وزارت دفاع
وزیر دفاع جناب راجناتھ سنگھ نے چنڈی گڑھ میں ڈی آر ڈی او کی ٹرمینل بیلسٹکس ریسرچ لیباریٹری کا دورہ کیا
جناب راجناتھ سنگھ نے بین الاقوامی پیمانوں کے موافق اہم دفاعی ٹیکنالوجی تیار کرنے کے لیے ڈی آر ڈی او کی تعریف کی
Posted On:
28 OCT 2021 4:12PM by PIB Delhi
اہم نکات:
- ٹی بی آر ایل کے ذریعے تیار کردہ پیداوار جیسے ملٹی موڈ ہینڈ گرینڈ مسلح افواج کی جدید کاری کے لیے سرکار کے نظریہ کی عکاسی کرتے ہیں۔
- پرائیویٹ سیکٹر کی سرگرم حصہ داری ملک کی فوجی اور اقتصادی طاقت کو خود انحصاری کی جانب لے جا رہی ہے۔
- ٹیکنالوجی کی پیش گوئی کو مضبوط کرنے اور ماڈرن مینوفیکچرنگ اور ٹیسٹنگ صلاحیتوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔
- بھارت ایک امن پسند ملک ہے، لیکن کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔
وزیر دفاع جناب راجناتھ سنگھ نے 28 اکتوبر، 2021 کو چنڈی گڑھ میں ڈی آر ڈی او کی ٹرمینل بیلسٹکس ریسرچ لیباریٹری (ٹی بی آر ایل) کا دورہ کیا۔ وزیر دفاع کے اس دورہ کے دوران انہیں ٹی بی آرایل کے ڈائرکٹر جناب پرتیک کشور نے لیباریٹری کے ذریعے تیار کردہ پیداوار اور کئی اہم تکنیکوں کے بارے میں جانکاری دی، جن پر فی الحال کام جاری ہے۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت، دفاعی تحقیق و ترقی کے محکمہ کے سکریٹری اور ڈی آر ڈی او کے چیئرمین ڈاکٹر جی ستیش ریڈی اور وزارت دفاع کے دیگر سینئر غیر فوجی اور فوجی افسران بھی موجود تھے۔
وزیر دفاع نے ڈی آر ڈی او کے 500 سے زیادہ سائنس دانوں اور افسران سے خطاب کرتے ہوئے ٹی بی آر ایل کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ کبھی دو کمروں سے شروع ہوئی یہ لیباریٹری آج ملک میں ایک اہم دفاعی ادارہ بن چکی ہے اور یہ اسٹریٹجک اہمیت کی دفاعی ٹیکنالوجی فراہم کر رہی ہے۔ جناب راجناتھ سنگھ نے ملٹی موڈ ہینڈ گرینڈ (ایم ایم ایچ جی) کے ڈیزائن اور ترقی میں لیباریٹری کے رول کی تعریف کی، جو مسلح افواج کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے تیار کردہ پہلا ہتھیار ہے، جسے اس سال اگست میں وزیر دفاع کی موجودگی میں ہندوستانی فوج کو سونپا گیا تھا۔ اس گرینڈ نے پیداوار میں 99.5 فیصد سے زیادہ کا عملی اعتماد حاصل کیا۔ وزیر دفاع نے ملٹی موڈ ہینڈ گرینڈ کو عالمی سطح کا قرار دیا، جو ٹی بی آر ایل اور سائنس دانوں کی صلاحیتوں کی عکاسی کرتا ہے۔
بین الاقوامی پیمانوں کے موافق نظام تیار کرنے کے لیے ڈی آر ڈی او کی تعریف کرتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے ٹی بی آر ایل کے ذریعے ڈیزائن اور تیار کردہ بنڈ بلاسٹنگ ڈیوائس مارک-2 کا بھی ذکر کیا، جسے اس مہینے کی شروعات میں ان کی موجودگی میں ہندوستانی فوج کو سونپ دیا گیا تھا۔ جنگ کے دوران میکنائزڈ پیدل فوج کی رفتار کو بڑھانے کے لیے اس ڈیوائس کا استعمال ڈچ-کم-بنڈ جیسی رکاوٹوں کو دور کرنے اور اونچائی کو کم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے اس حقیقت کی تعریف کی کہ پروڈکشن ماڈل کا پہلا مرحلہ کامیابی کے ساتھ پورا کر لیا گیا ہے اور سسٹم کی پیداوار بھی آنے والے وقت میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کے توسط سے پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے کی جائے گی۔
وزیر دفاع نے اس پیش رفت کو مسلح افواج کی آپریشنل ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ضروری پیداوار اور ٹیکنالوجی میں ملک کی بڑھتی صلاحیت کے اشاریہ کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعات پرائیویٹ سیکٹر کی سرگرم حصہ داری کے توسط سے مسلح افواج کو ملک میں تیار کردہ اور جدید ترین ہتھیاروں / آلات / نظام سے لیس کرنے کے لیے سرکار کے نظریہ کی عکاسی کرتے ہیں۔ جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ قدم ملک کی فوجی اور اقتصادی طاقت کو خود انحصاری کی جانب لے جا رہا ہے۔
