نیتی آیوگ
نیتی آیوگ نے تبصرے طلب کرنے والے ڈیجیٹل بینکوں پر ڈسکشن پیپر جاری کیا
ڈیجیٹل بینکوں کے لیے لائسنسنگ اور ضابطہ بندی کے انتظامات سے متعلق تجویز تیار کرلی گئی ہے
تبصرے بھیجنے کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2021 ہے
Posted On:
24 NOV 2021 5:01PM by PIB Delhi
دہلی، 24 نومبر 2021:
نیتی آیوگ نے 31.12.2021 تک تبصرہ طلب کرتے ہوئے "ڈیجیٹل بینک: بھارت میں لائسنسنگ اور ضابطہ بندی انتظامات سے متعلق تجویز" کے عنوان سے ایک ڈسکشن پیپر جاری کیا ہے۔ ڈسکشن پیپر نیتی آیوگ کی ویب سائٹ پر دیکھا جاسکتا ہے۔
نیتی آیوگ نے مالیات، ٹکنالوجی اور قانون اور بین وزارتی مشاورت کے شعبے کے اہم ماہرین سے مشاورت کی بنیاد پر یہ ڈسکشن پیپر تیار کیا ہے۔
بھارت میں ڈیجیٹل بینکوں کا سیاق و سباق: مالی شمولیت
بھارتپی ایم جے ڈی وائی اور انڈیا اسٹیک کے ذریعے مہمیز کیے گئے مالی شمولیت کو ممکن بنانے والی مساعی میں تیزی لایا ہے۔ اگرچہ کریڈٹ تک رسائی عوامی پالیسی کا چیلنج ہے، خاص طور پر ملک میں 6.3 کروڑ ایم ایس ایم ایز کے لیے، جو جی ڈی پی میں تقریباً 30 فیصد حصہ ڈالتے ہیں ، مینوفیکچرنگ پیداوار میں تقریباً 45 فیصد، برآمدات میں 40 فیصد سے زیادہ، آبادی کے ایک بڑے حصے کے لیے روزگار کی پیداوار جو تعداد کے لحاظ سے زراعت کے شعبے (1) کے بعد آتی ہے۔ یہ ایم ایس ایم ای شعبے کی توسیع کے لیے سازگار کاروباری ماحول کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔
گذشتہ چند برسوں میں ٹکنالوجی پر مبنی ڈیجیٹلائزیشن اور جن دھن آدھار موبائل (جے اے ایم)، بائیو میٹرک آدھار سسٹم وغیرہ کے ذریعے ڈیجیٹل تبدیلی متعارف کرانے کے ساتھ بھارت کے شہریوں کے لیے مالی شمولیت ایک قابل عمل حقیقت بن گئی ہے۔ اس نے یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) سے مزید رفتار حاصل کی ہے جسے وسیع تر قبولیت ملی ہے۔ صرف یو پی آئی میں اکتوبر 2021 میں 4.2ٹریلین سے زیادہ مالیت کے 7.7ارب سے زیادہ کے لین دین ہوئے تھے۔ یو پی آئی کی منصوبہ بندی کے دوران حکومت کی جانب سے اپنائے گئے پلیٹ فارم اپروچ کے نتیجے میں بڑی ادائیگی کی مصنوعات ترجیحی بنیادوں پر تیار کی جارہی ہیں ، جن کی ادائیگی نہ صرف خوردہ دکانوں پر کی جاسکتی ہے بلکہ موبائل فون کے کلک کے ساتھ افراد کو بھی ادا کی جاسکتی اور یہ لوگوں کے درمیان رقم منتقل کرنے کے طریقے کی مکمل طور پر نیا طریقہ بن چکی ہے۔ مالی شمولیت کی طرف "سمگرا بھارت" کے اپروچ سے پی ایم کسان جیسی ایپس کے ذریعے براہ راست نقد منتقلی (ڈی بی ٹی) ہوئی ہے اور پی ایم سواندھی ایپس کے ذریعے اسٹریٹ وینڈرز کو مائیکرو فنانس کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بھارت نے آر بی آئی کے ذریعے نافذ کردہ اکاؤنٹ ایگریگیٹر (اے اے) ریگولیٹری فریم ورک کے ذریعے "اوپن بینکنگ" کے اپنے ورژن کو عملی جامہ پہننے کی سمت میں بھی اقدامات کیے ہیں ۔ تجارتی طور پر نافذ ہونے کے بعد اے اے فریم ورک ان گروپوں کو قرض دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جہاں یہ خدمات اب تک شاذ ہی موصول ہوئی ہیں ۔
