عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ طویل المدت اور وسیع تر ویژن کے حامل افسران وزیر اعظم کے آتم نربھر بھارت کے خواب کی حصولیابی میں مدد فراہم کریں گے


انہوں نے ایل بی ایس این اے اے، مسوری میں اولین کامن مڈ ڈے کریئر پروگرام کے شرکاء سے کلیدی خطاب کیا

Posted On: 26 OCT 2021 4:07PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 26 اکتوبر 2021:

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور تکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنسز؛ وزیر مملکت وزیر اعظم کا دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ طویل المدت، وسیع تر بصیرت کے ساتھ پہل قدمی کرنے اور اجتماعی کوششوں کو متحرک بنانے کی صلاحیتوں کے حامل افسران وزیر اعظم کے آتم نربھر بھارت کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔ایل بی ایس این اے اے، مسوری میں اولین مشترکہ مڈ۔ کرئیر پروگرام کے شرکاء سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس کورس کے 150 سے زائد افسران مودی کے نئے بھارت کے معمار بنیں گے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ افسران کو بھارت کی آزادی کے 75ویں برس کے دوران مشترکہ تربیت حاصل ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان افسران کے پاس بھارت کی خدمت کرنے کے لئے آئندہ 20 سے 25 برس انتہائی اہم ثابت ہونے والے ہیں ۔ اس دوران بھارت کی عمر 100 برس ہو جائے گی اور اسی دوران انہیں عالمی پیمانے پر ملک کو سرکردہ ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا وزیر اعظم نریندر مودی کا خواب شرمندہ تعبیر کرنا ہے۔

آج ہی کے دن 2017 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ایل بی ایس این اے اے کے دورے کو یاد کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  انتظامیہ، حکمرانی، تکنالوجی اور پالیسی سازی جیسے موضوعات پر تبادلہ خیالات کیے گئے تھے اور جناب نریندر مودی نے انہیں ایک قومی بصیرت پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دینے کی تلقین کی۔

یکجہتی کے نقطہ نظر پر زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ، اس کا بہترمظاہرہ 130 کروڑ ہندوستانیوں کے ذریعہ کووِڈ۔19 کے خلاف نبرد آزمائی کے دوران کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا  کہ آج کے چنوتی بھرے دور میں ، جب محدود دائروں میں کام کرنے کا رواج ختم ہو گیا ہے، کام کاج کے نئے رواج کے ذریعہ ہماری ہنر مندیوں  کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ثقافت، سماج، اور جغرافیہ کی تکثیریت کی علامت ہے اور اس کے باوجود یہ ملک ساجھا رویوں، اقدار، اہداف، طور طریقوں اور ثقافت کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس لیے ہمارے ملک کی ترقی کے لئے تمام اقتصادی ، سماجی اور تنظیمی پہلوؤں میں مشترکہ اہداف طے کرنے اور نقطہ نظر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ ہنرمندی اور علم کا دور ہے اور اس لیے یہ ازحد اہم ہے کہ متعلقہ ہنرمندیوں کی مسلسل تجدیدکاری کی جائے کیونکہ اس سے نئی چنوتیوں سے نمٹنے کے لئے حکمرانی میں زبردست مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ایک افسر  کو مشن کرم یوگی کے جذبے کے تحت ازخود رہنمائی کے ذریعہ سیکھنے کے لئے اپنے راستے پر ثابت قدم رہنا ہوگا۔وزیر موصوف نے کہا کہ اس کورس کا مقصد قیادت کے تمام پہلوؤں کو ازسر نو سیکھنا ہے جن کی ضرورت آئندہ برسوں میں آپ کو اپنے کرئیر کے دوران پیش آئے گی۔اس کے ذریعہ آپ نہ صرف انفرادی طور پر بہتر کاردگی پیش کریں گے بلکہ آپ ان ٹیموں کی سوچ اور طرز عمل میں بنیادی تبدیلی لے کر آئیں گے جن ٹیموں کی آپ مستقبل میں قیادت کریں گے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مابعد کووِڈ کی دنیا کی ضرورتوں کو دیکھتے ہوئے محکمہ/ وزارت کے کام کاج کو چلانے کے لئے پرانے طور طریقوں کو درکنار کرنا ہوگا۔ اس لیے، انہوں نے کہا کہ ایسے قائد تیار کرنے کی ضرورت ہے جو مذکورہ بالا بدلتے ہوئے ایکو نظام میں قیادت کرسکتے ہوں اور ساتھ ہی ساتھ نئی ہنرمندیوں اور شراکت داریوں کی مدد سے ملک کے مقاصد اور آرزؤں کی تکمیل میں ملک کی قیادت کر سکیں۔

لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن (ایل بی ایس این اے اے) کے ڈائرکٹر جناب کے سری نیواس  نے اپنے خطاب میں کہا کہ مکمل کورس قیادت کو ذہن میں رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مڈ۔کرئیر باہمی تعاون انتظام کاری پروگرام موجودہ اور مستقبل کی چنوتیوں کا مؤثر طریقے سے سامنا کرنے کے لئے مشترکہ نقطہ نظر قائم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔

********

 

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. NO. 12223



(Release ID: 1766755) Visitor Counter : 149