کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان2030 تک ایک لاکھ کروڑ ڈالر کے خدمات کے برآمدات  کا ہدف حاصل کرنے کے لیے تیار ہے- جناب  پیوش گوئل


ایس ای آئی ایس کے تحت  10,002 کروڑ روپےجاری کئے جانے  سمیت  ایکسپورٹ پروموشن کی مختلف اسکیموں کے تحت 56,027 کروڑ روپےجاری کیے گئے:جناب گوئل

ہندوستان میں دنیا کا ٹاپ سروسز ایکسپورٹر بننے کی صلاحیت ہے:جناب پیوش گوئل


مالی سال 2020-21 میں 89بلین ڈالر  سروسز ٹریڈ سرپلس

‘‘سروسز’’ ہندوستان کی ایک اسمبلی کی معیشت سے علم پر مبنی معیشت کی طرف منتقلی کو بڑھا رہی ہیں- جناب  پیوش گوئل

ہندوستان دنیا کے ‘بیک آفس’سے ‘برین آفس’  میں تبدیل ہو گیا ہے –جناب  گوئل



Posted On: 09 NOV 2021 2:46PM by PIB Delhi

نئی دہلی  ،9 نومبر،2021

تجارت و صنعت ،صارفین امور ،خوراک اور عوامی تقسیم اور کپڑے کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا کہ ہندوستان 2030 تک خدمات کی برآمدات  کا ایک لاکھ کروڑ  ڈالر کا ہدف  حاصل کرنے کےلئے تیار ہے۔

وہ آج نئی دہلی میں ‘سروس ایکسپورٹ پروموشن کونسل - گلوبل سروسز سمٹ 2021’ میں ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ خدمات ہندوستان کی اقتصادی ترقی کا ایک بڑا محرک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خدمات کا شعبہ تقریباً 2.6 کروڑ لوگوں کو روزگار مہیا کرتا ہے اور ہندوستان کے کُل عالمی برآمدات میں تقریباً 40فیصد کا تعاون دیتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مالی سال 21-2020 میں خدمات کی تجارت کا سرپلس 89 بلین ڈالر تھا اور وہ سب سے بڑا ایف ڈی آئی وصول کنندہ (2021-2000 53فیصد ایف ڈی آئی کی آمد) رہی ہے۔

گلوبل سروسز کانفرنس 2021 کا موضوع  "انڈیا سروِس: ایکسپلورنگ پوٹینشل گروتھ سیکٹرزبیونڈ  آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس" تھا۔

مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے اس بات پر زور دیا کہ مہارتوں، اسٹارٹ اپس اور آئی ٹی کے حل سے چلنے والا  خدمات کا شعبہ ہمارا مسابقتی فائدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی خدمات میں آج عالمی قبولیت اور عالمگیر کشش کی دوہری طاقت ہے۔

جناب  گوئل نے وبائی امراض کے دوران 'گھر سے کام' کو فعال کرنے کے ہندوستان کے عزم کی تعریف کی اور کہا کہ جب کہ دوسرے ممالک میں خدمات کی تجارت مندی کا شکار ہے، ہندوستان کا خدمات کا شعبہ بے حد لچک کے ساتھ بہت فعال ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاحت، مہمان نوازی وغیرہ جیسے شعبے جو کووڈ -19 کی  وجہ سے متاثر ہوئے تھےمیں اب بہتری کے آثار دکھائی دے رہے ہیں۔

مشکل وقت پر قابو پانے کے لیے خدمت کے شعبے کے جذبے کی تعریف کرتے ہوئے، جناب  گوئل نے کہا کہ مشکل وقت ہمیشہ  نہیں رہتا، لیکن مضبوط  لوگ اپنا کام کرتے ہیں۔ انہوں  نے کووڈ -19 وبائی امراض کے دوران تمام فرنٹ لائن کارکنوں کی بے لوث خدمات کے لئے اپنی تعریف کی۔

وزیر نے کہا کہ 2020 میں، ہندوستان دو مقامات پر چڑھ کر دنیا کا ساتواں سب سے بڑا سروس ایکسپورٹر بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروسزپی ایم آئی اکتوبر 21 میں 58.4 کی دہائی کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

