، بجلی اور جنگلات میں اضافہ کرنے جیسے معاملات کی وجہ سے خبروں میں ہے۔ اگر کسی بھی میدان میں صنعتوں میں سرمایہ کاری کرانی ہے تو یہ بہت اہم ہے کہ امن قائم کیا جائے، تنازعات ختم کئے جائیں، سیاسی استحکام کے لئے ایک ماحول تیار کیا جائے اور اور اقتصادی ترقی کے لئے ایک اچھا ماحول تیار کیا جائے۔گزشتہ سات برسوں میں نریندر مودی حکومت نے ایسا ماحول تیار کرنے کا کام کیا ہے۔ آج شمال مشرق ملک کی ترقی میں ایک بڑا تعاون دینے کےلئے تیار ہے۔جناب امت شاہ نے کہا کہ شمال مشرقی کی کنکٹی وٹی کے مسئلے کو بنگلہ دیش کے ساتھ ایک لینڈ بارڈر معاہدے پر دستخط کرکے حل کیا جارہا ہے۔ شمال مشرق کو دو برسوں میں بنگلہ دیش کی بندرگاہوں سے جوڑ دیا جائے گا اور اس سے شمال مشرق میں صنعت قائم کرنے کے لئے اور باقی دنیا سے کنکٹی وٹی کے لئے ایک بڑا راستہ کھلے گا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ شمال مشرق کی ترقی کے لئے ہم نے تین ایز یعنی ایمپیتھی، امپاورمنٹ اور اینیبلر کو مربوط کیا ہے اور ہم ان تین ایز کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ شمال مشرق کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے اور مودی حکومت کی شمال مشرقی پالیسی کا مقصد ہمدردی کے ساتھ نوجوانوں کی خواہشات کو سمجھتے ہوئے امن قائم کرنا اور سیاسی استحکام کے ساتھ شمال مشرق میں حکومتوں کو بااختیار بنانا ہے۔حکومت کا کام ایک اینیبلر کا کام ہے۔ اس کو عوام کو امپاور کرنا ہے اور گزشتہ سات برسوں میں ہم نے یہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات برسوں میں ہم نے شمال مشرق خطے کے لئے چار بڑے مقاصد کی شناخت کی ہے۔ پہلا سیاسی استحکام قائم کرتےہوئے عدم استحکام کو ختم کرنا، دوسرا شمال مشرق میں تمام تنازعات کو ختم کرنا اور اس کو ایک پرامن علاقے میں تبدیل کرنا، تیسرا اس کی بولیوں، زبانوں ، رقص ، موسیقی اور ثقافت کا تحفظ کرنا اور دنیا کے لئے دلکشی تیار کرنا، چوتھے شمال مشرق کو ایک ترقی یافتہ خطہ بنانا اور جی ڈی پی میں شمال مشرق کے تعاون کو آزادی سے پہلے کی سطح تک لانا شامل ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ مجھے یہ باتے ہوئے بہت خوشی ہورہی ہے کہ ہم اس سمت میں کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
امور داخلہ کے مرکزی وزیر اور امدادی باہمی کے وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کی مقبولیت اور تنظیمی کوششوں کی وجہ سے شمال مشرق کا عدم استحکام اب تاریخ بن چکا ہے۔ سیاسی استحکام کے بعد اب شمال مشرق امن کی جانب بڑھ رہا ہے۔ گزشتہ سات برسوں میں شمال مشرق کی تمام ریاستوں میں وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں نارتھ ایسٹ ڈیموکریٹک الائنس این ای ڈی اے کی حکومتیں قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ آج تمام حکومتیں استحکام اور مکمل اکثریت کے ساتھ کام کررہی ہیں۔ پرامن طریقے سے انتخابات کرائے جارہے ہیں۔ شمال مشرق کے عوام نے وزیراعظم مودی کو تسلیم کرلیا ہے اور ہمیں 24 میں سے 19 سیٹیں دی ہیں۔ 