ٹیکسٹائلز کی وزارت

ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کی برآمدات کو 3 برسوں میں 2 بلین ڈالر سے 10 بلین ڈالر تک 5 گنا بڑھانے کا ہدف مقرر کرنے کا وقت: جناب پیوش گوئل


مرکز ترقی کی حمایت کرنے والی اور ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ کے لئے سستی زمین اور بجلی جیسے سستے انفراسٹرکچر کی پیشکش کرنے والی ریاستوں میں ٹیکسٹائل پی ایل آئی کی مدد کرے گا

ہمیں ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ میں بہترین معیار کے مطابق ہونا چاہئے: جناب پیوش گوئل

وزیر موصوف نے ٹیکنیکل ٹیکسٹائل میں تحقیق و ترقی میں سرکاری فنڈز کے استعمال میں سرکاری و نجی شرکت کی تجویز پیش کی

ترقی کو اعلیٰ ٹیکنالوجی اور مقامی طور پر اختراع کردہ مصنوعات کی طرف لے جانا ہے: جناب گوئل

Posted On: 05 NOV 2021 2:11PM by PIB Delhi

نئی دہلی:5  نومبر،2021۔آج دہلی میں انڈین ٹیکنیکل ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن (آئی ٹی ٹی اے) کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ٹیکسٹائل، تجارت اور صنعت، امور صارفین اور خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ 3 سالوں میں تکنیکی ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 5 گنا اضافہ کرنے کا ہدف مقرر کیا جائے۔  وزیر موصوف نے کہا کہ مرکز ترقی کی حمایت کرنے والی اور ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ کے لئے سستی زمین اور بجلی جیسے سستے انفراسٹرکچر کی پیشکش کرنے والی ریاستوں میں ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ کے لئے پی ایل آئی کی مدد کرے گا۔

جناب گوئل نے کہا کہ ہمیں ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ میں بہترین معیارات کے ساتھ ہم آہنگ ہونا چاہئے۔ بین الاقوامی اور گھریلو صارفین کے لیے ٹیکسٹائل کے معیار میں کوئی فرق نہیں ہونا چاہئے۔ وزیر موصوف نے تکنیکی ٹیکسٹائل میں تحقیق و ترقی میں سرکاری فنڈز کے استعمال میں عوامی نجی شرکت کی تجویز پیش کی۔

واضح رہے کہ ہندوستان میں ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کی ترقی نے گزشتہ 5 سالوں میں رفتار پکڑی ہے، جو فی الحال 8 فیصد سالانہ کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔ اس کا مقصد اگلے 5 سالوں کے دوران اس نمو کو 15-20فیصد کی حد تک بڑھانا ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ موجودہ عالمی منڈی 250 بلین امریکی ڈالر (18 لاکھ کروڑ) ہے اور اس میں ہندوستان کا حصہ 19 بلین امریکی ڈالر ہے۔ ہندوستان اس مارکیٹ میں 40 بلین امریکی ڈالر کے حجم کے ساتھ ایک امنگوں والا کھلاڑی ہے (8 فیصد حصہ)۔ سب سے بڑے کھلاڑی امریکہ، مغربی یورپ، چین اور جاپان ہیں (40-20 حصہ)۔انہوں نے کہا کہ شماریاتی لحاظ سے ترقی کے ساتھ ساتھ ہم ترقی کو اعلیٰ ٹیکنالوجی اور اندرون ملک اختراع کردہ مصنوعات کی طرف لے جائیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان مقاصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت نے فروری 2020 میں نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد ہندوستان کو دنیا میں ایک خود کفیل، متحرک اور برآمدات پر مبنی معیشت بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد اعلیٰ تعلیم اور ہنر مند افرادی قوت پر زور دیتے ہوئے ہندوستان کو اختراعات، ٹیکنالوجی کی ترقی، کلیدی شعبوں (زراعت، سڑک اور ریلوے، آبی وسائل، حفظان صحت اور صحت کی دیکھ بھال، ذاتی تحفظ) میں ایپلی کیشنز میں ایک بڑے کھلاڑی میں تبدیل کرنا ہے۔

جناب گوئل نے بتایا کہ جنوری 2019 میں ہندوستان میں پہلی بار تکنیکی ٹیکسٹائل کے لیے 207 ایچ ایس این کوڈز جاری کئے گئے اور 2 سال سے بھی کم عرصے میں ہندوستان تکنیکی ٹیکسٹائل میں خالص برآمد کنندہ ملک بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تجارتی توازن پہلے 19-2018 میں منفی (منفی 2788 کروڑ روپے) اور 20-2019 میں منفی 1366 کروڑ روپے) ہوا کرتا تھا، جو 21-2020 میں 1767 کروڑ کے ساتھ مثبت ہو گیا ہے۔ سال 21-2020 کے دوران ہندوستان کی برآمدات میں بڑا حصہ پی پی ای، این -95 اور سرجیکل ماسک، پی پی ای اور ماسک کے لیے فیبرک میں ہے۔

