محنت اور روزگار کی وزارت
مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو کی قیادت میں ہمہ جہت کوششوں نے ای-شرم پورٹل پر رجسٹریشن میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے
غیر منظم شعبے میں کل رجسٹرڈ 8.4 کروڑ کارکنوں میں سے نصف سے زیادہ کا بنیادی پیشہ زراعت ہے
گروپ18 تا40 کی عمر کے کارکنوں کی شراکت داری سب سے زیادہ ہے، اس کے بعد40 تا 50 کی عمر کے گروپ کے کارکنان شامل ہیں
Posted On:
21 NOV 2021 5:52PM by PIB Delhi
ای-شرم پورٹل پر غیر منظم شعبے کے کارکنوں (کاریگروں) کے رجسٹریشن کی تعداد اس کے آغاز کے بعد سے پچھلے 12 ہفتوں سے مسلسل بڑھ رہی ہے (جیسا کہ نیچے دی گئی تصویر سے دیکھا جا سکتا ہے)۔ 20 نومبر 2021 تک، جو رجسٹریشن کے آغاز سے 12 ہفتوں سے زیادہ کا عرصہ ہے، تقریباً 8,43,89,193 غیر منظم کارکنوں نے ای-شرم پورٹل پر رجسٹریشن کرایا ہے اور یہ تعداد بڑھ کر 13,10,758 ہوگئی ہے۔
غور طلب ہے کہ ای-شرم پورٹل پر رجسٹریشن میں بڑی کامیابی محنت و روزگار، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کےمرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو کے مربوط کمانڈ اور کنٹرول اور باقاعدہ ہدایات کے ذریعے پرجوش نگرانی کی وجہ سے ہے۔ اس کام میں انہیں اپنی وزارت اور ریاستی حکومتوں کے تمام سینئر افسران کے ساتھ ساتھ مرکزی ٹریڈ یونین لیڈروں اور ان کے ریاستی ہم منصبوں کی بھر پور شرکت کا تعاون حاصل ہے۔
محنت اور روزگار، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر، جناب بھوپیندر یادو - ای شرم رجسٹریشن کے کام کی نگرانی اور سی ایس سی کے اچھے کارکنوں کو توصیفی اسناد پیش کرتے ہوئے
مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو، جناب رامیشور تیلی، محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی اور سکریٹری، محنت اور روزگار، جناب سنیل برتھوال، مشترکہ کوششوں اور خصوصی کیمپوں کے ذریعے بڑے پیمانے پر وسائل کو اکٹھا کرنے کے ساتھ ساتھ بیداری کے پروگراموں کا ایک سلسلہ ترتیب دے رہے ہیں اورمنظم بھی کر رہے ہیں۔اس اہم کام میں چیف لیبر کمشنر (سنٹرل)، جناب ڈی پی ایس نیگی اور ملک کے مختلف خطوں کے مستعد افسران کی ٹیم نے آجروں، ٹریڈ یونین لیڈروں، ملازمین، ریاستی حکومت اور این جی اوز کے اس شاندار کام میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔ اب تک 60 سے زائد میگا کیمپوں کا اہتمام کیا جا چکا ہے۔
لیبر اورروزگار پٹرولیم اورقدرتی گیس کے وزیرمملکت جناب رامیشور تیلی، چیف لیبر کمشنر (سینٹرل) جناب ڈی پی ایس نیگی کے ساتھ ای شرم بیداری پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے
24 اگست کو رجسٹریشن شروع ہونے کے بعد سے گزشتہ 12 ہفتوں میں ای-شرم پورٹل پر رجسٹریشن کی تعداد میں اضافے کے ہفتہ وار اعداد و شمار کے مطابق، اس طرح کے رجسٹریشنوں میں سب سے زیادہ اضافہ 10ویں ہفتے (2-8 نومبر) میں ریکارڈ کیا گیا۔ یعنی 1,15,66,985 رجسٹریشنس۔اس کے بعد 7ویں ہفتے (12-18 اکتوبر) میں – 86,83,881 رجسٹریشن۔ اب تک پچھلے چار دنوں میں یعنی 17 سے 20 نومبر 2021 تک، ای شرم پورٹل پر تقریباً 57,24,286 رجسٹریشن ہوئے ہیں (اعداد و شمار ذیل میں دیئے گئے ہیں)۔