جناب راجناتھ سنگھ نے ٹی بی آر ایل کی دیگر حصولیابیوں کا بھی سلسلہ وار ذکر کیا، جس میں چوتھی نسل کے الیکٹرانک فیوز کی ترقی کی اعلی سطح تک پہنچنا بھی شامل ہے، جو عصری ہونے کے ساتھ ساتھ محفوظ اور زیادہ قابل اعتماد ہے۔ 500 ایکڑ سے صرف 20 ایکڑ کا بیفل رینج تیار ہوگا جو کم زمین کا استعمال کرنے والے فوجیوں کو مکمل ٹریننگ فراہم کرے گا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کی حصہ داری بڑھانے کے لیے سرکار کے ذریعے کئی اصلاحات کی گئی ہیں۔ ان میں دفاعی تحویل کے عمل 2020 کے تحت نظام کی تعمیر کے ابتدائی مراحل سے صنعت کو شامل کرنے کے لیے ڈی آر ڈی او کی پہل؛ ڈی آر ڈی او کے ذریعے ٹیکنالوجی کی مفت منتقلی اور صنعت کو اس کے پیٹنٹ کی دستیابی جیسے نئے التزامات شامل کیے گئے ہیں۔
جناب راجناتھ سنگھ نے ہندوستانی پیمانوں کو تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس حقیقت کی بھی تعریف کی کہ ہندوستانی پیمانے بلیٹ مخالف جیکٹ کی جانچ کو شروع کیا گیا اور ٹی بی آر ایل اس کی تعمیر میں اہم رول ادا کر رہا ہے۔ دیگر تحفظاتی نظام اور گیئر کے لیے ڈیزائن، ڈیولپمنٹ اور طریقہ کار کے لیے ہندوستانی معیار تیار کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بوٹ اینٹی مائن انفینٹری، بوٹ اینٹی مائن انجینئرس، مائن پروٹیکٹڈ وہیکل اور گیئرز وغیرہ کے تجزیہ کے لیے ٹیسٹنگ کے طریقوں کو معیاری بنایا گیا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اس طرح کے ہندوستانی معیار یقینی طور پر ہندوستانی صنعت کو نہ صرف خطرات کے خلاف مصنوعات کو بینچ مارک کرنے میں مدد کریں گے، بلکہ انہیں غیر ملکی مینوفیکچررز کے ساتھ مقابلہ کرنے میں بھی مدد پہنچائیں گے۔
دنیا بھر میں تیزی سے بدلتے جیو پولیٹیکل منظر نامہ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ سائنسی صلاحیتوں میں اضافہ اور نئی ایجادات نے سیکورٹی پر بڑا اثر ڈالا ہے۔ انہوں نے ایسے حالات سے پیدا ہونے والے کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہر وقت تیار رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے دہرایا کہ بھارت ایک امن پسند ملک ہے اور کسی بھی طرح کا تصادم شروع کرنا اس کے اصولوں کے خلاف ہے۔ حالانکہ، انہوں نے قوم کو بھروسہ دلایا کہ اگر ضروری ہوا تو ہمارا ملک کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔ وزیر دفاع نے بھارت کے سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام اور ان کے مشہور قول کو یاد کیا کہ ’اس دنیا میں، ڈر کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ طاقت ہی طاقت کا احترام کرتی ہے۔‘
جناب راجناتھ سنگھ نے حال کی سرگرم جنگی حکمت عملیوں میں ٹیکنالوجی کے بڑھتے استعمال پر زور دیتے ہوئے دفاعی تعمیر میں شامل تمام متعلقین کو جدید ترین تکنیکی ترقی پر نظر رکھنے اور ملکی صلاحیتوں کے ساتھ ہم عصر بنے رہنے کے لیے خود کو تیار کرنے کی اپیل کی۔ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی پیش گوئی کو مضبوط کرنے اور جدید ترین مینوفیکچرنگ اور ٹسیٹنگ کی صلاحیتوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر دفاع نے ایک مضبوط اصولی بنیاد کی تعمیر پر توجہ دینے کے ساتھ ہی جدید ترین تکنیکوں کے ساتھ بنے رہنے کے لیے تعلیمی اداروں کو طویل مدتی پارٹنر بنانے کی اپیل کی۔
جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ٹی بی آر ایل جیسے تحقیق و ترقی کے ادارہ کو طویل مدتی بنیاد پر تعلیمی اداروں کے ساتھ پارٹنرشپ تیار کرنے کا ہدف طے کرنا چاہیے۔ ایک طرف جہاں تعلیمی اداروں کو اہم تکنیکی مسائل پر کام کرنے کا موقع ملے گا اور سائنس دانوں اور ماہرین ٹیکنالوجی کو بہتر روزگار کے لیے تیار کیا جائے گا۔ دوسری طرف، تحقیقی و ترقی کے ادارے اصولی تجزیہ سے ہٹ کر حقیقی پیداوار میں منتقلی پر زور دیں گے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ یہ دونوں کے لیے فائدے کی حالت ہوگی اور ملک کے دفاعی ایکو سسٹم کو فروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے تمام متعلقین سے اپنی تیاری بڑھانے کی اپیل کی اور ان کی کوششوں میں سرکار کی ہر ممکن مدد کا بھروسہ دلایا۔
جناب راجناتھ سنگھ نے ماحولیات سے متعلق ٹیسٹ کی سہولت کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر مین پورٹیبل اینٹی ٹینک گائیڈیڈ میزائل (ایم پی اے ٹی جی ایم) ایم کے-2 کے لیے ٹی آر بی ایل کے ذریعے تیار کردہ وار ہیڈ کی ٹیکنالوجی کی منتقلی اکنامک ایکسپلوژیو لمیٹڈ ناگپور کو سونپی گئی۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U:12296
(Release ID: 1767346)
Visitor Counter : 236