کانکنی کی وزارت
مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی کانوں اور معدنیات کے متعلق قومی کانکلیو سے خطاب کریں گے
کھوج سے متعلق سرگرمیوں، نیلامی نظام اور پائیدار کان کنی کے طور طریقوں کی حوصلہ افزائی کے لئے ہر سال اس کانکلیو کا انعقاد کیا جاتا ہے
باون ممکنہ معدنیاتی بلاکس 15 ریاستی حکومتوں کے سپرد کئے جائیں گے
Posted On:
20 NOV 2021 1:07PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 20/نومبر 2021 ۔ کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی اس ماہ کی 23 تاریخ کو نئی دہلی میں ہونے والے کانوں اور معدنیات سے متعلق قومی کانکلیو سے خطاب کریں گے۔ ملک بھر سے کان کنی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے متعدد حصص دار اس کانکلیو میں شرکت کریں گے اور کان کنی کے شعبے میں اہم امور اور مواقع کے تعلق سے اعلیٰ ترقی اور ’کاروبار کرنے کی آسانی‘ (ایز آف ڈوئنگ بزنس) کی سہولت کے لئے اسٹریٹیجک تبادلہ خیال کریں گے۔
کانوں اور معدنیات سے متعلق پانچویں قومی کانکلیو کے کئی اہم اجزا ہوں گے، جو ملک میں کھوج سے متعلق سرگرمیوں، نیلامی کے نظام اور پائیدار کان کنی کے طور طریقوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ قابل ذکر کارکردگی کے لئے 5- اسٹار زمرے کے کانوں کے لئے ایوارڈ کی تقریب ایک روزہ کانکلیو کی ایک اور پرکشش تقریب ہوگی۔
کان اور معدنیات (ترقی اور ریگولیشن) ترمیمی قانون 2015، کے نفاذ کے بعد کان کنی سے متعلق رعایتوں کی فراہمی کے لئے نیلامی کے نظام کو شفاف بنادیا گیا ہے اور کان کنی کی صنعت اور نیلامی کے عمل میں اختیارات تمیزی کے التزام کو ختم کردیا گیا ہے۔ اس سے نہ صرف ریاستی حکومتوں کے محصول میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے، بلکہ ہمارے کان کنی کے شعبے میں ’کاروبار کرنے میں آسانی‘ کا ریکارڈ بھی قائم ہوا ہے۔
کانوں کی وزارت نے 2016 میں نیشنل مائننگ کانکلیو کے تصور کی شروعات کی تھی، تاکہ مرکزی حکومت کے ایسے افسران جو پالیسی ساز بھی ہیں اور نیلامی کے نظام کو حقیقی معنوں میں انجام دینے والے ریاستی حکومت کے افسران، صنعتی شعبے اور صنعتی فیڈریشنوں سمیت سبھی حصص داروں کے درمیان بامعنی بات چیت کے لئے مناسب پلیٹ فارم فراہم کیا جاسکے۔
کانوں اور معدنیات سے متعلق قومی کانکلیو کو مرکز کے ذریعے کئے گئے اہم پالیسی جاتی اقدامات کو اجاگر کرنے کی خاطر ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرنے میں ایک بڑی کامیابی کے طور پر مانا جاتا ہے اور یہ حکومت کو کان کنی کے شعبے کی پیہم ترقی کو ممکن بنانے کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لئے گراں قدر فیڈبیک حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے۔
کانوں کی وزارت نے پائیدار ترقیاتی ڈھانچے (ایس ڈی ایف) کے نفاذ کے لئے متعدد کوششوں اور پہل کے لئے سال 2016 میں کان کنی پٹہ مالکان کی عزت افزائی کے مقصد سے ’کانوں کی اسٹار ریٹنگ‘ کا منصوبہ شروع کیا تھا۔ کانوں کو مقررہ التزامات کی بنیاد پر ایک سے پانچ اسٹار دیے جاتے ہیں۔ سب سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پٹوں کو 5 اسٹار دیے جاتے ہیں۔ اس بار پائیدار کان کنی کی حوصلہ افزائی کے لئے گزشتہ تین برسوں کے لئے 5 – اسٹار ریٹنگ والے کان کنی پٹہ ہولڈروں کو کانکلیو میں نوازا جائے گا۔