سی ایس سی ، سیلف یا اسٹیرٹ سیور کیندروں کے ذریعہ ای شرم پورٹل پر رجسٹریشن
ای-شرم پورٹل میں غیر منظم کارکنوں کی رجسٹریشن کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) کے ذریعے خود یا اسٹیٹ سیواکیندروں کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ رجسٹریشن کا زیادہ سے زیادہ حصہ سی ایس سی کے ذریعے رجسٹر کرنے والوں کے لیے ریکارڈ کیا گیا ہے، اس کے بعد رجسٹریشن کا خود کارطریقہ اور اسٹیٹ سیواکیندر کے لیے ایک معمولی حصہ ہے۔ ای-شرم پورٹل پر CSC رجسٹریشن کی تعداد 6,77,14,523 رجسٹریشن کے ساتھ بڑھ رہی ہے (نیچے دی گئی تصویر) اگلے ہفتوں سے 20 نومبر تک بڑھ رہی ہے۔
5 اکتوبر 2021 کے بعد سے پچھلے چھ ہفتوں میں اسٹیٹ سیواکیندروں کے ذریعے غیر منظم شعبے میں کارکنوں کے رجسٹریشن میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو رجسٹریشن کے آخری ہفتے (9 سے 16 نومبر 2021) میں اس طرح کا سب سے بڑا اضافہ ہے۔اور یہ تقریباً 24,842 سے بڑھ کر 53,970 ہو گیا ہے۔ 20 نومبر تک ایسے رجسٹریشنس کی تعداد 86,067 ہے۔
کامن سروس سینٹرس (سی ایس سی) یا رجسٹریشن کے سیلف موڈ کے ذریعے غیر منظم شعبے میں کارکنوں (مزدوروں) کے رجسٹریشن میں اضافہ خاص طور پر ہندوستان میں 16 ستمبر کے بعد سے بڑھ گیا ہے، اور اب 20 نومبر 2021 تک کم از کم 11 لاکھ یومیہ رجسٹریشن سی ایس سیز رجسٹریشن کے توسط سے درج کئے گئے ہیں وہیں سیلف رجسٹریشن کے لئے تقریباً 2 لاکھ اور تقریبا 7 ہزار 20 نومبر 2021 تک اسٹیٹ سیواکیندروں کے لئے رجسٹریشن کے لئے درج ہوئے ہیں۔
کل رجسٹریشنوں میں سے سی ایس سیز میں ایسے رجسٹریشن کا حصہ کم از کم 60فیصد ہوتاہے اور اس کا حصہ فی الحال اگلے ہفتوں میں بڑھ کر تقریباً 80فیصد ہو رہا ہے جیسا کہ نیچے دیے گئے اعداد و شمار سے دیکھا جا سکتا ہے۔
ای-شرم پورٹل پر غیر منظم شعبے میں مزدوروں کے رجسٹریشن میں ریاست وار رجحانات
پچھلے 12 ہفتوں میں، مغربی بنگال، اڈیشہ، اتر پردیش اور بہار کی ریاستوں میں ای-شرم پورٹل پر کارکنوں کے رجسٹریشن کے سلسلے میں اوسط شرح نمو 15 فیصد سے زیادہ ہے۔
دوسرے ہفتے میں (9 سے 16 نومبر 2021) ای-شرم پورٹل پر رجسٹریشن خاص طور پر اتر پردیش، مغربی بنگال کی ریاستوں کے لیے زیادہ اور چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، پنجاب، اڈیشہ اور بہار میں اوسط درجہ سے زیادہ تھے ۔
ای شرم پورٹل پر غیر منظم شعبے کے کارکنوں کے اندراج میں پیشہ کے اعتبار سے رجحان
24 اگست سے 16 نومبر 2021 تک 12 ہفتوں میں پورٹل پر پیشہ ورانہ زمروں میں رجسٹرڈ کارکنوں کی کل تعداد کے حوالے سے، سرفہرست پانچ زمرے زراعت، تعمیرات، ملبوسات، آٹوموبائل اور ٹرانسپورٹ اور گھریلو اور گھریلو ملازمین ہیں۔ رجسٹریشن کی کل تعداد کے لحاظ سے ان کاروباری زمروں کی درجہ بندی وقت کے ساتھ بدلی ہے۔ مزید برآں، کیپٹل گڈز اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کو پچھلے مہینے سے پانچویں اہم ترین کاروباری زمرے (نیچے دی گئی جدول) کے طور پر درجہ دیا گیا ہے۔
