سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ  نے آزادی کا امرت مہوتسو کے حصے کے طور پر ’’ ٹیک این ای ای وی /نیو@ 75کا افتتاح کیا


ڈاکٹر سنگھ نے ’’ جن جاتیہ گورو دیوس ‘‘ کے موقع پر قبائلی کمیونٹیز کے لوگوں سمیت کئی کامیاب اسٹارٹ-اپ کےساتھ چیت چیت کی


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے درج فہرست قبائل کی مجموعی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے  2022 کے آخر تک 30سائنس ٹکنالوجی  اینڈ انوویشن (ایس ٹی آئی) مراکز کا اعلان کیا


 یکساں معاشی ترقی کے لیے کمیونٹی کو بااختیار بنانے میں ایس ٹی آئی  کے اثر پر روشنی ڈالتے ہوئے ٹیک این ای ای وی کا یہ سال بھر چلنے والا اتسو ہے :  ڈاکٹر جتیندر سنگھ


گلوبل انوویشن انڈیکس میں بھارت کی 46 ویں رینک اختراع،  سائنسی پیداوار اورتحقیق و ترقی کے  اخراجات میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کا نتیجہ ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ


سائنس آفاقی ہے، لیکن "ووکل فار لوکل" کے جذبے میں ملکی حل فراہم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی مقامی ہونی چاہئے : ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 15 NOV 2021 1:36PM by PIB Delhi

نئی دہلی :15 ؍نومبر2021:

سائنس و ٹیکنالوجی ، عرضیاتی سائنس، وزیر کا دفتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج آزادی کا امرت مہوتسو کے حصے کے طور پر ’’ ٹیک ان ای ای وی/ نیو @ 75 کا افتتاح کیا اور آج جن جاتیہ گورو دیوس کے موقع پر قبائلی کمیونٹیز کے لوگوں سمیت کئی کامیاب اسٹارٹ-اپ کے ساتھ بات چیت کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/djs-115.11.202101RI.jpg

15 نومبر یعنی بھگوان ورسا منڈا کے یوم پیدائش  کو ’’ جن جاتیہ گورو دیوس ‘‘ کے طور پر منانے کے وزیراعظم کے تاریخی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ سرکار آدیواسی کمیونٹیز کے بیچ سائنسی صلاحیت کو فروغ دینے اور ان کی مجموعی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں 2022 کے آخر تک درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کے لیے 30 سائنس ٹکنالوجی اینڈ انوویشن  (ایس ٹی آئی ) مراکز قائم کرے گی ۔  انہوں نے بتایا کہ  درج  فہرست ذات/قبائل کے لئے مجوزہ 75 ایس ٹی آئی سنٹر میں سے 20 پہلے سے ہی سائنس اور ٹکنالوجی شعبے کے ذریعہ قائم کئے جاچکے ہیں ، جو زرعی ،  غیر زرعی اور دیگر متعلقہ  ذریعہ معاش کے شعبوں میں پھیلے  مختلف کارروائیوں  کے ذریعہ سے 20000 افراد کو براہ راست  فائدہ پہنچائیں گے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے گلوبل انوویشن انڈیکس (جی آئی آئی ) میں بھارت کے بڑھتے ہوئے گراف کو بھی دہرایا اور کہا کووڈ-19کےشدید اثرات کے باوجود، گلوبل انوویشن انڈیکس میں 46 واں مقام اختراع، سائنسی پیداوار اور تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) پر اخراجات میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے ساتھ جدید ترین معیشتوں میں بھارت کی  جگہ کو مستحکم کرتا ہے۔