498 ایم ایل ایز میں سے 350 ایم ایل اے این ای ڈی اے کے ہیں اور جہاں دلی کو پہلے باہر کا سمجھا جاتا تھا، اب ایک بڑے بھائی کے طور پر دلی کو سمجھا جاتا ہے اور ترقی کے لئے اس کی مدد حاصل کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔ سیاسی استحکام لانے کےوزیراعظم وژن کو نافذ کیا جارہا ہے اور یہ شمال مشرق کی ترقی کے لئے بہت فائدے مند ہوگا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 2014 اور 2019 کے بعد ہم نے شمال مشرق میں امن قائم کرنے کے لئے ایک بڑا کام کیا ہے۔ پہلی مدت کار میں بنگلہ دیش کے ساتھ لینڈ باؤنڈری معاہدہ کرکے شمال مشرق کی مشرق جانے کی ایک بڑی رکاوٹ کے مسئلے کو حل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی حکومت نے ایک اہم پالیسی فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ امور داخلہ کی وزارت سرحدی پروجیکٹوں کے لئے زمین کی حصولیابی کی تسہیل کرنے والی ’مناسب حکومت‘ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب شمال مشرق میں احتجاج ، تنازعات روز مرہ کے معمول تھے، وزیراعظم نے یہ نظریہ قائم کیا کہ ترقی کے لئے تعاون اور سخت محنت کی ضرورت ہے ، احتجاج یا تنازع کی نہیں۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ منی پور کی رکاوٹ کو ختم کیا گیا۔ این ایل ایف ٹی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے اور انہوں نے اپنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔ 40 سال پرانا برو رفیوجیوں کا مسئلہ بھی حل کرلیا گیا ہے اور اب ان کی باز آباد کاری ہورہی ہے۔ بوڈو ار کربی آنگ لونگ امن معاہدوں کے بعد بہت سے جنگجووں نے اپنے ہتھیار ڈالے ہیں۔ سال 2007 سے 2014 تک کے تشدد کے واقعات میں ہر سال تقریباً 385 شہری ہلاک ہوجاتے تھے۔ 2019 سے 2021 کے دوران اوسطاً دو شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو شہریوں کی ہلاکت بھی بہت افسوسناک ہے اور ہم اسے صفر کرنا چاہتے ہیں۔ان دو برسوں نے تقریباً 3922 جنگجووں نے ہتھیار ڈالے ہیں اور 4000 ہتھیار پولیس کے پاس جمع کرائے گئے ہیں۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ ریاستی حکومتوں اور مرکزی حکومت نے ان کی ترقی اور باز آباد کاری کے لئے 12 ہزار کروڑ روپے دیئے ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ان سات برسوں میں شمال مشرق کے بنیادی ڈھانچے کے فروغ میں زبردست تبدیلی آئی ہے اور 2024 سے قبل شمال مشرق کی تمام راجدھانیاں ہوائی اڈوں سے منسلک ہوجائیں گی۔ شمال مشرق کی 8 ریاستوں میں سے 7 کو ریل سے جوڑ ا جائے گا۔ بہت سی قومی شاہراہیں تیار کرنے کے لئے کام کیا گیا ہے۔قومی شاہراہ کی 32 سڑکوں کی تعمیر 12 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے کی گئی ہے۔ شمال مشرق کی ہمہ جہت ترقی کے لئے 2014 سے 2021 تک بنیادی ڈھانچے پر 265513 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ۔پندرہویں مالیاتی کمیشن نے 14 ویں مالیاتی کمیشن کے مقابلے میں شمال مشرق کے اخراجات میں 251 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔ شمال مشرق کا بنیادی ڈھانچہ امن، سیاسی استحکام ایک ایسا ماحول تیار کرتا ہے جس پر آپ بھروسہ کرسکتے ہیں اور سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ 22۔