20 نومبر 2021 تک، اس پورٹل میں رجسٹرڈ کارکنوں کے لیے سرفہرست پانچ پیشہ ورانہ زمرے زراعت (53.2فیصد اور 4,48,76,425 رجسٹریشن)، تعمیرات (12.1فیصد اور 1,02,58,713 رجسٹریشن)، رہائشی کارکنان اور گھریلو ملازمین ( 8.8فیصد اور 74,22,236 رجسٹریشن)، ملبوسات (6.3فیصد اور 52,89,110 رجسٹریشن) اور کیپٹل گڈس اور مینوفیکچرنگ (3.3فیصد اور 27,60,050 رجسٹریشن)۔ تمام رجسٹرڈ کارکنان میں سے نصف سے زیادہ کا بنیادی پیشہ زراعت ہے، اس سے آگے زرعی کارکنوں کے دو اہم ذیلی زمرہ جات 'کراپ فارم مزدور' اور 'کاشتکار اور سبزی اگانے والے' 20 نومبر 2021 تک تقریباً 20 لاکھ رجسٹریشن کے ساتھ درج ہیں۔
پورٹل پر رجسٹرڈ خواتین کے غیر منظم شعبے کی سرفہرست پانچ پیشہ ورانہ زمرے زراعت (2.1 کروڑ)، رہائشی اور گھریلو ملازمین (71 لاکھ)، ملبوسات (46 لاکھ)، تعمیراتی (23 لاکھ) اور متفرق (17.98 لاکھ) ہیں۔ اسی طرح، مرد کارکنوں کے لیے سرفہرست پانچ پیشہ ورانہ زمرے زراعت (2.3 ملین)، تعمیرات (78 ملین)، موٹر گاڑیاں (آٹوموبائل) اور نقل و حمل (22.1 ملین)، کیپٹل گڈز اور مینوفیکچرنگ (18.9 ملین) اور متفرق (7.7 ملین) ہیں۔ .
پچھلے 12 ہفتے (24 اگست - 16 نومبر 2021) میں ای-شرم پورٹل پر رجسٹرڈ غیر منظم سیکٹر میں کارکنوں کے بڑے پیشہ ورانہ گروپوں کو دکھایا گیا جدول
شرم پورٹل پچھلے 12 ہفتوں میں (24 اگست - 16 نومبر 2021)
ای-شرم پورٹل پر رجسٹرڈ غیر منظم شعبے میں عمر کے زمروں، آمدنی والے زمروں اور مالی شمولیت کے لحاظ سے کارکنوں کی تقسیم
پچھلے 12 ہفتوں میں پورٹل پر رجسٹرڈ غیر منظم شعبے میں کارکنوں کی عمر کے گروپ کے حساب سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ '18-40' کی عمر کے گروپ کے کارکنوں کا سب سے زیادہ حصہ ہے، اس کے بعد '40-50' کی عمر کے کارکن ہیں۔ (نیچے کی تصویر) مختلف عمر کے گروپوں میں رجسٹریشن کا اوسط ہفتہ وار حصہ '18-40' کی عمر کے کارکنوں کے لیے سب سے زیادہ ہے، اس کے بعد '40-50' (بالترتیب 63 اور 21 فیصد) کی عمر کے گروپ کے لوگ ہیں۔
پورٹل کے آغاز کے بعد سے رجسٹریشن کی کل تعداد کے حوالے سے، '18-40' عمر گروپ کے کارکنوں کے لیے رجسٹریشن کی تعداد پورٹل کے آغاز کے پہلے ہفتے میں تقریباً 5 لاکھ سے بڑھ کر 12ویں ہفتے (10-16 نومبر) میں تقریبا 4.8 کروڑ ہو گئی۔
20 نومبر 2021 تک، '18-40' کی عمر کے گروپ میں رجسٹریشن کی کل تعداد 5 کروڑ (5,17,42,315) اور40 سے 50 سال کی عمر کے گروپ میں 1.8 کروڑ (1,88,18,074) تک پہنچ گئی ہے۔
ای-شرم پورٹل رجسٹریشن کا صنفی لحاظ سے تجزیہ ظاہر کرتا ہے کہ پورٹل کے آغاز کے بعد پہلے چھ ہفتوں کے دوران رجسٹریشن کرنے والے کارکنوں میں مرد کارکنوں کا حصہ قدرے زیادہ تھا (51 فیصد سے زیادہ) تاہم، پچھلے چھ ہفتوں میں خواتین کارکنوں کا حصہ اب مرد کارکنوں سے زیادہ ہے (نیچے کی تصویر)۔ اس طرح یہ تبدیلی پورٹل پر رجسٹرڈ مرد کارکنوں کے مقابلے خواتین کارکنوں میں زیادہ دیکھی جا رہی ہے۔ ) خواتین ورکرز تھیں۔
