صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکز نے 9 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے اعلی سطح کی ٹیمیں روانہ کی ہیں جہاں سے زیادہ تعداد میں ڈینگو کے کیسوں کی اطلاع مل رہی ہے؛ ایسا مرکزی وزارت صحت کی ہدایات کے مطابق کیا گیا ہے


مرکزی ٹیمیں، ڈینگو پر موثر طور پر قابو پانے اور بندوبست کی غرض سے کئے جانے والے صحت عامہ سے متعلق اقدامات میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی معاونت کریں گی

Posted On: 03 NOV 2021 9:57AM by PIB Delhi

   صحت کی مرکزی وزارت نے ایسی 9 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے  اعلی سطح کی ٹیمیں روانہ کی ہیں جہاں سے زیادہ تعداد میں ڈینگو کے کیسوں کی اطلاع مل رہی ہے۔ یہ ٹیمیں ان ریاستوں  میں  ڈینگو پر قابو پانے اور اس سے متعلق  بندوبست کی غرض سے صحت عامہ کے اقدامات میں معاونت کریں گی۔ ایسا صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویا کی ہدایات کے عین مطابق کیا گیا ہے۔ جناب مانڈویا نے یکم نومبر 2021 کو ڈینگو کی صورتحال کے بارے میں دلی میں منعقدہ ایک جائزہ میٹنگ میں یہ ہدایات دی تھیں۔ یہ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے ہیں، ہریانہ، کیرالہ، پنجاب، راجستھان، تمل ناڈو، اترپردیش، اتراکھنڈ، دلی اور جموں و کشمیر۔

مرکزی وزیر صحت نے وزارت صحت کو ہدایت کی تھی کہ وہ زیادہ تعداد یں ڈینگوں کے کیسوں والی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام تمام علاقوں کو ضروری امداد فراہم کرے۔ ملک بھر کی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ڈینگوں کے کل 116991 کیسوں کی اطلاع ملی ہے۔

بعض ریاستوں سے اکتوبر کے مہینے میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے کافی زیادہ تعداد میں ڈینگو کے کیسوں  کی اطلاع ملی ہے۔ کُل 15 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے رواں سال کے دوران سب سے زیادہ کیسوں کی اطلاع ملی ہے۔ ان ریاستوں میں 31 اکتوبر تک ملک کے کُل ڈینگو معاملوں میں سے 86 فیصد کیس درج کئے گئے ہیں۔

اس کے پیش نظر این وی بی ڈی سی پی، این سی ڈی سی اور علاقائی دفاتر سے ماہرین پر مشتمل مرکزی ٹیمیں ان 9 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے روانہ کی گئی ہیں جہاں سے ستمبر کے مقابلے اکتوبر ماہ میں زیادہ کیسوں کی اطلاع ملی ہے۔

ان ٹیموں کو صحت عامہ سے متعلق موثر اقدامات کرنے کے مقصد سے ریاستوں کی مدد اور معاونت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ ان ٹیموں سے کہا گیا ہے کہ وہ ویکٹر پر کنٹرول سے متعلق صورتحال، کٹس اور دواؤں کی دستیابی، جلد سے جلد تشخیص، جراثیم کش دواؤں کی دستیابی اور ان کے استعمال اور دیگر کے متعلق رپورٹ پیش کریں۔ یہ ٹیمیں ریاستوں کے صحت حکام کو اپنے مشاہدات اور تجربات سے بھی واقف کرائیں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ع م ۔ن ا۔

U-12494                         



(Release ID: 1769146) Visitor Counter : 199