وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

کم ٹیکہ کاری کوریج والے اضلاع کے ساتھ جائزہ میٹنگ میں وزیر اعظم کے تبصرے کا متن   

Posted On: 03 NOV 2021 5:22PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ،03 نومبر / آپ تمام ساتھیوں نے ، جو باتیں رکھیں ، جو تجربات بتائے ، وہ بہت اہم ہیں ۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ کے بھی دل میں وہی جذبہ ہے کہ آپ کی ریاست ، آپ کا ضلع ، آپ کا علاقہ ، اِس بحران سے جلد از جلد آزاد ہو جائے ۔ یہ دیوالی کا تہوار ہے ۔ میں وزرائے اعلیٰ کی مصروفیت سمجھ سکتا ہوں ۔ تاہم ، میں تمام قابلِ احترام وزرائے اعلیٰ کا بہت ممنون ہوں کہ وہ وقت نکال کر ہمارے ساتھ بیٹھے ہیں ۔ یہ بات درست ہے کہ میں اضلاع کے لوگوں کے ساتھ بات کرنا چاہتا تھا ۔ میں وزرائے اعلیٰ کو پریشان نہیں کرنا چاہتا تھا لیکن یہ کمٹمنٹ ہے ۔ وزرائے اعلیٰ کے دل میں بھی اپنی ریاست کو لے کر سو فی صد ٹیکہ کاری ، جو اُن کا ہدف ہے ، اِس لئے وہ وزرائے اعلیٰ بھی آج ہمارے ساتھ بیٹھے اور اُن کی موجودگی ہمارے اضلاع کے ، جو افسران ہیں ، اُن کو ایک نیا اعتماد دے گی ، نئی طاقت دے گی اور میرے لئے یہ بڑی خوشی کی بات ہے ۔ اس لئے میں وزرائے اعلیٰ کا خاص طور سے شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ انہوں نے ، اِس کو اتنی اہمیت دی اور آج تہواروں کے دن میں بھی ، وہ وقت نکال کر یہاں بیٹھے ہیں ۔

          میں تمام وزرائے اعلیٰ کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ آج جو چیزیں ہوئی ہیں، اب وزیر اعلیٰ کے آشیرواد کے بعد ، وہ بہت تیزی سے آگے بڑھیں گی اور ہمیں نتائج ملیں گے اور میں آپ کو بتاتا چلوں کہ ہم نے آج تک ، جو ترقی کی ہے ، وہ آپ کی محنت کی وجہ سے ہے۔ آج ضلع کے ہر ملازم، گاؤں کے چھوٹے چھوٹے تمام ملازم ، ہماری آشا ورکروں نے بہت محنت کی ہے۔ اب تک کئی دور دراز علاقوں میں لوگوں نے پیدل چل کر ویکسینیشن کی ہے لیکن ایک ارب کے بعد اگر ہم تھوڑی سی بھی ڈھیل دیں تو ایک نیا بحران آ سکتا ہے اور اسی لئے یہاں کہا گیا ہے کہ بیماری اور دشمن کو کبھی کم نہ سمجھا جائے۔ اس سے آخری دم تک لڑنا ہے اور اس لئے میں چاہوں گا کہ ہم تھوڑی سی بھی ڈھیل نہ ہونے دیں۔