رجسٹریشن کے پہلے ہفتے میں رجسٹرڈ ہونے والے کل کارکنوں میں سے تقریباً 5 لاکھ مرد اور تقریباً 2.7 لاکھ خواتین تھیں۔ اب 12ویں ہفتے (10-16 نومبر) میں مردوں کے لیے3.8 کروڑ اور خواتین کے لیے 4.05 کروڑ رجسٹریشن ہو چکے ہیں۔
ای-شرم پورٹل پر جنس کے لحاظ سے 'دوسروں' کے لیے رجسٹریشن سست رہا، 20 نومبر تک کل 2,095 رجسٹریشن مکمل ہوئے۔
ای-شرم پورٹل پر اندراج کرتے وقت، غیر منظم شعبے کے کارکنان نامنی کی تفصیلات کے ساتھ اپنے بینکوں کے کھاتوں کی تفصیلات بھیج سکتے ہیں تاکہ پورٹل پر رجسٹریشن کے ساتھ جڑی سرکاری اسکیموں سے فائدہ حاصل کیا جاسکے،ان اسکیموں میں موت کی صورت میں یا معذوری یا جزوی معذور کی صورت میں حادثہ کا احاطہ کیا گیا ہے۔ بینک کھاتوں اورنامنی کی تفصیلات اس اسکیم میں ایک اہم پہلو ہے اور اس کا لیبر سرکار کی جانب سے تشکیل دی گئی دوسری سماجی فلاحی اسکیموں کے ساتھ انضمام ہے۔
ابتدائی طور پر، پورٹل پر رجسٹریشن کرنے والے کارکنوں کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ اپنے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات فراہم کر رہا، لیکن اب یہ حصہ پہلے ہفتے میں 47فیصد سے بڑھ کر 12ویں ہفتے میں 86.3فیصد ہو گیا ہے (نیچے دی گئی تصویر)۔ مزید برآں، پورٹل پر رجسٹرڈ ہونے والے کارکنوں کی اندراج شدہ تفصیلات پہلے ہفتے میں صرف 38فیصد کارکنوں اور 12ویں ہفتے میں 88فیصد کارکنوں نے فراہم کیں۔
پورٹل پر رجسٹرڈ ہونے والے کارکنوں کے انکم گروپ وار تجزیوں سے پتہ چلتا ہے کہ رجسٹرڈ ہونے والے کل ورکروں میں سے اوسطاً 91 فیصد 10,000 روپے سے کم کی ماہانہ آمدنی والے سلیب میں ہیں۔ 21,000 روپے یا اس سے زیادہ کی ماہانہ آمدنی والے سلیب میں کارکنوں کا حصہ صرف 0.61فیصد ہے۔ 10000 روپے کے انکم سلیب سے مزدوروں کا تناسب پہلے ہفتے میں 86 فیصد سے بڑھ کر 12ویں ہفتے میں تقریباً 92فیصد ہو گیا ہے۔
چیف لیبر کمشنر (سینٹرل) جناب ڈی پی ایس۔ نیگی کے ساتھ ڈپٹی چیف لیبر کمشنر جناب آر اگروال اور دیگر افسران 20 اور 21 نومبر 2021 کو وارانسی اور گورکھپور میں ملازمین، ٹریڈ یونین لیڈروں، کارکنوں، میڈیا کے ساتھ ای-شرم پورٹل کے بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔
رسائی کی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے، جناب ڈی پی ایس نیگی نے ٹیم کی قیادت کی اور 19 سے 21 نومبر تک وارانسی اورگورکھپور میں مختلف ایئر لائنز (ایئر انڈیا، وستارا، اسپائس جیٹ، انڈیگو، گو ایئرویز)، سنٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس، سی پی ایس یو، ایس پی سی ایل، بی پی سی ایل ، انڈین آئل اور ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے ساتھ چار بیداری پروگرامز-کم-رجسٹریشن کیمپس کا انعقاد کیا۔
****************
(ش ح۔ح ا ۔ ف ر)
U NO. 14023
(Release ID: 1773930)
Visitor Counter : 176