مزید برآں کانکلیو کے دوران جی4 مرحلے کی کان کنی جانچ میں 52 ممکنہ معدنیاتی بلاک ریاستی حکومتوں کو سونپے جائیں گے۔ یہ سبھی بلاک 15 ریاستوں میں واقع ہیں جن میں شمال مشرقی (این ای آر) ریاستوں کے 2 بلاک، چھتیس گڑھ کے 6 بلاک، مدھیہ پردیش کے 8 بلاک اور مہاراشٹر کے 6 بلاک شامل ہیں۔ ان میں متعدد صنعتوں کی حمایت کے لئے متعدد معدنیات اور ان کے ذخائر میں مثال کے طور پر چونا پتھر کے 8 بلاک، سونا کے 8 بلاک، خام لوہے کے 8 بلاک، دیگر معدنیات کے درمیان شامل ہیں۔ ان بلاکوں کی نیلامی کے ساتھ ہی اس سال ستمبر میں سونپے گئے 100 بلاکوں سے ملک کی معدنیاتی معیشت کو مزید تقویت ملے گی۔
مرکز نے حال ہی میں کھوج کی رفتار بڑھانے اور معدنیاتی کھوج میں عمدہ ٹیکنالوجی لانے کے لئے کان اور معدنیات (ترقی و ریگولیشن) قانون (ایم ایم ڈی آر) ایکٹ میں ترمیم کرکے کھوج میں نجی حصے داری کی اجازت دی ہے۔ کانکلیو کے دوران وزیر جناب پرہلاد جوشی معدنیاتی شعبے سے تعلق رکھنے والی ایجنسیوں کو منظوری دینے کے لئے آن لائن پورٹل کا بھی افتتاح کریں گے تاکہ نجی کھوجی اداروں کو شفاف اور پیپرلیس طریقہ کار کے توسط سے منظوری حاصل کرنے کا اہل بنایا جاسکے۔ کانوں کی وزارت نے قیو سی آئی – این اے بی ای ٹی کے توسط سے ایکریڈیٹیشن اسکیم تیار کی ہے۔
کانکلیو کے دوران، رواں مالی سال کے دوران معدنیاتی بلاکوں کی کامیاب نیلامی کے لئے نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ (این ایم ای ٹی) فنڈ سے ریاستی حکومتوں کو 10.00 لاکھ فی کامیاب نیلامی کی شرح سے ’ٹرانزیکشن ایڈوائزر کا ‘ری انسبرسمنٹ بھی کیا جائے گا۔
تکنیکی اجلاس بھی منعقد کئے جائیں گے، جن میں معدنیاتی بلاکوں کی نیلامی کے عمل کو آسان بنانے کے لئے کان کنی قانون میں حالیہ ترمیم اور ملک میں معدنیات کی کھوج کے لئے اقدامات کے ساتھ ساتھ این ایم ای ٹی کی فنڈنگ کے استعمال پر پینل ڈسکشن کا انعقاد ہوگا۔
مرکزی و ریاستی حکومتیں نیلامی کے نظام کو مزید مضبوط کرنے اور گھریلو معدنیات کی پیداوار میں اضافہ کے لئے نیلامی کے مقصد سے زیادہ سے زیادہ معدنیاتی بلاکوں کی پہچان کرنے کے لئے آپسی تال میل کے ساتھ کام کررہی ہیں۔ یہ کانکلیو ریاستی حکومتوں کو ان کی کھوج، معدنیاتی وسائل، معدنیاتی بلاکوں سے کنیکٹیوٹی، ریاست میں پالیسی منظرنامہ اور ممکنہ سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کے سلسلے میں اپنے قابل نیلامی معدنیاتی بلاکوں کو پیش کرنے کا انوکھا موقع فراہم کرے گا۔ ساتھ ہی یہ سرمایہ کاروں کو معدنیاتی بلاکوں کی پہچان کرنے اور نیلامی میں حصہ لینے کا صحیح موقع فراہم کرے گا۔
اس سے قبل ہوئے کانکلیو میں صنعت و دیگر حصص داروں کی شراکت داری میں اضافہ کے لئے ان کی شراکت داری مفت رکھی گئی تھی اور یہ اس کانکلیو میں بھی جاری رکھی جائے گی۔ یہ کانکلیو کان کنی اور متعلقہ صنعت کے حصص داروں کو کانوں کی مرکزی وزارت، ریاستی محکمہ کان، آئی بی ایم اور ڈی جی ایم جیسے ریگولیٹروں اور جی ایس آئی اینڈ این ایم ای ٹی جیسے کھوجی اداروں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
سرکاری زمرے کی کمپنی (پی ایس یو) جو براہ راست یا اپنے پیداواری عمل کے ایک لازمی جزو کے طور پر کان کنی کی سرگرمیوں سے قریب سے جڑی ہوئی ہیں، اس کانکلیو کے انعقاد میں وزارت کی مدد کرنے والے اہم حصص داروں میں سے ایک ہوں گی۔ سرکاری زمرے کی یہ کمپنیاں (پی ایس یو) جیسے ایچ سی ایل، این اے ایل سی او اور ایم ای سی ایل کان کنی کی وزارت کے تحت ہیں اور ایچ زیڈ ایل و بی اے ایل سی او جیسی کمپنیوں کو سرکاری حصے داری کانوں کی وزارت کے انتظامی کنٹرول میں ہے۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.13068
(Release ID: 1773523)
Visitor Counter : 173