2021 میں شمال مشرق کا بجٹ 63 ہزار کروڑ روپے تھا اور مودی حکومت نے سات برسوں میں بجٹ کو دوگنا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے انسٹی ٹیوٹس مثلاً ایمس، آئی آئی ٹیز، آئی آئی ایمز کھولے گئے ہیں تاکہ شمال مشرق کے بچوں کی اچھی افرادی قوت کے طور پر تربیت ہوسکے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ شمال مشرق میں آئی ٹی شعبے کے لئے بہت زیادہ امکانات ہیں اور ہم نے آئی ٹی کنکٹی وٹی کے لئے بہت کام کیا ہے۔ شمال مشرق میں ایسی قدرتی خوبصورتی ہے جو دنیا بھر کے ٹورسٹوں کو راغب کرسکتی ہے۔ آرگینک فوڈ کے لئے بھی تین ریاستوں کو مکمل آرگینک ریاستیں قرار دیا گیا ہے۔ اور باقی ریاستوں میں آرگینک زراعت کو فروغ دیا جارہا ہے۔ آرگینک فوڈ کی مانگ اور بازار میں دنیا بھر میں اضافہ ہورہا ہے اور شمال مشرق اس کے لئے بھی ایک بڑا مقام بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق میں کھیلوں کے شعبے کے لئے بھی بہت امکانات ہیں۔ شمال مشرق میں سیلاب ایک بڑا مسئلہ رہے ہیں اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے اسرو کے ذریعہ بہت سے قدرتی تالاب تیار کئے جائیں گے اور سیلاب پر قابو پانے کے لئے ناموافق جغرافیائی مقامات کا استعمال کرتے ہوئے سیلاب کےپانی کا رخ ان تالابوں کی طرف موڑ دیا جائے گا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ یہاں بانس اور کاغذ کی صنعت کے لئے بھی بہت امکانات ہیں۔ بھارت میں بانس کی کل پیداوار کا تقریباً 60 فیصد شمال مشرق سے آتا ہے اور اب نریندر مودی حکومت نے بانس کو زراعت کا درجہ دے دیا ہے۔ ایک یا دو سال میں شمال مشرق خطے کو ریل اور سڑک سے بنگلہ دیش سے جوڑ دیا جائے گا اور اس کے بعد مشرق جانے کے بہت زیادہ امکانات ہوں گے۔ شمال مشرق میں مختلف ریاستوں کی سرمایہ کاری کی پالیسیاں کافی دلکش ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ شمال مشرق میں امن قائم ہوگیا ہے۔ سیاسی استحکام قائم ہوگیا ہے اور تعلیم کے لئے بہت سے انسٹی ٹیوٹ قائم ہوگئے ہیں جو بچوں کو تربیت یافتہ انسانی وسائل کے طور پر تیار کریں گے۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کا ایک خود کیفل بھارت کا خواب ہے ہم آزادی کےامرت مہوتسو کے سال میں اور ہمیں ان کے لئے راستہ ہموار کرنا ہے جو آزادی کا سوواں سال منائیں گے۔ اگر ملک کو پوری طرح ترقی یافتہ بنانا ہے تو ملک کے ہر ایک حصے کے برابر ترقی کرنی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ سات برسوں میں ہم نے اس قسم کا ماحول تیار کیا ہے جس کی شمال مشرق کو سرمایہ کاری کی راجدھانی بنانے کے لئے ضرورت تھی۔ آئی سی سی اور اس کے ارکان سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ شمال مشرق کو ایک مختلف نظریئے سے دیکھیں، ان تبدیلیوں کو سمجھیں جو یہاں پر رونما ہوئی ہیں اور یہاں سرمایہ کاری کریں۔ شمال مشرق میں سرمایہ کاری کرنے ، اسے بااختیار بنانے باقی ملک کے ساتھ اس کو جوڑنے اور اس کی ترقی کو فروغ دینے کا وقت آگیا ہے۔ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ وزیراعظم کے ترقی کے وژن کو پورا کریں۔ آزادی کے امرت مہوتسو کے ساتھ میں ہم سب کو یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم شمال مشرق کی ترقی میں تعاون کریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا گ۔ن ا۔
U-0000
(Release ID: 1775198)
Visitor Counter : 245