جناب گوئل نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں دنیا کا سب سے ٹاپ  سروس ایکسپورٹر بننے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدمات ہندوستان کی اسمبلی معیشت  کو علم پر مبنی معیشت میں تبدیل کرنے میں اضافہ کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی جذبات 'بھارت کیوں'سے 'بھارت سے دنیا بھر  کی خدمت' میں بدل رہے ہیں۔

جناب گوئل نے بتایا کہ ہندوستان ‘بیک آفس’سے دنیا کے ‘برین آفس’ میں بدل گیا ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ آج ہندوستان کی خدمات کی برآمدات زیادہ تر آئی ٹی /آئی آئی ٹیز پر مشتمل ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں ترقی کے دیگر ممکنہ شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

مرکزی وزیر نے کچھ اہم شعبوں کا ذکر کیا جو اعلیٰ تعلیم جیسے اعلیٰ ترقی کے راستے پر ہندوستان کے سروس سیکٹر کو مزید تیز کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، کینیڈا، متحدہ عرب امارات، جنوبی کوریا وغیرہ کے طلباء ورثہ، فن اور ثقافت کا مطالعہ کرنے کے لئے ہندوستان کو ترجیح دیتے ہیں۔

انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت فعال طورپر بازار تک رسائی کے مواقع (ایف ٹی اے) پر کام کر رہی ہے اور ایس ای آئی ایس  کے متبادل کے منصوبے پر بھی کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے آترم نربھر بھارت پیکیج،ایم ایس ایم ای سمیت کاروباروں کےلئے خودکار قرضوں کے ذرائع سے خدمات کے شعبہ کی مدد کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے آتم نربھر  بھارت پیکیج کے ذریعہ سے خدمات کے شعبہ کی حمایت کی،مختلف برآمدات کی حوصلہ افزائی کرنے والے منصوبوں کے تحت ایم ایس ایم ای سمیت کاروباروں کےلئے 56027 کروڑ روپے کا قرض جاری کیا گیا۔

انہوں نے ہنر مندی  کی ترقی  میں خصوصی طورپر اے آئی ،بگ ڈیٹا ،روبوٹکس وغیرہ  جیسے ابھرتے شعبوں  میں بھارت کی پہل کی بات کی۔

انہوں نے برآمدات حب  کے طورپر ضلعوں کے ساتھ ایک وسیع برآمداتی حکمت عملی تیار کرنے میں ریاستوں کی مدد کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔

جناب پیوش گوئل نے کہا کہ حکومت نے ایک سہولت کار اور اہل کار کے طور پر ہندوستانی خدمات کو ترقی دینے اور دنیا بھر کے لوگوں کی زندگیوں پر اثر انداز ہونے میں مدد کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی عدم مداخلت کی پالیسی نے آئی ٹی کے شعبے کو بہتر بنانے کے قابل بنایا ہے۔ انہوں نے مراعات کے لیے پیچھے پڑے بغیر اپنی مسابقتی طاقت پر کھڑے ہونے پر سروس سیکٹر کی تعریف کی۔

انہوں نے  آگے بڑھنے کیتوقع کےلئے موجو کو لانے کےلئے  کنکلیو کے انعقاد میں ایس ای پی سی کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مزید معیارات متعارف کرانا چاہیے اور معیار کو بہتر بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خدمات میں کوالٹی چین کو آگے بڑھانا چاہیے اور ان شعبوں کا انتخاب کرنا چاہیے جہاں ہمارے پاس مضبوط صلاحیت ہو اور اس کو وسعت دینی چاہئے۔

انہوں نے ہندوستان کے دیگر حصوں میں بنگلورو آئی ٹی جیسا ماڈل قائم کرنے اور ہندوستان میں جہازوں/ہوائی جہازوں کے ایم آر او، ماحولیاتی مشاورت وغیرہ جیسی سروس انڈسٹریز کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قانونی/اکاؤنٹنگ پروفیشنلز کے لیے مارکیٹوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

جناب اٹل بہاری واجپائی کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب  گوئل نے کہا کہ‘‘ہمارا ہدف لامحدود آسمان جتنا اونچا ہو سکتا ہے، لیکن ہمارے پاس آگے بڑھنے کا عزم ہونا چاہیے، اگر ہاتھ میں ہاتھ ہوں گے تو جیت ہماری ہو گی’’۔

 

<><><><><>

 

ش ح-ا م-ج 

U.No. : 12668

 


(Release ID: 1770418) Visitor Counter : 238