ساتھیو،

100 سال کی اس سب سے بڑی وبا میں ملک کو بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ملک کی کورونا کے خلاف جنگ میں ایک خاص بات یہ تھی کہ ہم نے نئے حل تلاش کئے ، نئے اختراعاتی طریقے آزمائے۔ ہر علاقے کے لوگوں نے اپنے ذہن سے نئی چیزیں کی ہیں، آپ کو بھی اپنے اپنے اضلاع میں ویکسینیشن کو بڑھانے کے لئے اختراعاتی طریقوں پر اور زیادہ کام کرنا ہوگا۔ نیا طریقہ، نیا ولولہ، نئی ٹیکنالوجی، یہ اس میں جان ڈالتی رہے گی۔ آپ کو یہ بھی یاد رکھنا ہوگا کہ ملک کی ، جن ریاستوں نے صد فی صد پہلی خوراک کا مرحلہ مکمل کیا ہے ، انہیں بھی کئی مقامات پر مختلف چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کہیں جغرافیائی حالات کی وجہ سے مشکل تھی تو کہیں وسائل کی فراہمی کا چیلنج تھا لیکن یہ اضلاع ان چیلنجوں پر قابو پا کر ہی آگے آئے ہیں۔ ہم سب کے پاس ویکسینیشن سے متعلق کئی مہینوں کا تجربہ ہے۔ ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے اور ہماری چھوٹی آشا کارکنوں نے بھی یہ سیکھا ہے کہ نامعلوم دشمن سے کیسے لڑنا ہے۔ اب آپ کو مائیکرو اسٹریٹیجی بناتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔ اب ہم ریاست کا حساب، ضلع کا حساب بھول جائیں، ہم ہر گاؤں ، گاؤں میں بھی محلہ ، اس میں بھی چار گھر باقی رہ گئے ہوں تو وہ چار گھر ، باریکی کی طرف ہم جتنا جائیں گے ، ہم بہتر نتائج حاصل کریں گے اور جہاں کہیں، جو بھی خامیاں ہیں، انہیں جلد از جلد دور کرنا ہوگا۔ جیسے آپ سے گفتگو میں ایک خصوصی کیمپ لگانے کی بات اٹھی۔ یہ خیال اچھا ہے۔ اگر آپ اپنے اضلاع کے ہر گاؤں، ہر شہر کے لئے مختلف حکمت عملی بنانا چاہتے ہیں، تو اسے بھی بنائیں۔ آپ علاقے کے لحاظ سے 20-25 افراد کی ٹیم بنا کر بھی ایسا کر سکتے ہیں ۔ جو ٹیمیں آپ نے بنائی ہوں ، اُن میں ایک صحت مند مقابلہ ہو ، اس کی بھی ہم کوشش کر سکتے ہیں ۔ آپ این سی سی – این ایس ایس کے ہمارے نوجوان دوستوں کی بھی زیادہ سے زیادہ مدد لیجئے ۔ آپ اپنے متعلقہ اضلاع کا علاقہ وار ٹائم ٹیبل بھی بنا سکتے ہیں، اپنے مقامی اہداف مقرر کر سکتے ہیں۔ میں زمینی سطح کے سرکار کے ہمارے ساتھیوں سے بات کرتا رہتا ہوں ۔ میں نے دیکھا ہے کہ خواتین افسران جو ویکسینیشن کے کام میں شامل ہیں، وہ بڑے جوش و خروش سے کام کر رہی ہیں، انہوں نے اچھے نتائج دیئے ہیں۔ ہماری سرکار میں ، جو خواتین کارکن ہیں ، حتیٰ کہ ہماری پولیس میں بھی خواتین کو کبھی کبھی 5 دن 7 دن اس کام کے لئے ساتھ لے چلئے ۔ آپ دیکھیں گے کہ نتیجہ بہت تیزی سے نکلے گا۔ آپ کے اضلاع جلد از جلد قومی اوسط تک پہنچ جائیں گے ، میں چاہتا ہوں کہ آپ اس سے آگے بڑھیں، اس کے لئے آپ کو اپنی تمام تر طاقت لگانی دینی ہو گی۔ میں جانتا ہوں کہ آپ کے سامنے ایک چیلنج ، افواہ بھی ہے اور لوگوں میں شکوک کی صورت حال بھی ہے اور جوں جوں ہم آگے بڑھیں گے شاید یہ مسائل ہمیں مرتکز علاقوں میں در پیش ہوں گے۔ آپ میں سے بہت سے لوگوں نے گفتگو کے دوران ، اس کا ذکر کیا ہے۔ اس کا ایک بڑا حل یہ ہے کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ بیدار کیا جائے۔ آپ اس میں مقامی مذہبی رہنماؤں کو بھی شامل کریں، ان کی مدد لیں، ان کی 2-2،3-3 منٹ کی مختصر ویڈیوز بنائیں اور ان کی ویڈیوز کو مقبول بنائیں، ان مذہبی رہنماؤں کی ویڈیوز ہر گھر میں پہنچائیں، مذہبی رہنما ، انہیں سمجھائیں ، اس کے لئے آپ کوشش کریں۔ میں اکثر مختلف فرقوں کے مذہبی رہنماؤں سے لگاتار ملتا رہتا ہوں ۔ میں نے شروع ہی میں تمام مذہبی رہنماؤں سے بات کرکے ، اِس کام میں مدد کے لئے ، اُن سے اپیل کی تھی ۔ یہ تمام لوگ ٹیکہ کاری کے زبردست حمایتی ہیں ۔ کوئی مخالفت نہیں کرتا ۔ ابھی دو دن پہلے میں نے پوپ فرانسس سے بھی ویٹیکن میں ملاقات کی تھی۔ ہمیں ویکسین سے متعلق مذہبی رہنماؤں کے پیغام کو عوام تک پہنچانے پر بھی خصوصی توجہ دینی ہوگی۔