تکنیکی ٹیکسٹائل کو فروغ دینے کے لئے حکومت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے بتایا کہ زراعت/باغبانی، شاہراہوں، ریلوے، آبی وسائل، طبی ایپلی کیشنز کا احاطہ کرنے والی سرکاری تنظیموں کے لیے 92 اشیاء کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ متعلقہ 9 وزارتوں نے اس سلسلے میں ہدایات جاری کئے ہیں۔ جناب گوئل نے مزید کہا کہ بی آئی ایس نے 377 اشیاء کے لئے ہندوستانی معیارات جاری کیے ہیں اور تقریباً 100 پائپ لائن میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنیکل ٹیکسٹائل میں مہارت کی ترقی کا آغاز چھ نئے کورسز کے آغاز کے ساتھ ہوا اور مزید 20 کورسز کی تیاری جاری ہے۔

واضح رہے کہ ٹیکنیکل ٹیکسٹائل ہیں، جو مخصوص ایپلی کیشنز کے لیے موزوں آؤٹ پٹ دینے کے لیے انجینئر ہوتے ہیں۔ بنیادی خام مال جوٹ، ریشم اور کپاس جیسے قدرتی ریشے ہیں۔ لیکن، زیادہ تر ایپلی کیشنز انسانی تیار کردہ ریشوں کا استعمال کرتی ہیں: پولیمر (آرمڈ، نائیلون)، کاربن، گلاس اور دھاتیں۔ ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مستقبل کی ٹیکنالوجی ہیں۔ یہ اگلا تکنیکی انقلاب ہونے جا رہا ہے جو ہمارے رہنے اور سوچنے کے انداز کو مکمل طور پر بدل دے گا۔

ان کی درخواستوں کے علاقے کی بنیاد پر تکنیکی ٹیکسٹائل طبقہ کو 12 ذیلی حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہندوستان میں۔ پیکیجنگ ٹیکسٹائل (پیکٹیک)38:فیصد، جیو ٹیکنیکل ٹیکسٹائل (جیو ٹیک): 10فیصد، زرعی ٹیکسٹائل (ایگروٹیک)12 فیصدمیں ہندوستان کی بڑی موجودگی ہے۔ ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کی ایپلی کیشنز نئے مواد کی آمد کے ساتھ دن بہ دن وسیع ہو رہی ہیں۔ سمارٹ ٹیکسٹائل میں نئی ​​ایجادات کے ساتھ ساتھ؛ 3-ڈی  ویونگ، صحت کی نگرانی کے لیے سمارٹ لباس اور انتہائی اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھیلوں کے لباس نئی راہیں لا رہے ہیں جن کا کچھ سال پہلے تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔

آئی آئی ٹی جیسے نامور اداروں کو ریسرچ پروجیکٹس سے نوازا گیا ہے۔ عنوانات جدید ترین ٹیکنالوجیز کا احاطہ کرتے ہیں جیسے کہ دیسی کاربن فائبر، کاربن کمپوزٹ سے الیکٹرک وہیکل باڈی، الٹرا سٹرینتھ بلٹ پروف جیکٹ میٹریل، تکنیکی ٹیکسٹائل کے استعمال سے دھند کی کٹائی، بایوآرگنزمز کے لیے الٹرا پروٹیکشن وغیرہ۔

تکنیکی ٹیکسٹائل میں تحقیق، اختراع اور ترقی کی کمیٹی (پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر، ممبر (ایس اینڈ ٹی) نیتی آیوگ کی زیر صدارت) نے اب تک 36 تجاویز پر غور کیا ہے اور 20 تجاویز کی سفارش کی ہے۔ تقریباً 40 مزید تحقیقی تجاویز کمیٹی کے بعد کے اجلاسوں میں زیر بحث ہیں۔

آئی ٹی ٹی اے تکنیکی ٹیکسٹائل تیار کرنے والے چھوٹے اور درمیانے طبقے کی ایک انجمن ہے۔ ان کے 90فیصد اراکین کا سالانہ کاروبار 100 کروڑ روپے سے کم ہے۔ آئی ٹی ٹی اے کے اراکین زیادہ تر غیر بنے ہوئے کپڑے، حفاظتی لباس، پیکیجنگ ٹیکنیکل ٹیکسٹائل، ایگرو ٹیکسٹائل، صنعتی فلٹرز، کنویئر بیلٹس میں مصروف ہیں۔

بڑے تکنیکی ٹیکسٹائل تیار کرنے والے (500کروڑ روپے سے زیادہ کاروبار) جیسے گار ویئر، ویلسپن، ایس آر ایف، سنچری یارن، جانسن اینڈ جانسن، وغیرہ،آئی ٹی ٹی اے سے وابستہ نہیں ہیں۔ ٹیکسٹائل کی وزارت اپنی زیادہ تر پالیسیوں، پروگراموں میں آئی ٹی ٹی اے سے مشورہ کرتی ہے اور انہیں باقاعدہ طور پر شامل کرتی ہے۔

-----------------------

 

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 12561



(Release ID: 1769574) Visitor Counter : 197