جناب سنگھ نے کہا کہ 2014 میں جب سے جناب نریندر مودی اقتدار میں آئے، بھارت گلوبل انوویشن انڈیکس (جی آئی آئی ) میں مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ بھارت نے 2015 میں 81 ویں رینک سے 2021 میں 46 ویں رینکنگ حاصل کی  ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائنسی شعبوں جیسے خلائی محکمہ،  جوہری توانائی کا محکمہ ، سائنس اور ٹیکنالوجی  کا محکمہ اور بائیو ٹیکنالوجی  محکمہ نے  بھارت کی عالمی درجہ بندی کو بہتر بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/djs-2L0YC.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ "ٹیک این ای ای وی / نیو@75 " ایک سال  تک چلنے والا اتسو ہے جو یکساں جامع اقتصادی ترقی کے لیے کمیونٹی کو بااختیار بنانے میں سائنس ٹیکنالوجی اینڈ انوویشن (ایس ٹی آئی) کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔ 75 گھنٹے کے اس پروگرام میں آتم-نربھر کی سمت میں 75 متاثر کن کہانیوں کےمجموعہ کے علاوہ  مستفیدین ،  کمیونٹی میں تبدیلی  لانے والے رہنماوں کے تجربات مشترک کرنا  اور مختلف فیض یافتگان  کی گول میز مباحثے شامل ہیں۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ ""ٹیک این ای ای وی / نیو@75 " بڑے یمانے پر لیبارٹری ریسرچ  کے امکانات اور نئی سائنسی ترقی کے لئے روایتی، مقامی اور ملکی علم کے ساتھ تال میل بنانے کے لیے مواقع کی تلاش کرنی چاہئے جو لچکدار کمیونٹیز کی تعمیر میں اپنا  تعاون  اداکرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بہترذریعہ معاش نتائج  کے لیے ایس ٹی آئی کو اپنانے کے لیے کمیونٹی کی مضبوط بنیاد کو ظاہر کرنے کےلئےسائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت  اور ارضیاتی  سائنسز کی وزارت کا ایک موزوں اور بروقت اقدام ہے ۔

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  نئے بھارت کے وزیراعظم کے نعرے ’’ جے جوان، جے کسان، جے وگیان، جے انوسندھان‘‘ کا  ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  یہ سب سے غریب لوگوں کی زندگی کو بدلنے اور سستی ٹیکنالوجی کو ترقی دینے میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات برسوں کے دوران تبدیلی کی رفتار، پیمانے اور اس کے دائرے نے بھارت کو دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی بڑی معیشتوں میں  شامل کیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے "ووکل فار لوکل" کے موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سائنس آفاقی ہے لیکن عام آدمی کے لئے بہتر معیار والی زندگی اور زندگی کو سہل  بنانے کے لئے کفایتی ہیلتھ کیئر ، رہائش،صاف ستھری ہوا، پانی اور توانائی، زرعی  پیداواریت اور فوڈپروسیسنگ وغیرہ کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مقامی ضروریات اور حالات کے مطابق ٹکنالوجی گھریلو ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعات کے امکانات کو بروئے کار لانے کے لیے کمیونٹی کی صلاحیتوں اور اہلیت کو بڑھانے کی فوری ضرورت ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ وزارت کے مختلف پروگراموں کے بارے میں رائے اور ان پروگراموں کے مختلف  مستفیدین /فریقوں کے ساتھ ان کی بات چیت ملک کے سائنسدانوں کے  ذریعہ آتم نربھر بھارت  کے کئی ستونوں میں سے ایک ٹکنالوجی پر مبنی نظام کے لئے مضبوط بنیاد رکھنے کے مثالی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ یہ ایس ٹی آئی سالیوشن کو اپنانے کا ذریعہ ہے جو مقامی ذریعہ معاش اور ٹکنالوجی کی قیادت والی سماجی انٹرپرینیورشپ بنانے کے لئے خود میں لچکدار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستفیدین اور تبدیلی پسند گروپوں کے ذریعہ  ظاہر کئے گئے اعتماد  اور صلاحیت آتم نربھر بھارت کی تعمیر کی سمت میں دیہی بھارت کی صلاحیت کی عکاسی کرتی ہے۔

 

************

 

 

ش ح ۔ ف  ا  ۔  م  ص

 (U:12891)

 



(Release ID: 1772120) Visitor Counter : 221