ساتھیو،

آپ کے اضلاع میں رہنے والے لوگوں کی مدد اور حوصلہ افزائی کے لئے ، اب ویکسینیشن مہم کو ہر گھر تک پہنچانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ ہر گھر دستک ، اسی منتر کے ساتھ ، ہر اُس گھر میں دستک دی جائے گی ، جہاں اب تک دونوں ٹیکوں کی مکمل حفاظتی ڈھال نہیں ملی ہے۔ اب تک آپ سب نے لوگوں کو ویکسینیشن سنٹر تک لے جانے اور وہاں محفوظ ویکسینیشن کے انتظامات کئے  ہیں۔ اب ہر گھر ٹیکہ ، گھر گھر ٹیکہ ، اس جذبے کے ساتھ ہم سب کو ہر گھر تک پہنچنا ہے۔

ساتھیو،

اس مہم کی کامیابی کے لئے ، ہمیں ٹیکنالوجی سے لے کر کمیونیکیشن تک اپنے سماجی بنیادی ڈھانچے کا بھرپور استعمال کرنا ہوگا۔ ہمارے پاس ملک کی کئی ریاستوں، متعدد اضلاع میں ایسے ماڈل موجود ہیں، جنہیں دور دراز کے دیہاتوں سے لے کر شہروں تک صدفی صد ٹیکہ کاری کے لئے اپنایا گیا ہے۔ جو بھی ماڈل آپ کے لئے موزوں ہو، یا کسی خاص علاقے کے لئے، سماجی یا جغرافیائی حالات کے مطابق، اسے اپنانا چاہیئے ۔ آپ لوگ ایک اور کام کر سکتے ہیں۔ آپ کے ہی معاونین نے ، آپ کے اپنے ساتھیوں نے دوسرے اضلاع میں تیز رفتاری سے ٹیکہ کاری کی ہے۔ یہ ممکن ہے کہ وہ انہی چیلنجوں سے گزرے ہوں ، جن کا آپ سامنا کر رہے ہیں۔ آپ ان سے یہ بھی جان لیں کہ انہوں نے ٹیکہ کاری کی رفتار کیسے بڑھائی، مسائل کیسے حل کئے۔ کون سے نئے طریقے اپنائیں، ان کو کی گئی آپ کی ایک فون کال بھی آپ کے ضلع میں تبدیلی لا سکتی ہے۔ اگر انہوں نے اپنے اضلاع میں کوئی اختراعی کام کیا ہے، کوئی اچھا عمل اپنایا ہے، تو آپ اسے اپنے اضلاع میں بھی دہرا سکتے ہیں۔ ہمیں ان لوگوں کے لئے  بھی ٹیکہ لگانے کی کوششیں بڑھانی ہوں گی ، جو ہمارے قبائلی یا جنگلات کے باسی ساتھی ہیں۔ ہمارا اب تک کا تجربہ بتاتا ہے کہ مقامی قیادت، معاشرے کے دیگر معزز ساتھیوں کی حمایت اور تعاون ایک بڑا عنصر ہے۔ ہمیں بھی کچھ دن طے کرنے ہوں گے، جیسے برسا منڈا جی کا یوم پیدائش آئے گا۔ برسا منڈا جی کے یوم پیدائش سے پہلے پورے قبائلی علاقے میں ایک ماحول بنائیں اور ایک طرح سے برسا منڈا جی کو خراج عقیدت کی شکل میں ، اس بار ہم ویکسین لگوائیں گے۔ آئیے کچھ ایسی جذباتی باتیں شامل کریں اور میں چاہوں گا کہ یہ طریقہ اس قبائلی برادری کی مکمل ویکسینیشن میں بھی بہت مفید ثابت ہو۔ جتنا ہم ویکسینیشن سے متعلق بات چیت کو آسان طریقے سے کریں گے، مقامی زبان اور بولیوں میں، میں نے دیکھا ہے کہ کچھ لوگوں نے گانا بنا رکھا ہے اور دیہی زبان میں گانے گاتے ہوئے ویکسینیشن کی بات کر رہے ہیں۔ یہ بہتر نتائج لائے گا۔