خوردہ ادائیگیوں اور قرضوں کے محاذ پر بھارت کی کام یابی کو مائیکرو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی ادائیگی اور قرض کی ضروریات میں تقلید کرنے کی ضرورت ہے۔ کریڈٹ اور تجارت اور دیگر رکاوٹوں میں موجودہ کمی اس سیگمنٹ کی ضروریات کو پورا کرنے اور انھیں باضابطہ مالی اتی جال کے تحت لانے کے لیے ٹکنالوجی سے موثر فائدہ اٹھانے کی ضرورت کو ظاہر کرتی ہے۔
مجوزہ اصلاحات کا خلاصہ - ڈیجیٹل بینک
ڈسکشن پیپر بھارت کے لیے ڈیجیٹل بینک لائسنسوں اور ریگولیٹری انتظامات کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے نیز ایک فریم ورک اور روڈ میپ پیش کرتا ہے۔
ڈسکشن پیپر میں ڈیجیٹل بینک لائسنس جیسی ریگولیٹری اختراعات کی بھی سفارش کی گئی ہے جو انھیں درپیش گہرے مالی چیلنجوں سے نمٹنے کی یقین دہانی کراتی ہیں ۔ پیپر کا آغاز "ڈیجیٹل بینک" کے تصور کی وضاحت سے ہوتا ہے اور امکانات کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔ اس سے نئی بینکنگ کے "شراکت داری ماڈل" سے پیدا ہونے والے چیلنجوں پر روشنی پڑتی ہے جو بھارت میں ریگولیٹری خلا اور ڈیجیٹل بینک لائسنسوں کی عدم موجودگی سے سامنے آئے ہیں ۔
نیتی آیوگ کی جانب سے متعارف کرائے گئے لائسنسنگ اور ریگولیٹری میکنزم کے معاملے میں پیپر 4 فیکٹر: داخلے کی رکاوٹوں ، مسابقت، کاروباری رکاوٹوں اور تکنیکی غیر جانبداری کو ملا کر ایک "ڈیجیٹل بینک ریگولیٹری انڈیکس" بناتا ہے اور سنگاپور، ہانگ کانگ، برطانیہ، ملائیشیا، آسٹریلیا اور جنوبی کوریا کے 5 بینچ مارک دائرہ اختیار کے برعکس ان اشاریوں کے عناصر کو نشان زد کرتا ہے۔
پیپر میں ڈیجیٹل بزنس بینک لائسنسوں کے بارے میں دو مرحلوں پر مشتمل اپروچ کی بھی سفارش کی گئی ہے جس کا آغاز ماضی میں پالیسی سازوں اور ریگولیٹرز کو تقسیم کیے گئے تجربات کی بنیاد پر پیپر ڈیجیٹل (یونیورسل) بینک لائسنس کی تجویز سے ہوگا۔ کسی بھی ریگولیٹری یا پالیسی ثالثی پر زور دینا اور مشترکہ موقع دینا ایک اہم سفارش ہے۔
اس کے علاوہ یہ ڈیجیٹل بزنس لائسنس کے ساتھ ساتھ مندرجہ ذیل اقدامات والے طریقہ کار کی سفارش کرتا ہے:
- محدود ڈیجیٹل بزنس بینک لائسنس (درخواست دہندہ کو) (لائسنس یافتہ صارفین کی تعداد/قیمت کا اجرا وغیرہ محدود ہوگا)
- آر بی آئی کے ذریعے نافذ کردہ ریگولیٹری سینڈ باکس فریم ورک میں اندراج (لائسنس یافتہ)۔
- "فل اسٹیک" ڈیجیٹل بزنس بینک لائسنس کا اجرا (بنیادی طور پر دانش مندانہ اور تکنیکی خطرے کے انتظام سمیت ریگولیٹری سینڈ باکسز میں لائسنس یافتہ کی اطمینان بخش کارکردگی پر منحصر)۔
تبصرے 31 دسمبر 2021 تک annaroy[at]nic[dot]in پر بھیجے جا سکتے ہیں ۔ سبجیکٹ لائن میں یہ لکھا جائے: “Comments on Discussion Document on Digital Bank Framework”
مکمل رپورٹ یہاں دیکھی جا سکتی ہے:
http://www.niti.gov.in/sites/default/files/2021-11/Digital-Bank-A-Proposal-for-Licensing-and-Regulatory-Regime-for-India.24.11_0.pdf
***
(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)
U. No. 13246
Release ID: 1774635
(Release ID: 1774821)
Visitor Counter : 179