ٹیکسٹائلز کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایم ایم ایف ٹیکسٹائل ویلیو چین پر معکوس ٹیکس کے ڈھانچے کی موقوفی اور شرحوں میں یکسانیت سے ٹیکسٹائل کے شعبے کو راحت حاصل ہو گی


ایم ایم ایف ٹیکسٹائل سیکٹر کی پوری ویلیو چین کے لیے 12 فیصد کی یکساں شرح، صنعت کے کھلاڑیوں کے تعمیل کے بوجھ کو کم کرے گی

ایم ایم ایف ٹیکسٹائل سیکٹر کو فائدہ ہو گا اور بہت سارے زیر کار سرمائے کی بچت ہو گی

یہ صنعت کو وضاحت فراہم کرے گا اور معکوس ٹیکس ڈھانچے کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کو ہمیشہ کے لیے حل کر دے گا

Posted On: 22 NOV 2021 4:33PM by PIB Delhi

نئی دہلی،22نومبر 2021:  حکومت نے ایم ایم ایف، ایم ایم ایف یارن، ایم ایم ایف فیبرکس اور ملبوسات پر 12 فیصد کی یکساں اشیاء اور خدمات سروسز ٹیکس کی شرح کو نوٹیفائی کیا ہے جس نے ایم ایم ایف ٹیکسٹائل ویلیو چین میں معکوس ٹیکس کے ڈھانچے کو موقوف کر دیا کیا ہے۔ تبدیل شدہ شرحیں یکم جنوری 2022 سے نافذ العمل ہوں گی۔ اس سے ایم ایم ایف کے طبقہ کو پیشرفت کرنے اور ملک میں ملازمت فراہم کرنے والے بڑے ادارے کے طور پر ابھرنے میں مدد ملے گی۔

ٹیکسٹائل اور ملبوسات (ٹی اور اے) کی صنعت کا انسانی ساختہ فائبر (ایم ایم ایف) ویلیو چین پر معکوس ٹیکس ڈھانچے کو ہٹانے کا مطالبہ طویل عرصے سے زیر التواء تھا، (پہلے سیلز ٹیکس کے تحت، پھر ویٹ کے تحت اور آخر میں جی ایس ٹی دور کے تحت)۔ ۔ ایم ایم ایف، ایم ایم ایف یارن اور ایم ایم ایف فیبرکس پر جی ایس ٹی بالترتیب 18فیصد، 12فیصداور 5فیصدکی شرح سےعائد تھا۔ تیار شدہ مصنوعات کے مقابلے میں زیادہ شرحوں پر ان پٹ پر ٹیکس لگانے سے زیادہ کریڈٹ کےاور متواتر اخراجات پیدا ہوتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ایم ایم ایف ویلیو چین کے مختلف مراحل پر ٹیکسوں کی وصولی اور صنعت کے لیے اہم ورکنگ کیپیٹل میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

اگرچہ جی ایس ٹی قانون میں غیر استعمال شدہ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (ائی ٹی سی) کو بطور ریفنڈ کا دعویٰ کرنے کا انتظام ہے، لیکن اس میں دیگر پیچیدگیاں تھیں اور اس کے نتیجے میں تعمیل کا بوجھ اور زیادہ ہو گیا۔ معکوس ٹیکس ڈھانچہ،اس سیکٹر کے ٹیکس کی شرح میں نمایاں اضافہ کا سبب بنا۔ ٹیکسٹائل کی عالمی تجارت ایم ایم ایف کی طرف بڑھ رہی ہے لیکن ہندوستان اس رجحان سے فائدہ نہیں اٹھا سکا کیونکہ اس کا ایم ایم ایف طبقہ معکوس ٹیکس نظام کی وجہ سے دبا ہوا تھا۔

توقع ہے کہ 12فیصد یکساں جی ایس ٹی کی یہ شرح درج ذیل طریقوں سے سیکٹر کی ترقی میں مثبت کردار ادا کرے گی:

  1. ایم ایم ایف ٹیکسٹائل سیکٹر کی پوری ویلیو چین کے لیے 12فیصد کی یکساں شرح سے فائدہ ہو گا اور بہت سارے زیرکار سرمائے کی بچت ہو گی۔ یہ صنعت کے کھلاڑیوں کے تعمیل کے بوجھ کو کم کرے گا۔ حکومت کا یہ ایک خوش آئند قدم ہے جس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
  2. جی ایس ٹی کی شرحوں کی یکسانیت، آئی ٹی سی کے باقیات کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوگی جو پہلے معکوس ٹیکس ڈھانچے کی وجہ سے جمع ہوگئے تھے۔
  3. جی ایس ٹی کی شرحوں میں یکسانیت سے رنگائی اور چھپائی خدمات سے متعلق جاب ورک پر 12فیصد جی ایس ٹی ہوگا جس سے صنعت کو غیر استعمال شدہ آئی ٹی سی کو جذب کرنے اور بازیافت کرنے میں فائدہ ہوگا۔
  4. iv)ایم ایم ایف کی مصنوعات (آؤٹ پٹ) کا اہم حصہ برآمد کیے جانے کی توقع ہے، یہ غیر منقولہ آئی ٹی سی کو کیش کرنے کے لیے ایک بہتر گنجائش فراہم کرے گا۔ نیز چونکہ ان پٹ پر ٹیکس کی واپسی ہو جائے گی، اس لیے آؤٹ پٹ (برآمد) پر، جس کی شرح صفر ہوگی، اس سے لاگت میں اضافہ نہیں ہوگا اور برآمدات مسابقتی نہیں ہوں گی۔
  5. یکساں 12فیصد جی ایس ٹی اس صنعت کی مدد کرے گا جس میں آئی ٹی سی کے ذخیرے کا بڑا حصہ ہے اور وہ اسے بتدریج نقد رقم میں تبدیل کرنےکے قابل بنائے گا۔

گارمنٹس کے لیے مختلف شرحیں، ٹیکس نظام کی تعمیل کرنےمیں مسئلہ پیدا کرتی ہیں۔ ایم ایم ایف ملبوسات کی آسانی سے شناخت نہیں کی جا سکتی اور اس پر مختلف طرح کا ٹیکس نہیں لگایا جا سکتا، اس لیے یکساں شرح کی ضرورت ہے۔ یکساں شرح اس کو آسان بناتی ہے اور چونکہ گارمنٹس طبقہ میں ویلیو ایڈیشن کی اتنی زیادہ صلاحیت موجود ہے کہ شرح میں اضافے کو ویلیو ایڈیشن میں جذب کرنے کا امکان ہے۔ یہ صنعت کو وضاحت فراہم کرے گا اورمعکوس ٹیکس ڈھانچے کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کو ہمیشہ کے لیے حل کر دے گا۔

*****

U.No.14143

(ش ح - اع - ر ا)   


(Release ID: 1774022) Visitor Counter : 201