ساتھیو،

ہر گھر پر دستک دیتے وقت آپ سب کو پہلی خوراک کے ساتھ دوسری خوراک پر بھی یکساں توجہ دینی ہوگی کیونکہ جب بھی انفیکشن کے کیسز کم ہونے لگتے ہیں تو بعض اوقات لازمیت کا جذبہ کم ہوجاتا ہے۔ لوگ سوچنے لگتے ہیں کہ کیا جلدی ہے، لگوا لیں گے۔ مجھے یاد ہے جب ہم نے ایک ارب سے تجاوز کیا تو میں ایک اسپتال گیا وہاں ، مجھے ایک صاحب ملے ، میں نے ان سے بات کی، اتنے دن کیوں نہیں لگوائی ؟ تو وہ کہنے لگے کہ نہیں - نہیں میں ایک پہلوان ہوں تو سوچتا تھا کہ کیا ضرورت ہے لیکن اب جب کہ ٹیکہ لگوانے والوں کی تعداد ایک ارب ہو گئی ہے تو مجھے لگتا ہے کہ مجھے اچھوت سمجھا جائے گا، لوگ مجھ سے پوچھیں گے اور میرا سر جھک جائے گا تو میں نے سوچا کہ اب میں بھی ٹیکہ لگوا لوں ۔ اس لئے وہ آ گئے ۔ اسی لئے میں کہتا ہوں کہ ہمیں کسی بھی حالت میں لوگوں کی سوچ کو مدھم نہیں ہونے دینا ہے ۔ اس سوچ کی وجہ سے دنیا کے کئی ممالک میں آپ دیکھئے ، اچھے اچھے خوشحال ممالک میں بھی پھر سے کورونا کی خبریں ، تشویش پیدا کر رہی ہیں ۔ ہمارے جیسے ملک کے لئے بھی ہم اسے قبول نہیں کر سکتے، ہم اسے برداشت نہیں کر سکیں گے۔ اس لئے ویکسین کی دونوں خوراکیں وقت پر لینا بہت ضروری ہے۔ آپ کے علاقے کے ، جن لوگوں کو مقررہ وقت مکمل ہونے کے باوجود دوسری خوراک نہیں ملی، آپ کو ان سے بھی ترجیحی بنیادوں پر رابطہ کرنا ہو گا، انہیں دوسری خوراک لینی ہی ہوگی۔

ساتھیو،

سب کو ویکسین، مفت ویکسین مہم کے تحت ہم ایک دن میں قریب قریب ڈھائی کروڑ ویکسین کی خوراک لگا کر دکھا چکے ہیں ، ہمیں اپنی طاقت کا احساس ہو گیا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہماری صلاحیت کیا ہے، ہماری اہلیت کیا ہے۔ ویکسین کی گھر گھر ترسیل کے لئے ، جو بھی سپلائی چین نیٹ ورک موجود ہے ، وہ تیار ہے۔ اس ماہ کتنی ویکسین دستیاب ہوں گی ، اس کی تفصیلی معلومات بھی ہر ریاست کو پیشگی دے دی گئی ہے۔ اس لئے آپ اپنی سہولت کے مطابق ، اس مہینے کے لئے پہلے سے اپنے اہداف کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں۔ میں ایک بار پھر کہتا ہوں، اس بار ایک ارب خوراکوں کے بعد دیوالی منانے کا جوش آیا ہے، ہم نئے ہدف کو عبور کرکے ، کرسمس کو جوش و خروش سے منائیں گے ، اس مزاج کے ساتھ آگے بڑھنا ہے ۔

آخر میں ، میں آپ دوستوں کو ایک اور بات یاد دلانا چاہتا ہوں۔ آپ کو وہ دن یاد ہے ، جب آپ کی سرکاری ملازمت کا پہلا دن تھا۔ میں تمام ضلعی افسران سے، ان کے ساتھ بیٹھی ہوئی ٹیم کو ، میں بڑے دل سے اپیل کرنا چاہتا ہوں، آپ تصور کریں کہ جس دن ڈیوٹی کا پہلا دن تھا، جس دن آپ مسوری سے ٹریننگ کر کے آئے تھے، آپ کن جذبوں سے بھرے ہوئے تھے، آپ کا جذبہ کیا تھا، آپ کے خواب کیا تھے، مجھے پختہ یقین ہے کہ آپ کے ذہن میں یہ ارادہ ہو گا کہ آپ کچھ اچھا کریں گے، کچھ نیا کریں گے، آپ پورے دل سے معاشرے کے لئے کام کریں گے، پھر ایک بار اُن خوابوں کو یاد کریں ، اُس عہد کو یاد کریں اور ہم طے کریں کہ سماج میں ، جو پیچھے ہیں ، جو محروم ہیں ، اُن کے لئے اپنی زندگی وقف کرنے کا ، اِس سے بڑا کوئی موقع نہیں ہو سکتا ہے ۔ اُسی جذبے کو یاد کرتے ہوئے جٹ جائیے ۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کی مشترکہ کوشش سے ، بہت جلد آپ کے اضلاع میں ٹیکہ کاری کی صورتِ حال میں بہتری آئے گی ۔ ہر گھر دستک ، گھر گھر جاکر ٹیکہ مہم کو ہم کامیاب بنائیں ۔ آج ملک کے ، جو لوگ مجھے سن رہے ہیں ، میں آپ سے کہتا ہوں، آپ بھی آگے آئیں، ویکسین لگوانا اچھی بات ہے لیکن آپ دوسروں کو ٹیکے لگوانے کے لئے محنت کیجئے ۔ طے کیجئے ، ہر دن 5 لوگوں، 10 لوگوں ، 2 لوگوں کو اس کام سے جوڑیں گے۔ یہ انسانیت کا کام ہے، یہ مادرِ وطن بھارت کی خدمت کا کام ہے، 130 کروڑ ہم وطنوں کی فلاح کا کام ہے، ہم کوئی کوتاہی نہ برتیں ، ہماری دیوالی ، اُن عہدوں کی دیوالی ثابت ہو۔ ہم آزادی کے 75 سال منانے جا رہے ہیں۔ آزادی کے یہ 75 سال خوشیوں سے بھرے ہوں ، خود اعتمادی سے بھرے ہوں ، ایک نئے جوش اور حوصلے سے بھر ے ہوں ، اس کے لئے اب بہت کم وقت میں محنت کرنا ہے ۔ میرا ، آپ سب پر بھروسہ ہے، آپ جیسی نو جوان ٹیم پر اعتماد ہے ۔ اس لئے ، میں نے دانستہ غیر ممالک سے آتے ہی ، میرے ملک کے ، ان ساتھیوں سے ملنے کا فیصلہ کیا ۔ تمام وزرائے اعلیٰ بھی موجود رہے ۔ یہ کتنی اہمیت کا معاملہ ہے ، آج وزرائے اعلیٰ نے بھی دکھا دیا ہے ۔ میں سبھی قابلِ احترام وزرائے اعلیٰ کا بھی ممنون ہوں ۔ میں ایک بار پھر آپ سب لوگوں کا بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ نمسکار ۔

         

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ ج ق  ۔ ع ا ) 

U. No. 12515




(Release ID: 1769296) Visitor Counter : 234